افغانوں کی زیر قیادت امن عمل میں مدد کر رہے ہیں پاکستان
پاکستان پچھلی دہائی سے افغان مسئلے کے سیاسی حل پر زور دیتا آ رہا ہے، پاکستانی سفیر برائے امریکا ملیحہ لودھی
اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر ڈاکٹرملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ پاکستان پچھلی دہائی سے افغان مسئلے کے سیاسی حل پر زور دیتا آ رہا ہے اور اس وقت بھی افغانوں کی زیر قیادت امن عمل میں مدد کررہا ہے۔
امریکا کی عالمی شہرت یافتہ درسگاہ ہارورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی طلباء فورم سے خطاب میں ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی برادری کو درپیش امن و سلامتی، ترقی اور ماحولیاتی تحفظ جیسے مسائل سے نمٹنے کے لئے تاریخی کردار ادا کررہا ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا 7 مرتبہ غیر مستقل رکن رہا ، پاکستان نے اقوا م متحدہ امن مشنر میں ایک لاکھ 40 ہزار فوجی تعینات کئے جب کہ 1960 کے بعد ہمارے فوجی دستوں نے 23 ممالک میں 41 مشنز میں خدمات سرانجام دیں اوراس وقت بھی 6 ممالک میں تعینات اقوام متحدہ مشنز میں پاک فوج کے7 ہزار جوان تعینات ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ امن مشنز میں پاکستان کے قائدانہ کردارکو دنیا تسلیم کرتی ہے۔
ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ پاکستان نے غیر وابستہ تحریک، گروپ سیون سیون اور او آئی سی میں بھی قائدانہ کردار ادا کیا، پاکستان نے سلامتی کونسل میں دباؤ کے باوجود عراق میں بیرونی مداخلت کی حمایت نہیں کی۔ 14 برسوں سے افغان مسئلے کا فوجی حل مشکل ثابت ہو رہا ہے، پاکستان پچھلی دہائی سے افغان مسئلے کے سیاسی حل پر زور دیتا آ رہا ہے، بین الاقوامی برادری بھی اب افغانستان میں امن کے لئے مسئلے کے سیاسی حل پر متفق ہو چکی ہے اور پاکستان افغانوں کی زیر قیادت امن عمل میں مدد کر رہا ہے۔
امریکا کی عالمی شہرت یافتہ درسگاہ ہارورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی طلباء فورم سے خطاب میں ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ پاکستان عالمی برادری کو درپیش امن و سلامتی، ترقی اور ماحولیاتی تحفظ جیسے مسائل سے نمٹنے کے لئے تاریخی کردار ادا کررہا ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا 7 مرتبہ غیر مستقل رکن رہا ، پاکستان نے اقوا م متحدہ امن مشنر میں ایک لاکھ 40 ہزار فوجی تعینات کئے جب کہ 1960 کے بعد ہمارے فوجی دستوں نے 23 ممالک میں 41 مشنز میں خدمات سرانجام دیں اوراس وقت بھی 6 ممالک میں تعینات اقوام متحدہ مشنز میں پاک فوج کے7 ہزار جوان تعینات ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ امن مشنز میں پاکستان کے قائدانہ کردارکو دنیا تسلیم کرتی ہے۔
ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ پاکستان نے غیر وابستہ تحریک، گروپ سیون سیون اور او آئی سی میں بھی قائدانہ کردار ادا کیا، پاکستان نے سلامتی کونسل میں دباؤ کے باوجود عراق میں بیرونی مداخلت کی حمایت نہیں کی۔ 14 برسوں سے افغان مسئلے کا فوجی حل مشکل ثابت ہو رہا ہے، پاکستان پچھلی دہائی سے افغان مسئلے کے سیاسی حل پر زور دیتا آ رہا ہے، بین الاقوامی برادری بھی اب افغانستان میں امن کے لئے مسئلے کے سیاسی حل پر متفق ہو چکی ہے اور پاکستان افغانوں کی زیر قیادت امن عمل میں مدد کر رہا ہے۔