ٹی وائٹنر کی بطور دودھ تشہیر پر کئی کمپنیوں کو شو کاز نوٹس

ٹی وائٹنر اور ڈیری ڈرنکس کی تشہیر بطور دودھ کرنے اورصارفین کو گمراہ کرنے کے خدشات پر انکوائری شروع کی گئی ہے

جھوٹی اور گمراہ کن تشہیر میں ملوث ہونے اور کمپیٹیشن ایکٹ کے سیکشن 10 کی مبینہ خلاف ورزی پر شو کاز نو ٹس جاری فوٹو: فائل

مسابقتی کمیشن آف پاکستان(سی سی پی) نے ٹی وائٹنرکی بطور دودھ تشہیر پر شکرگنج فوڈزپروڈکٹ لمیٹڈ، حلیب فوڈز لمیٹڈ، نون پاکستان لمیٹڈ اور اینگرو فوڈز لمیٹڈ کو شو کاز نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

سی سی پی حکام کے مطابق سی سی پی کی جانب سے مبینہ طورپر کمپیٹیشن ایکٹ 2010 کے سیکشن 10 کی خلاف ورزی اور ٹی وائٹنرکی بطور دودھ تشہیر پر کاروائی کرتے ہوئے شکرگنج فوڈز پروڈکٹ لمیٹڈ، حلیب فوڈز لمیٹڈ، نون پاکستان لمیٹڈ اور اینگرو فوڈز لمیٹڈ کو شو کاز نوٹس جاری کیے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ سی سی پی نے بعض کاروباری اداروں کی طرف سے اپنے ٹی وائٹنر اور ڈیری ڈرنکس کی تشہیر بطور دودھ کرنے اور اس طرح صارفین کو گمراہ کرنے کے خدشات پر یہ انکوائری شروع کی ہے۔


سی سی پی نے اس انکوائری کے دوران کمپیٹیشن ایکٹ 2010 کے سیکشن 10 کی مبینہ خلاف ورزی کے تعین کے لیے ان مصنوعات کی پیکجنگ، تشہیری مہم، ویب سائٹ پر اظہار اور عام صارف پر پڑنے والے تاثر کا بغور جائزہ لیا ہے، انکوائر ی سے یہ ظاہر ہوا کہ یہ کاروباری ادارے ایسی جھوٹی اور گمراہ کن معلومات کی تشہیرمیں ملوث تھے جو حریف کاروباری اداروں کے کاروباری مفادات کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور سیکشن 10 (2) (a) کی مبینہ خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں۔انکوائری کے مطابق یہ کاروباری ادارے عام صارفین تک اپنی ان پروڈکٹ کی خصوصیات، خواص اور معیار کے متعلق کسی معقول بنیاد کی بنا معلومات فراہم کرنے پر کمپیٹیشن ایکٹ کے سیکشن 10 (2) (b) کی مبینہ خلاف ورزی کے مرتکب بھی ہوئے ہیں۔

ان وجوہ کی بنا پر سی سی پی نے شکر گنج فوڈز کو ان کی پروڈکٹ ''قدرت''، حلیب فوڈز کو ان کی پروڈکٹ ''آل میکس۔ڈیری ڈرنک اور ڈیری کوئن ٹی وائٹنر'' ، نون پاکستان لمیٹڈ کو ان کی پروڈکٹ ''ڈیری روزانہ۔ڈیری ڈرنک'' اوراینگرو فوڈز لمیٹڈ کو ان کی پروڈکٹ ''ڈیری امنگ۔ڈیری ڈرنک'' کی جھوٹی اور گمراہ کن تشہیر میں ملوث ہونے اور کمپیٹیشن ایکٹ کے سیکشن 10 کی مبینہ خلاف ورزی پر شو کاز نو ٹس جاری کر دیا ہے، دھوکہ دھی پر مبنی تشہیر کا عوام کی کثیر تعداد پر براہ راست اثر ہوتا ہے، اس لیے کاروباری اداروں کو کمپیٹیشن قانون کے مطابق اپنی مصنوعات کی درست معلومات پر مبنی تشہیر کرنی چاہیے کیونکہ جھوٹی اور گمراہ کن تشہیر صارف کو ان کی مصنوعات کی طرف راغب کر کے دوسرے کاروباری اداروں کے کاروباری مفادات کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتی ہے۔
Load Next Story