کُتے بنے پائلٹ۔۔۔۔۔۔ جہاز اڑا کر سب کو حیران کردیا
اس موقع پر موجود لوگوں کا کہنا تھا کہ کتوں کو جہاز اڑاتے ہوئے دیکھنا ایک ناقابل یقین منظر تھا
کتا ایک ذہین جانور ہے۔ شکار اور نابیناؤں کی راہنمائی سے لے کر منشیات کی نشان دہی کرنے تک، اسے مختلف کاموں کے لیے سدھایا جاتا ہے۔ اپنی ذہانت کے بل بوتے پر یہ انسانی اشاروں کو بہت جلد سمجھنے لگتا ہے۔ انسان نے اپنے دیرینہ رفیق کو اب جہاز اڑانا بھی سکھا دیا ہے! چند روز پہلے برطانیہ میں تین کتوں نے جہاز اڑانے کا مظاہرہ کرکے سب کو حیران کردیا۔کتے جہاز کو رن وے سے فضا میں بلند کرنے اور اُتارنے میں مہارت حاصل نہیں کرسکے تھے۔ اس لیے ایک پائلٹ نے جہاز آسمان کی بلندیوں میں پہنچانے کے بعد کنٹرول ان جانوروں کے حوالے کردیا تھا۔
کتوں کو پائلٹ بنانا دراصل ایک برطانوی ٹیلی ویژن شو کا حصہ تھا۔ '' ڈوگز مائٹ فلائی'' نامی شو میں یہ دکھایا جانا تھا کہ کتے بھی جہاز اڑا سکتے ہیں۔ پروگرام کی آخری قسط میں کتوں نے ایک سیسنا طیارے کاکنٹرول سنبھال کر بہ ظاہر ناممکن نظر آنے والا کام کردکھایا۔ جہاز اڑاتے ہوئے انھوں نے فضا میں 8 کے ہندسے کی شکل بھی بنائی۔
شو کی انتظامیہ نے کتوں کو پائلٹ بنانے کے لیے نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے جانوروں کو سدھانے کے ماہر مارک ویٹے کی خدمات حاصل کی تھیں۔ مارک کو بارہ کتے فراہم کیے گئے جن میں سے اس نے تین کا انتخاب کیا۔ ان کے نام ریگی، شیڈو اور ایلفی تھے۔ مارک اور ایک ماہر پائلٹ نے چار ماہ تک کتوں کو سیسنا طیارے کے کاک پٹ کے نمونے یا فلائٹ سیمولیٹر میں بٹھاکر تربیت دی۔ اس دوران انھیں کنٹرول پینل کے مختلف بٹنوں پر پنجہ رکھنا سکھایا گیا۔کتوں کو نشست پر سیدھا بٹھائے رکھنے کے لیے ایک خصوصی زین پہنادی گئی تھی۔
کتے لاکھ ذہین سہی مگر ان کے لیے پورے کنٹرول پینل کے استعمال میں مہارت حاصل کرنا ممکن نہیں تھا۔ اس لیے انھیں تین طرح کی روشنیوں کے جلنے اور بُجھنے کے مطابق عمل کرنا سکھایا گیا تھا۔ نیلی روشنی کا مطلب بائیں، سرخ کا دائیں اور سفید کا مطلب سیدھا جانا تھا۔ ان روشنیوں کے جلنے پر کتے کنٹرول پینل کے متعلقہ بٹن اور ہینڈل پر پنجہ رکھ کر جہاز کو اسی سمت میں موڑ لیتے۔ ' پائلٹوں' سے پچھلی نشست پر اصل پائلٹ موجود تھا، جو روشنیاں جلا اور بُجھا کر کتوں کو ہدایات دے رہا تھا۔ ان روشنیوں کو کاک پٹ سے منسلک کردیا گیا تھا۔ مختصر فلائٹ کے دوران کتوں نے ٹرینر کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے فضا میں کام یابی سے جہاز اڑایا اور 8 کا ہندسہ بناتے ہوئے اپنی مہارت کا ثبوت دیا۔
اس موقع پر موجود لوگوں کا کہنا تھا کہ کتوں کو جہاز اڑاتے ہوئے دیکھنا ایک ناقابل یقین منظر تھا۔ مارک ویٹے بھی اپنی محنت وصول ہونے پر بہت خوش تھا۔ مارک کا کہنا تھا کہ یہ جانور ایک شیلٹر ہوم سے لائے گئے تھے۔ عام طور پر لاوارث کتوں کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ یہ اپنے پالتو ہم جنسوں کی طرح ذہین نہیں ہوتے، مگر اس تجربے سے یہ بات غلط ثابت ہوگئی ہے۔ ڈوگز مائٹ فلائی کی آخری قسط جلد نشر ہوگی جس کے بعد کتے مارک کے ساتھ نیوزی لینڈ چلے جائیں گے، اور بقیہ زندگی اس کے فارم ہاؤس پر گزاریں گے۔
کتوں کو پائلٹ بنانا دراصل ایک برطانوی ٹیلی ویژن شو کا حصہ تھا۔ '' ڈوگز مائٹ فلائی'' نامی شو میں یہ دکھایا جانا تھا کہ کتے بھی جہاز اڑا سکتے ہیں۔ پروگرام کی آخری قسط میں کتوں نے ایک سیسنا طیارے کاکنٹرول سنبھال کر بہ ظاہر ناممکن نظر آنے والا کام کردکھایا۔ جہاز اڑاتے ہوئے انھوں نے فضا میں 8 کے ہندسے کی شکل بھی بنائی۔
شو کی انتظامیہ نے کتوں کو پائلٹ بنانے کے لیے نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے جانوروں کو سدھانے کے ماہر مارک ویٹے کی خدمات حاصل کی تھیں۔ مارک کو بارہ کتے فراہم کیے گئے جن میں سے اس نے تین کا انتخاب کیا۔ ان کے نام ریگی، شیڈو اور ایلفی تھے۔ مارک اور ایک ماہر پائلٹ نے چار ماہ تک کتوں کو سیسنا طیارے کے کاک پٹ کے نمونے یا فلائٹ سیمولیٹر میں بٹھاکر تربیت دی۔ اس دوران انھیں کنٹرول پینل کے مختلف بٹنوں پر پنجہ رکھنا سکھایا گیا۔کتوں کو نشست پر سیدھا بٹھائے رکھنے کے لیے ایک خصوصی زین پہنادی گئی تھی۔
کتے لاکھ ذہین سہی مگر ان کے لیے پورے کنٹرول پینل کے استعمال میں مہارت حاصل کرنا ممکن نہیں تھا۔ اس لیے انھیں تین طرح کی روشنیوں کے جلنے اور بُجھنے کے مطابق عمل کرنا سکھایا گیا تھا۔ نیلی روشنی کا مطلب بائیں، سرخ کا دائیں اور سفید کا مطلب سیدھا جانا تھا۔ ان روشنیوں کے جلنے پر کتے کنٹرول پینل کے متعلقہ بٹن اور ہینڈل پر پنجہ رکھ کر جہاز کو اسی سمت میں موڑ لیتے۔ ' پائلٹوں' سے پچھلی نشست پر اصل پائلٹ موجود تھا، جو روشنیاں جلا اور بُجھا کر کتوں کو ہدایات دے رہا تھا۔ ان روشنیوں کو کاک پٹ سے منسلک کردیا گیا تھا۔ مختصر فلائٹ کے دوران کتوں نے ٹرینر کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے فضا میں کام یابی سے جہاز اڑایا اور 8 کا ہندسہ بناتے ہوئے اپنی مہارت کا ثبوت دیا۔
اس موقع پر موجود لوگوں کا کہنا تھا کہ کتوں کو جہاز اڑاتے ہوئے دیکھنا ایک ناقابل یقین منظر تھا۔ مارک ویٹے بھی اپنی محنت وصول ہونے پر بہت خوش تھا۔ مارک کا کہنا تھا کہ یہ جانور ایک شیلٹر ہوم سے لائے گئے تھے۔ عام طور پر لاوارث کتوں کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ یہ اپنے پالتو ہم جنسوں کی طرح ذہین نہیں ہوتے، مگر اس تجربے سے یہ بات غلط ثابت ہوگئی ہے۔ ڈوگز مائٹ فلائی کی آخری قسط جلد نشر ہوگی جس کے بعد کتے مارک کے ساتھ نیوزی لینڈ چلے جائیں گے، اور بقیہ زندگی اس کے فارم ہاؤس پر گزاریں گے۔