کاٹن سیزن ختم ہونے پر کپاس کی پیداوار977لاکھ گانٹھ تک محدود

سیزن کے آغاز پر حکومت نے کپاس کا پیداواری ہدف 1کروڑ54 لاکھ 89 ہزار گانٹھ مقرر کیا تھا


Khabar Nigar April 19, 2016
سیزن کے آغاز پر حکومت نے کپاس کا پیداواری ہدف 1کروڑ54 لاکھ 89 ہزار گانٹھ مقرر کیا تھا فوٹو : فائل

پاکستان میں کاٹن سیزن کے اختتام پر کپاس کی پیداوار97لاکھ 68ہزار443گانٹھ رہی جو گزشتہ سال میں1کروڑ 48 لاکھ 63 ہزار 963گانٹھ کی پیداوار کے مقابلے میں 50لاکھ 95 ہزار520گانٹھ یا 34.28 فیصد کم ہے۔

یاد رہے کہ سیزن کے آغاز پر حکومت نے کپاس کا پیداواری ہدف 1کروڑ54 لاکھ 89 ہزار گانٹھ مقرر کیا تھا جسے بار بار نظرثانی کے بعد کاٹن کراپ اسسمنٹ کمیٹی نے 1 کروڑ 8 لاکھ 59 ہزار گانٹھ مقرر کردیاتھا جو حاصل نہ ہوسکا۔پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ حتمی اعدادوشمار کے مطابق 15اپریل تک پنجاب کی فیکٹریوں میں60لاکھ 2ہزار406گانٹھ کپاس آئی جو گزشتہ سال آنے والی 1 کروڑ8لاکھ 89ہزار 463گانٹھ پھٹی سے 48لاکھ 87ہزار 057گانٹھ یا 44.88 فیصد کم ہے۔

سندھ کی فیکٹریوں میں5.7فیصد کی کمی سے 37لاکھ 66ہزار 37گانٹھ کپاس آئی، گزشتہ سال 39لاکھ 74ہزار500گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی تھی،15 اپریل ایکسپورٹرز نے 3لاکھ 62 ہزار 141 گانٹھ اور ٹیکسٹائل سیکٹرنے 90لاکھ 56ہزار 526گانٹھ روئی خریدی اور اس وقت جنرز کے پاس غیر 3 لاکھ 49ہزار 778گانٹھ کپاس اور روئی کے فروخت شدہ ذخائر موجود ہیں۔ پی سی جی اے کے مطابق ضلع سانگھڑ13لاکھ 46ہزار 564 گانٹھ پیداوار کے ساتھ سرفہرست رہا، ضلع رحیم یار خان 11 لاکھ 14ہزار 280گانٹھ، ضلع بہاولنگر 9لاکھ 45ہزار 108گانٹھ اور ضلع بہاولپور میں پیداوار 7لاکھ 46ہزار 101 گانٹھ رہی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔