پاکستان میں رہنے والوں کو ملک کی ٹانگیں نہیں کھینچنی چاہئیں وزیراعظم

بدقسمتی سے 90 کی دہائی والی سیاست پھر سے شروع ہوگئی جو پہلے ہی دفن ہوچکی تھی، وزیراعظم کی لندن میں میڈیا سے گفتگو


ویب ڈیسک April 19, 2016
بدقسمتی سے 90 کی دہائی والی سیاست پھر سے شروع ہوگئی جو پہلے ہی دفن ہوچکی تھی، وزیراعظم کی لندن میں میڈیا سے گفتگو. فوٹو؛ فائل

وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ملک میں 90 کی دہائی میں ہونے والی سیاست نہیں ہونی چاہیئے اور پاکستان میں رہنے والوں کو پاکستان کی ٹانگیں نہیں کھینچنی چاہیئں۔

لندن سے پاکستان روانگی کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بھاری اکثریت ملک میں دھرنوں کی سیاست نہیں چاہتی اور چاہتی ہے کہ پاکستان ترقی کرے اور آگے بڑھے لیکن بدقسمتی سے 90 کی دہائی والی سیاست شروع ہوگئی لیکن میں نہ مانوں والی سیاست 90 کی دہائی میں ہی دفن ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں چند ایسے سیاستدان ہیں جو اب تک بالغ نہیں ہوئے اور وہ 90 کی دہائی والی سیاست ہی کر رہے ہیں، اللہ کرے انہیں بھی پاکستان کی ترقی اتنی ہی عزیز ہوجتنی مجھے اور دیگر پاکستانیوں کو ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کئی لوگوں کو میرے لندن میں آنے میں سازش نظر آرہی تھی لیکن میں چیک اپ کے لئے آیا جو مکمل ہوگئے اوراب واپس اپنے وطن جارہا ہوں، میرے لندن آنے کے بعد پیشگوئیاں کرنے والوں سے ہی پوچھا جائے کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس میں مجھ پرکوئی الزام نہیں لگا لیکن پھربھی اس پر کمیشن بن جائے گا، 1972 سے ہمارا خاندان مشکلات کا شکار رہا، ہمارے کئی کارخانے ذوالفقارعلی بھٹو نے اقتدار میں آنے کے بعد نیشنلائز کردیئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں