زرعی اراضی پر ہاؤسنگ سوسائٹیز کے قیام پر پابندی کی سفارش

ملک بھر میں زرعی اراضی پر بڑی تعداد میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کا جال پھیلایا جا رہا ہے

ملک بھر میں زرعی اراضی پر بڑی تعداد میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کا جال پھیلایا جا رہا ہے فوٹو فائل

وفاقی حکومت کو زرعی اراضی پر ہاؤسنگ سوسائٹیز کے قیام پر پابندی لگانے کی سفارش کردی گئی ہے جس پر فیصلے کے لیے چاروں صوبوں سے رائے طلب کر لی گئی ہے۔


وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق نے وزیر اعظم میاں نواز شریف کو سمری بھیجی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں زرعی اراضی پر بڑی تعداد میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کا جال پھیلایا جا رہا ہے جس کی وجہ سے زراعت کا زیرکاشت رقبہ کم ہوتا جا رہا ہے، نئی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے لیے ایسی پلاننگ کی جائے جس سے زرعی اراضی متاثر نہ ہو، ہر شہر کے قریب 20، 25کلومیٹر کے فاصلے پر ایسے بنجر علاقے موجود ہیں جہاں زراعت نہیں ہو رہی،ان علاقوں میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کے قیام کی اجازت دی جائے اور زرعی اراضی پر ہاؤسنگ سوسائٹیز کے قیام پر پابندی لگائی جائے، وزیر اعظم نے اس تجویز پر چاروں صوبوں سے رائے طلب کرلی ہے۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر تحفظ خوراک سکندر حیات بوسن نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ زرعی رقبے پر ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم نہ کرنے کے سلسلے میں صوبوں سے بات چیت چل رہی ہے، اس سلسلے میں بہت جلد اہم پیش رفت کی توقع ہے، ہماری کوشش ہے کہ ایسی پلاننگ ہونی چاہیے جس سے زراعت متاثر نہ ہو،آبادی کے بڑھتے ہوئے رحجان کے پیش نظر ہاؤسنگ سوسائٹیز کی اپنی اہمیت ہے لیکن زراعت کی ملکی معیشت میں حیثیت ریڑھ کی ہڈی کی ہے جس سے 68 فیصد افراد کا روزگار وابستہ ہے، موجودہ معاشی کے چیلنجز سے مقابلے کے لیے زراعت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، اس لیے ہمیں زراعت کو ہی اہمیت دینا ہوگی۔
Load Next Story