عالمی فٹبال رینکنگ پاکستان کی 190ویں نمبر پر تنزلی

ٹیم کا رواں برس کوئی انٹرنیشنل میچ شیڈول نہیں،اسٹرائیکر عادل صورتحال پر فکرمند


Sports Desk April 17, 2016
ٹیم کا رواں برس کوئی انٹرنیشنل میچ شیڈول نہیں،اسٹرائیکر عادل صورتحال پر فکرمند فوٹو: فائل

RAWALPINDI: فٹبال کی عالمی رینکنگ میں پاکستان تنزلی کے بعد 190ویں پوزیشن پر چلاگیا، 209 ممالک میں ٹیم کی مایوس کن پرفارمنس سے پلیئرز بھی دلبرداشتہ ہیں۔

کے آر ایل سے تعلق رکھنے والے انٹرنیشنل مڈفیلڈر محمد عادل سمجھتے ہیں کہ عالمی رینکنگ میں بہتری کیلیے پاکستان فٹبال فیڈریشن کو آگے بڑھ کر فوری طور پر انٹرنیشنل میچز کا انعقاد ممکن بنانا چاہیے۔ اگر ایسا نہیں ہوا تو ٹیم کی رینکنگ مزید گرسکتی ہے، انھوں نے کہا کہ اگر پی ایف ایف نے قومی ٹیم کے لیے کسی انٹرنیشنل میچز کا انعقاد نہیں کیاتو پھر ملکی فٹبال مزید خسارے میں چلی جائے گی۔ عادل تواتر سے نیشنل ٹیم کا حصہ بننے کے علاوہ غیرملکی کلب سے معاہدہ پانے میں بھی کامیاب رہے تھے، انھیں 2014 میں کرغزستان کے کلب ایف سی ڈورڈوئی نے اپنی ٹیم کا حصہ بھی بنایا۔

عادل نے مزید کہا کہ انٹرنیشنل علاقائی ایونٹس سے پاکستان کی غیرحاضری نے ہمارے ٹاپ پلیئرز کیلیے غیرملکی لیگز کھیلنا مشکل بنادیا ہے، ہمارے پاس متبادل ڈپارٹمنٹل فٹبال بھی نہیں ہے۔ پاکستان نے اپنا اب تک آخری بین الاقوامی میچ مارچ 2015 میں ورلڈ کپ کوالیفائرز میں یمن کیخلاف کھیلا تھا، ''ایکسپریس ٹریبیون'' سے بات چیت کرتے ہوئے عادل نے کہا کہ عالمی درجہ بندی میں 190ویں پوزیشن پر چلے جانا شرمناک ہے، ہم بحران میں ہیں، ہماری نیشنل فیڈریشن کوئی بین الاقوامی میچ کا انتظام نہیں کرپارہی، ان کا خیال ہے کہ بین الاقوامی سرگرمیاں جلد شروع ہوجانی چاہئیں بصورت دیگر نیشنل فٹبال تباہ ہوجائے گی۔

ہمیں کوالٹی لیگ کی ضرورت ہے، ہمیں ڈومیسٹک ایونٹس کو بھی بہتر بنانا چاہیے، اگر پی ایف ایف نے اس معاملے کو فوری طور پر حل نہیں کیا تو مجھے پورا یقین ہے کہ ہمیں پھر ابتدا سے فٹبال شروع کرنا پڑے گی، ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل سطح پر فٹبال کی کوئی بات نہیں ہورہی، ایسے میں پلیئرز کیلیے غیرملکی کلبز کو اپنی کوالٹی پر قائل کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم جب کسی غیرملکی کلب سے رابطہ کرتے ہیں تو وہ ہمارا معیار جاننا چاہتے ہیں، پاکستان کی عالمی درجہ بندی 190 ہے، میں نہیں جانتا کہ ایسے میں ہم کیسے اپلائی کرسکتے ہیں، اگرچہ میں انٹرنیشنل پلیئر کا استحقاق رکھتا ہوں لیکن بہت سے دیگر نوجوانوں کے ساتھ ایسا نہیں ہے، دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے مقرر کردہ ایڈمنسٹریٹر اسد منیر کے ساتھ کام کرنے والے پی ایف ایف آفیشل رئوف باری نے رابطہ کیے جانے پر تصدیق کی کہ پاکستان رواں برس کوئی انٹرنیشنل میچ نہیں کھیل رہا، جس کے بعد عالمی رینکنگ میں مزید تنزلی کا خدشہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں