ایس ایم سائنس کالج کی منتقلی حکم امتناع کی درخواست پر نوٹس

کالج کی منتقلی کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردیا جائے اور حکم امتناع جاری کیا جائے۔

درخواست گزاروں کے مطابق اگر اس نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کیاگیا تو کالج کے طالبعلموں کا رواں تعلیمی سال متاثر ہوگا۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ نے سندھ مسلم سائنس کالج منتقل کرنے کے حکم کے خلاف آئینی درخواست پر گورنر سندھ سمیت مدعا علیہان او ر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔


سرفراز سمیت3 درخواست گزاروں نے چیف سیکریٹری سندھ، گورنرسندھ، وائس چانسلر ایس ایم یو،کالج پرنسپل،ڈائریکٹرکالجز اور ایڈیشنل ڈائریکٹر انسپکشن کالجز کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیارکیا ہے کہ مدعا علیہان نے ایس ایم سائنس کالج گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کھارادر منتقل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے،درخواست گزاروں کے مطابق اگر اس نوٹیفکیشن پر عملدرآمد کیاگیا تو کالج کے طالبعلموں کا رواں تعلیمی سال متاثر ہوگا، جہاں کالج میں منتقل کیا جارہا ہے وہاں 1500طلبا کے تعلیم حاصل کرنے کی گنجائش نہیں،علاقے میں امن وامان کی صورتحال خراب ہے،طلبا کو وہاں پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

اس لیے استدعاکی جاتی ہے کہ کالج کی منتقلی کا نوٹیفکیشن کالعدم قراردیا جائے اور حکم امتناع جاری کیا جائے، دریں اثنا سندھ ہائیکورٹ نے چنگ چی رکشوں کے خلاف آئینی درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کردیا،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے بدھ کو یونائٹیڈ ہیومن رائٹس کمیشن کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی، درخواست میں چیف سیکریٹری سندھ ، قانون ، ایکسائز اور ٹرانسپورٹ کی وزارتوں کے علاوہ ٹریفک پولیس اور آل کراچی صدر چنگ چی رکشا ویلفیئر ایسوسی ایشن کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست گزاروں نے موقف اختیارکیا ہے کہ شہر میں چلنے والے بغیر رجسٹریشن نمبر کے 50 ہزار کے قریب تین پہیوں والے چنگ چی رکشے شہر میں چلانا موٹر وہیکل آرڈیننس مجریہ 1965کی دفعہ 23 کی خلاف ورزی ہے اور یہ کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں چلنے والی گاڑیاں فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر سڑک پر نہیں آسکتیں اورنہ ہی وہ مسافروں کو خدمات فراہم کرسکتی ہیںجبکہ چنگ چی رکشے بغیر فٹنس چل رہے ہیں۔
Load Next Story