بھارتی ریاست گجرات میں پٹیل برادری ایک بار پھر سڑکوں پر آ گئی پولیس سے جھڑپیں

ریاست گجرات کے شہر مہسنا میں کرفیو نافذ، مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سروس بھی بند


ویب ڈیسک April 18, 2016
پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی اور درجنوں گرفتار۔ فوٹو: فائل

بھارتی ریاست گجرات میں پٹیل برادری اپنے حقوق کے لئے ایک بار پھر سڑکوں پر آ گئی اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی جب کہ درجنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست گجرات میں حالات اس وقت کشید ہوئے جب سردار پٹیل گروپ کے سربراہ لال جی پٹیل نے پولیس کی جانب سے اپنی برادری کے لئے سرکاری نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں کوٹہ نہ ملنے اور ہاردک پٹیل سمیت برادری کے دیگر افراد کی رہائی کے لئے 'جیل بھرو مہم' کا اعلان کیا۔ جیل بھرو مہم کے اعلان کے بعد گجرات کے مختلف شہروں میں بڑی تعداد میں پٹیل برادری کے افراد سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کے خلاف مظاہرے شروع کردیئے، پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی جارچ اور آنسو گیس شیل فائر کئے جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی جب کہ درجنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

مقامی انتظامیہ کی جانب سے گجرات کے گاؤں مہسنا میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے جب کہ احمد آباد، مہسنا، سورت اور راجکوٹ میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے تاکہ مظاہرین ایک دوسرے سے رابطے میں نہ رہ سکیں۔ دوسری جانب وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے گجرات کے وزیر اعلیٰ آنندیبن پٹیل کو فون کر کے حالات کو کنٹرول کرنے کی ہدایت دی۔

ریاستی حکومت نے کشیدگی والے شہروں میں ریپڈ ایکشن فورس کی 4 کمپنیوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ مرکز سے سی پی آر ایف کی 10 کمپنیوں کا مطالبہ کیا ہے تاکہ کسی بھی ناگوشگوار واقعہ سے نمٹا جا سکے۔

واضح رہے کہ چند ماہ قبل بھی بھارتی ریاست گجرات کے مختلف شہروں میں پٹیل برادری نے سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں اقلیتی کوٹے کے لئے احتجاج کیا تھا جس میں پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں 3 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے تاہم مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔