بلدیاتی نمائندوں کو قانون کے مطابق اختیارات دیئے جائیں گے قائم علی شاہ
پاناما لیکس کے حوالے سے اسمبلیاں تحلیل کیے جانے کی خبریں بےبنیاد ہیں، وزیر اعظم سندھ
وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کہتے ہیں کہ صوبے میں میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب 2 ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا اور انہیں قانون کے مطابق ہی اختیارات ملیں گے۔
کراچی کے علاقے ملیر میں این 5 شاہراہ کے افتتاح کے موقع پر قائم علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی نظام فعال ہونے میں تاخیر کی ذمہ دارسندھ حکومت نہیں، عدالت میں سندھ حکومت نہیں گئی ہم نے صرف قانونی طور پر اپنا دفاع کیا ہے، سپریم کورٹ نے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لیے دو ماہ کا وقت دیا ہے، اس دوران صوبائی حکومت کو قانون میں ضروری ترامیم کرنی ہیں لیکن 2 ماہ میں انتخابی عمل کو مکمل کرلیں گے، بلدیاتی نمائندوں کو قانون کے مطابق اختیارات دیئے جائیں گے۔ الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول تیار کرنے کے لیے پنجاب اور سندھ کے چیف سیکرٹریز کو طلب کیا ہے.
قائم علی شاہ نے کہا کہ پاناما لیکس کے حوالے سے اسمبلیاں توڑے جانے کی خبریں بےبنیاد ہیں، ترقی کے لئے جمہوری نظام بہت ضروری ہے، آئین کے مطابق عوام اپنے نمائندے 5 سال کے لیے منتضخب کرتے ہیں ، انہیں اپنی آئینی مدت پوری کرنی چاہیئے اور اس کے بعد دوبارہ انتخابات ہوں، سب کو آئین کا احترام کرنا چاہیے، ملک میں پارلیمانی نظام کو رہنا چاہیے۔
کراچی کے علاقے ملیر میں این 5 شاہراہ کے افتتاح کے موقع پر قائم علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی نظام فعال ہونے میں تاخیر کی ذمہ دارسندھ حکومت نہیں، عدالت میں سندھ حکومت نہیں گئی ہم نے صرف قانونی طور پر اپنا دفاع کیا ہے، سپریم کورٹ نے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لیے دو ماہ کا وقت دیا ہے، اس دوران صوبائی حکومت کو قانون میں ضروری ترامیم کرنی ہیں لیکن 2 ماہ میں انتخابی عمل کو مکمل کرلیں گے، بلدیاتی نمائندوں کو قانون کے مطابق اختیارات دیئے جائیں گے۔ الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول تیار کرنے کے لیے پنجاب اور سندھ کے چیف سیکرٹریز کو طلب کیا ہے.
قائم علی شاہ نے کہا کہ پاناما لیکس کے حوالے سے اسمبلیاں توڑے جانے کی خبریں بےبنیاد ہیں، ترقی کے لئے جمہوری نظام بہت ضروری ہے، آئین کے مطابق عوام اپنے نمائندے 5 سال کے لیے منتضخب کرتے ہیں ، انہیں اپنی آئینی مدت پوری کرنی چاہیئے اور اس کے بعد دوبارہ انتخابات ہوں، سب کو آئین کا احترام کرنا چاہیے، ملک میں پارلیمانی نظام کو رہنا چاہیے۔