خیبرپختونخوا کے بینک کا صوبائی وزیرخزانہ پرغیرقانونی بھرتیوں اوراختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام

سیاسی مقاصد کے لئے بینک کو استعمال نہیں کیا، مظفرسید نے الزامات کی تردید کردی


ویب ڈیسک April 16, 2016
مظفر سید کو جماعت اسلامی کے امیرسراج الحق کے وزارت چھوڑنے کے بعد وزیر خزانہ کا قلمدان دیا گیا تھا ،فوٹو:فائل

خیبرپختونخوا کے سرکاری بینک نے اپنے ہی وزیر خزانہ کے خلاف چارج شیٹ جاری کی ہے جس میں مظفر سید پرغیر قانونی بھرتیوں سمیت اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام لگایا گیا ہے.

ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبر بینک کی جانب سے اخبارات میں اشہتار شائع دیا گیا ہے جس میں بینک کی جانب سے اپنے وزیر پرالزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے سیاسی جلسوں کے لیئے بینک کے فنڈز کا استعمال کیا اور وہ بینک کے معاملات میں براہ راست مداخلت کررہے ہیں اس کے علاوہ انہوں نے اپنے رشتہ داروں کی بھرتی کے لیے بینک پر دباؤ بھی ڈالا۔ صوبائی وزیر خزانہ کے سیکریٹری پر بھی الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے بینک میں غیر قانونی بھرتیاں کروائیں۔ بینک انتظامیہ کی جانب سے خیبر بینک کی یونین کے 5 عہدیداروں کو فارغ کیا گیا ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے بینک کی معلومات لیک کی ہیں۔

دوسری جانب صوبائی وزیرخزانہ مظفرسید نے اپنے بینک کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی مقاصد کے لئے بینک کو استعمال نہیں کیا گیا،جماعت اسلامی میرٹ کی قائل ہے اگر بھرتیاں میرٹ پر نہیں ہوئیں تو حکومت تحقیقات کرے گی، بے جا الزامات لگانے کا کسی کو حق نہیں۔

واضح رہے کہ مظفرسید کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے جو کے پی کے میں تحریک انصاف کی اتحادی جماعت ہے، مظفر سید کو جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کے وزارت چھوڑنے کے بعد وزیر خزانہ کا قلمدان دیا گیا تھا،اس سے قبل بھی خیبرپختونخوا میں کرپشن کے الزامات پر 2 وزرا کو فارغ کیا چاچکا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔