گردن پر بھی توجہ دیں
لمبی، پتلی اور ہموار گردن جسم کے تناسب سے انتہائی موزوں سمجھی جاتی ہے۔
LEEDS:
کسی بھی خاتون کے حسن کا فیصلہ کرنے میں گردن اہم کردار ادا کرتی ہے۔
صراحی نما دل کش گردن ہمیشہ سے حُسن کی علامت سمجھی جاتی رہی ہے۔ یہ ایک ایسا اہم اور حساس عضو ہے جو بڑھتی عمر کے اثرات کو سب سے پہلے قبول کرتا ہے۔ بدقسمتی سے اس عضو انسانی کو ہمیشہ نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔ اکثر خواتین چہرے کی خوب صورتی اور جلد کی صفائی کرکے میک اپ کر لیتی ہیں، مگر گردن کے معاملے میں تغافل برتتی ہیں، جس سے گردن اور چہرے کا واضح فرق ان کی شان دار شخصیت کا بُت پاش پاش کر دیتا ہے۔
گردن پر بڑھتی ہوئی عمر کے نتیجے میں پیدا ہونے والی لائنیں زیادہ نمایاں ہوتی ہیں، جنھیں میک اپ کا ماہر ہاتھ سے بھی نہیں چھپا سکتا۔ یہ کہنا بے نہ ہوگا کہ گردن کو بھی اتنی ہی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے، جتنی کہ چہرے کو۔ اپنی خوب صورتی کو برقرار رکھنے کی خواہش مند خواتین کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے جسم کے ہر عضو پر برابر اور بھرپور توجہ دیں، کیوں کہ جسم کا ہر عضو خواتین کے مجموعی حُسن کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
گردن بھی جسم کے ان اہم اعضاء میں سے ایک ہے، لیکن بہت کم خواتین اپنی گردن کو اس کا حق دیتی ہیں۔ نظر انداز کی جانے والی گردن کو صرف اسی وقت توجہ ملتی ہے، جب کوئی خاتون زیورات پہنتی ہے۔ اگر گردن کی دیکھ بھال مناسب انداز میں کی جائے تو یہ خواتین کے حسن میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ لمبی، پتلی اور ہموار گردن جسم کے تناسب سے انتہائی موزوں سمجھی جاتی ہے۔ طویل قامت کے ساتھ چھوٹی گردن یا کوتاہ قامت کے ساتھ لمبی گردن کبھی بھی خوب صورت نظر نہیں آئے گی۔ اگر صحیح طریقے سے گردن کی دیکھ بھال نہ کی جائے تو اس کے باعث کئی خامیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔ مثلاً:
(1) چہرے کے مقابلے میں گردن کے رنگ میں تبدیلی آجاتی ہے اور دونوں رنگ آپس میں میچ نہیں کرتے۔
(2) گردن کے اوپر بہت زیادہ گوشت چڑھ جاتا ہے اور وہ پھول جاتا ہے۔
(3)گردن کو ڈھیلا چھوڑنے سے اس پر وقت سے پہلے جُھریاں پڑ جاتی ہیں۔ گردن کی جلد پر خشکی جھلنے لگتی ہے۔
(4)گردن پر پڑنے والی جھّریاں اور لائنیں، عمر کو زیادہ ظاہر کرتی ہیں۔
اگر آپ اپنی گردن پر مندرجہ بالا خامیوں میں سے کوئی بھی محسوس کریں تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایک باقاعدہ پروگرام پر عمل کرکے گھر بیٹھے یہ تمام خامیاں دور کی جا سکتی ہیں۔ بس مستقل مزاجی اولین شرط ہے۔ سب سے پہلے تو منہ دھوتے وقت گردن کو بھی دھونے کی عادت ڈالیں، کیوں کہ اور جگہوں کے مقابلے میں گردن پر زیادہ گرد جم جاتی ہے اور اکثر خواتین گردن کو ہی دھونے میں کوتاہی کرتی دکھائی دیتی ہیں، لہٰذا گردن کو روزانہ باقاعدگی کے ساتھ دھونے کی عادت ڈالیں۔ اس کا بہت فائدہ ہوگا۔
گردن صاف کرنا بھی ضروری ہے۔ گردن کو روشن اور چمک دار بنانے کے کئی طریقے ہیں، مگر آسان طریقہ یہ ہے کہ گلیسرین، پانی اور لائم جوس کے چند قطرے مکس کرکے لوشن بنالیں اور صاف بوتل میں بھرلیں۔ رات سونے سے قبل اس لوشن کو تھوڑا سا گردن پر مل لیا کریں۔ کچے دودھ میں ایک چٹکی نمک ڈال کر دن میں دو مرتبہ روئی کی مدد سے گردن پر مل لیں ۔ رات سوتے وقت ملیں اور صبح اٹھ کر دھولیں۔ کچھ ہی دن میں گردن صاف ہوجائے گی مگر گردن کی صفائی کو اپنے معمولات میں شامل کرلیں تاکہ گردن ہمیشہ صاف ستھری اور چمک دار رہے۔
گردن پر بلیچ بھی کیا جاسکتا ہے۔ مہینے میں دو مرتبہ گردن پر بلیچ کر لیا کریں ۔ یہ عمل بہت فائدہ مند ہے۔ چائے کا ایک چمچہ ہائیدروجن پر آکسائیڈ، چائے کے دو چمچے بلیچنگ پاؤڈر اور چند قطرے امونیا آپس میں مکس کرلیں۔ اس پیسٹ کو گردن پر ملیں اور پھر پندرہ منٹ بعد دھولیں اور اس کے بعد کولڈ کریم سے مساج کرلیں اس بات کا خیال رکھیں کہ اگر پیسٹ لگانے سے گردن پر جلن کا احساس ہو تو اسے مت استعمال کریں۔
گردن کا مساج ضرور کریں، اگر آپ کی عمر 25 سال سے زیادہ ہے، تو باقاعدگی سے فیشل کریں۔ چہرے کا مساج کرتے وقت گردن کو نظرانداز مت کریں، کیوں کہ باقاعدہ مساج سے گردن پر پڑنے والی لائنیں ختم ہوجاتی ہیں اپنے معمولات زندگی میں سے کچھ وق گردن کی نگہداشت کے لیے ضرور نکالیں ۔ خصوصاً نہانے سے قبل ''پِری باتھ جیل'' سے گردن کا مساج کریں، مساج کرنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں سے پہلے نیچے کی طرف پھر اوپر کی طرف مساج کریں۔ لیموں اور ہلدی کا جیل استعمال کریں گردن کی رنگت نکھر آئے گی۔ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ چہرے کی نسبت گردن کی رنگت ذرا سانولی ہوتی ہے۔ لیموں اور ہلدی کا مرکب اس فرق کو ختم کر دیتا ہے، جلد کو نمی فراہم کرتا اور صابن کے سخت خشک اثرات کو ختم کرتا ہے اس کام کو کبھی نہ بھولیں جس کو اکثر خواتین بھول جاتی ہیں۔
مساج سے گردن کی جھریاں دور ہوجاتی ہیں۔ جھریوں کو دور کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ غسل سے قبل گردن کا مساج کریں۔ مساج کرنے سے قبل گردن کو اچھی طرح صاف کرلیں۔ اس طرح گردن کی اضافی چربی گھل جائے گی۔ مساج کرنے کے لیے روغن زیتون بہت مفید ہے۔ عمدہ معیار کی اسکن کریم بھی اس مقصد کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے۔ مساج کرتے وقت انگلیوں کو نیچے سے اوپر کی طرف حرکت دیں۔ ضرورت سے زیادہ دباؤ نہ دیں۔
اس کے علاوہ چہرے کے ساتھ گردن پر بھی ماسک لگائیں۔ ادھیڑ عمر پختہ جلد کے لیے کئی اقسام کے مساج اور ماسک موجود ہیں۔ گردن کی جلد لٹکنے اور دیگر مسائل سے نمٹنے کے لیے خصوصی طور پر ماسک تیار کیے گئے ہیں، جن سے خاطر خواہ نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
بیسن، کچے دودھ، اور ایک چٹکی ہلدی کا پاؤڈر کا مکسچر، دہی اور بیسن کا مکسچر، ایک اور دو کی نسبت۔ کچے دودھ، جئی کے آٹے اور لائم جوس کے چند قطرے کا مکسچر۔ بیسن، گلاب کے پھول کی چند پتیاں، صندل کی لکڑی کا تھوڑا سا پاؤڈر اور کریم کا پیسٹ، ان پیسٹ سے گردن کی اچھی طرح مالش کریں گردن صاف رہے گی۔
گردن کو خوب صورت بنانے کے لیے ورزش بھی بہت اہمیت رکھتی ہے۔ خصوصاً ان خواتین کے لیے جن کی ٹھوڑیاں یا گردن موٹی ہو ۔ ورزش کے لیے زیادہ وقت صرف کرنا ضروری نہیں۔ صرف تھوڑا سا وقت صرف کرکے گردن کو حسین بنایا جاسکتا ہے۔ گردن کی خوب صورتی کے لیے یہ ورزش مفید رہے گی:
(1) دو میٹر لمبی چھڑی لے کر اسے کندھوں پر رکھ لیں ہاتھ اوپر رکھیں اور دونوں طرف گردن گھما کر ٹھوڑی سے چھڑی کو چھونے کی کوشش کریں۔
(2)دونوں ہاتھوں کو سر کی پشت پر باندھ لیں اور پھر گردن کو پیچھے کی طرف موڑیں یہ عمل 25 مرتبہ کریں۔
(3)کسی اونچی سطح پر لیٹ کر سر کو نیچے لٹکائیں۔ اب سر کو اونچا کرکے سینے کی طرف لائیں۔
(4) سیدھی کھڑی ہوجائیں اور سر کو دائیں سمت اس طرح موڑیں کہ دایاں شانہ نظر آنے لگے۔ اب دائیں ہاتھ کو گردن کے وسط میں رکھ کر مساج کریں۔ گردن کو نارمل پوزیشن پر لے آئیں اور پھر اسی ورزش کو بائیں ہاتھ کی سمت کریں۔
گردن کا میک اپ بھی ضروری ہے، اگر میک اپ صحیح طریقے سے کیا جائے تو گردن خوب صورت لگنے لگتی ہے، اگر آپ کی گردن مختصر ہے، تو بالوں کو سر کے اوپر ان کی جڑوں کے پاس باندھ دیں۔ چھوٹی گردن والی خواتین کو شیروانی کٹ بلاؤز یا قمیض نہیں پہننا چاہیے، بلکہ وہ یا تو وی(v) شیپ پہنیں یا پھر گلے کا بلاؤز یا قمیص۔
گردن کو توجہ کی ہمیشہ ضرورت رہتی ہے۔ ضرورت سے زیادہ سر کو نیچے رکھتے ہیں تو اس کا گردن کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس لیے سر کو اٹھا کر رکھیں۔ سر کو اٹھا کر رکھنے سے چال خوب صورت لگتی ہے۔ ٹھوڑی کی جلد بھی نہیں لٹکتی، یعنی ڈبل ٹھوڑی نہیں بنتی، تکیے کے بغیر سونا بھی اس مسئلے سے نمٹنے کا اچھا طریقہ ہے۔ یاد رکھیں! گردن خواتین کے مجموعی حسن کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اسے نظر انداز ہرگز نہ کریں۔
کسی بھی خاتون کے حسن کا فیصلہ کرنے میں گردن اہم کردار ادا کرتی ہے۔
صراحی نما دل کش گردن ہمیشہ سے حُسن کی علامت سمجھی جاتی رہی ہے۔ یہ ایک ایسا اہم اور حساس عضو ہے جو بڑھتی عمر کے اثرات کو سب سے پہلے قبول کرتا ہے۔ بدقسمتی سے اس عضو انسانی کو ہمیشہ نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔ اکثر خواتین چہرے کی خوب صورتی اور جلد کی صفائی کرکے میک اپ کر لیتی ہیں، مگر گردن کے معاملے میں تغافل برتتی ہیں، جس سے گردن اور چہرے کا واضح فرق ان کی شان دار شخصیت کا بُت پاش پاش کر دیتا ہے۔
گردن پر بڑھتی ہوئی عمر کے نتیجے میں پیدا ہونے والی لائنیں زیادہ نمایاں ہوتی ہیں، جنھیں میک اپ کا ماہر ہاتھ سے بھی نہیں چھپا سکتا۔ یہ کہنا بے نہ ہوگا کہ گردن کو بھی اتنی ہی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے، جتنی کہ چہرے کو۔ اپنی خوب صورتی کو برقرار رکھنے کی خواہش مند خواتین کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے جسم کے ہر عضو پر برابر اور بھرپور توجہ دیں، کیوں کہ جسم کا ہر عضو خواتین کے مجموعی حُسن کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
گردن بھی جسم کے ان اہم اعضاء میں سے ایک ہے، لیکن بہت کم خواتین اپنی گردن کو اس کا حق دیتی ہیں۔ نظر انداز کی جانے والی گردن کو صرف اسی وقت توجہ ملتی ہے، جب کوئی خاتون زیورات پہنتی ہے۔ اگر گردن کی دیکھ بھال مناسب انداز میں کی جائے تو یہ خواتین کے حسن میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ لمبی، پتلی اور ہموار گردن جسم کے تناسب سے انتہائی موزوں سمجھی جاتی ہے۔ طویل قامت کے ساتھ چھوٹی گردن یا کوتاہ قامت کے ساتھ لمبی گردن کبھی بھی خوب صورت نظر نہیں آئے گی۔ اگر صحیح طریقے سے گردن کی دیکھ بھال نہ کی جائے تو اس کے باعث کئی خامیاں پیدا ہوسکتی ہیں۔ مثلاً:
(1) چہرے کے مقابلے میں گردن کے رنگ میں تبدیلی آجاتی ہے اور دونوں رنگ آپس میں میچ نہیں کرتے۔
(2) گردن کے اوپر بہت زیادہ گوشت چڑھ جاتا ہے اور وہ پھول جاتا ہے۔
(3)گردن کو ڈھیلا چھوڑنے سے اس پر وقت سے پہلے جُھریاں پڑ جاتی ہیں۔ گردن کی جلد پر خشکی جھلنے لگتی ہے۔
(4)گردن پر پڑنے والی جھّریاں اور لائنیں، عمر کو زیادہ ظاہر کرتی ہیں۔
اگر آپ اپنی گردن پر مندرجہ بالا خامیوں میں سے کوئی بھی محسوس کریں تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایک باقاعدہ پروگرام پر عمل کرکے گھر بیٹھے یہ تمام خامیاں دور کی جا سکتی ہیں۔ بس مستقل مزاجی اولین شرط ہے۔ سب سے پہلے تو منہ دھوتے وقت گردن کو بھی دھونے کی عادت ڈالیں، کیوں کہ اور جگہوں کے مقابلے میں گردن پر زیادہ گرد جم جاتی ہے اور اکثر خواتین گردن کو ہی دھونے میں کوتاہی کرتی دکھائی دیتی ہیں، لہٰذا گردن کو روزانہ باقاعدگی کے ساتھ دھونے کی عادت ڈالیں۔ اس کا بہت فائدہ ہوگا۔
گردن صاف کرنا بھی ضروری ہے۔ گردن کو روشن اور چمک دار بنانے کے کئی طریقے ہیں، مگر آسان طریقہ یہ ہے کہ گلیسرین، پانی اور لائم جوس کے چند قطرے مکس کرکے لوشن بنالیں اور صاف بوتل میں بھرلیں۔ رات سونے سے قبل اس لوشن کو تھوڑا سا گردن پر مل لیا کریں۔ کچے دودھ میں ایک چٹکی نمک ڈال کر دن میں دو مرتبہ روئی کی مدد سے گردن پر مل لیں ۔ رات سوتے وقت ملیں اور صبح اٹھ کر دھولیں۔ کچھ ہی دن میں گردن صاف ہوجائے گی مگر گردن کی صفائی کو اپنے معمولات میں شامل کرلیں تاکہ گردن ہمیشہ صاف ستھری اور چمک دار رہے۔
گردن پر بلیچ بھی کیا جاسکتا ہے۔ مہینے میں دو مرتبہ گردن پر بلیچ کر لیا کریں ۔ یہ عمل بہت فائدہ مند ہے۔ چائے کا ایک چمچہ ہائیدروجن پر آکسائیڈ، چائے کے دو چمچے بلیچنگ پاؤڈر اور چند قطرے امونیا آپس میں مکس کرلیں۔ اس پیسٹ کو گردن پر ملیں اور پھر پندرہ منٹ بعد دھولیں اور اس کے بعد کولڈ کریم سے مساج کرلیں اس بات کا خیال رکھیں کہ اگر پیسٹ لگانے سے گردن پر جلن کا احساس ہو تو اسے مت استعمال کریں۔
گردن کا مساج ضرور کریں، اگر آپ کی عمر 25 سال سے زیادہ ہے، تو باقاعدگی سے فیشل کریں۔ چہرے کا مساج کرتے وقت گردن کو نظرانداز مت کریں، کیوں کہ باقاعدہ مساج سے گردن پر پڑنے والی لائنیں ختم ہوجاتی ہیں اپنے معمولات زندگی میں سے کچھ وق گردن کی نگہداشت کے لیے ضرور نکالیں ۔ خصوصاً نہانے سے قبل ''پِری باتھ جیل'' سے گردن کا مساج کریں، مساج کرنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں سے پہلے نیچے کی طرف پھر اوپر کی طرف مساج کریں۔ لیموں اور ہلدی کا جیل استعمال کریں گردن کی رنگت نکھر آئے گی۔ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ چہرے کی نسبت گردن کی رنگت ذرا سانولی ہوتی ہے۔ لیموں اور ہلدی کا مرکب اس فرق کو ختم کر دیتا ہے، جلد کو نمی فراہم کرتا اور صابن کے سخت خشک اثرات کو ختم کرتا ہے اس کام کو کبھی نہ بھولیں جس کو اکثر خواتین بھول جاتی ہیں۔
مساج سے گردن کی جھریاں دور ہوجاتی ہیں۔ جھریوں کو دور کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ غسل سے قبل گردن کا مساج کریں۔ مساج کرنے سے قبل گردن کو اچھی طرح صاف کرلیں۔ اس طرح گردن کی اضافی چربی گھل جائے گی۔ مساج کرنے کے لیے روغن زیتون بہت مفید ہے۔ عمدہ معیار کی اسکن کریم بھی اس مقصد کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے۔ مساج کرتے وقت انگلیوں کو نیچے سے اوپر کی طرف حرکت دیں۔ ضرورت سے زیادہ دباؤ نہ دیں۔
اس کے علاوہ چہرے کے ساتھ گردن پر بھی ماسک لگائیں۔ ادھیڑ عمر پختہ جلد کے لیے کئی اقسام کے مساج اور ماسک موجود ہیں۔ گردن کی جلد لٹکنے اور دیگر مسائل سے نمٹنے کے لیے خصوصی طور پر ماسک تیار کیے گئے ہیں، جن سے خاطر خواہ نتائج حاصل ہوتے ہیں۔
بیسن، کچے دودھ، اور ایک چٹکی ہلدی کا پاؤڈر کا مکسچر، دہی اور بیسن کا مکسچر، ایک اور دو کی نسبت۔ کچے دودھ، جئی کے آٹے اور لائم جوس کے چند قطرے کا مکسچر۔ بیسن، گلاب کے پھول کی چند پتیاں، صندل کی لکڑی کا تھوڑا سا پاؤڈر اور کریم کا پیسٹ، ان پیسٹ سے گردن کی اچھی طرح مالش کریں گردن صاف رہے گی۔
گردن کو خوب صورت بنانے کے لیے ورزش بھی بہت اہمیت رکھتی ہے۔ خصوصاً ان خواتین کے لیے جن کی ٹھوڑیاں یا گردن موٹی ہو ۔ ورزش کے لیے زیادہ وقت صرف کرنا ضروری نہیں۔ صرف تھوڑا سا وقت صرف کرکے گردن کو حسین بنایا جاسکتا ہے۔ گردن کی خوب صورتی کے لیے یہ ورزش مفید رہے گی:
(1) دو میٹر لمبی چھڑی لے کر اسے کندھوں پر رکھ لیں ہاتھ اوپر رکھیں اور دونوں طرف گردن گھما کر ٹھوڑی سے چھڑی کو چھونے کی کوشش کریں۔
(2)دونوں ہاتھوں کو سر کی پشت پر باندھ لیں اور پھر گردن کو پیچھے کی طرف موڑیں یہ عمل 25 مرتبہ کریں۔
(3)کسی اونچی سطح پر لیٹ کر سر کو نیچے لٹکائیں۔ اب سر کو اونچا کرکے سینے کی طرف لائیں۔
(4) سیدھی کھڑی ہوجائیں اور سر کو دائیں سمت اس طرح موڑیں کہ دایاں شانہ نظر آنے لگے۔ اب دائیں ہاتھ کو گردن کے وسط میں رکھ کر مساج کریں۔ گردن کو نارمل پوزیشن پر لے آئیں اور پھر اسی ورزش کو بائیں ہاتھ کی سمت کریں۔
گردن کا میک اپ بھی ضروری ہے، اگر میک اپ صحیح طریقے سے کیا جائے تو گردن خوب صورت لگنے لگتی ہے، اگر آپ کی گردن مختصر ہے، تو بالوں کو سر کے اوپر ان کی جڑوں کے پاس باندھ دیں۔ چھوٹی گردن والی خواتین کو شیروانی کٹ بلاؤز یا قمیض نہیں پہننا چاہیے، بلکہ وہ یا تو وی(v) شیپ پہنیں یا پھر گلے کا بلاؤز یا قمیص۔
گردن کو توجہ کی ہمیشہ ضرورت رہتی ہے۔ ضرورت سے زیادہ سر کو نیچے رکھتے ہیں تو اس کا گردن کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس لیے سر کو اٹھا کر رکھیں۔ سر کو اٹھا کر رکھنے سے چال خوب صورت لگتی ہے۔ ٹھوڑی کی جلد بھی نہیں لٹکتی، یعنی ڈبل ٹھوڑی نہیں بنتی، تکیے کے بغیر سونا بھی اس مسئلے سے نمٹنے کا اچھا طریقہ ہے۔ یاد رکھیں! گردن خواتین کے مجموعی حسن کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اسے نظر انداز ہرگز نہ کریں۔