حکومت عام معافی دے تو اہلکار رہا اور ہتھیار ڈال دوں گا سرغنہ چھوٹو گینگ

پاک فوج سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں، مذاکرات کیلیے کسی نے رابطہ نہیں کیا، سرغنہ چھوٹو گینگ


یاسر اقبال April 18, 2016
آپریشن ہوا تو پہلے پولیس والے نشانہ بنیں گے، غلام رسول۔ فوٹو: فائل

چھوٹو گینگ کے سرغنہ غلام رسول عرف چھوٹو نے کہا ہے کہ حکومت اسے عام معافی دے تو مغوی اہلکار رہا اور ہتھیار ڈال دوں گا۔

ایکسپریس سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے چھوٹو نے کہا کہ اس کی پاک فوج سے کوئی لڑائی نہیں ہے۔ اغوا کیے گئے اہلکار میرے پاس ہیں آپریشن ہوا تو پہلے پولیس والے نشانہ بنیں گے۔ عام معافی نہ ملنے تک انھیں رہا نہیں کروں گا۔ ایک سوال کے جواب میں چھوٹو نے کہا کہ اس سے مذاکرات کے لیے کسی نے رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی کسی سے مذاکرات ہو رہے ہیں۔

قبل ازیں چھوٹو گینگ کے سربراہ غلام رسول نے کہا تھا کہ اگر وزیر داخلہ چوہدری نثار انھیں فون کر کے آپریشن بند کرنے کی یقین دہانی کرائیں تو ہتھیار ڈالنے کے لئے تیار ہوں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں