سرکاری محکموں کی غفلت اور الزام تراشی پر عدالت برہم
ریتی بجری منتقلی میں ملوث پولیس افسران کیخلاف کارروائی کی جائیگی،ہائیکورٹ
ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میںدو رکنی بینچ نے سیلاب متاثرین کو امدادی اشیا فراہم کرنیوالے کنٹریکٹرز کی درخواست کی سماعت کی،درخواست گزاروں نے موقف اختیار تھا کہ سیلاب متاثرین کو خوراک اور مدادی اشیا پہنچانے کے لیے حکومت نے خدمات حاصل کیں۔
لیکن رقم ادا نہیں کی گئی، سماعت کے موقع پر مختلف محکموںکی جانب سے رقم کی ادائیگی کی ذمے داری ایک دوسرے پر ڈالنے کے رویے پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا،عدالت نے قراردیا ہے کہ سیکریٹری خزانہ اور سیکریٹری ریونیورقم کی کنٹریکٹرز کو رقم کی ادائیگی کے لیے طریقہ کار طے کرلیں،دریں اثنا جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے ریتی بجری مافیا کے خلاف دائر درخواست پر تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز اور اعلیٰ حکام کوہدایت کی ہے کہ ریتی بجری کی غیر قانونی منتقلی کی روک تھام یقینی بنائیں بصورت دیگر ملوث پولیس افسران کیخلاف فوجداری کارروائی کی جائے گی۔
لیکن رقم ادا نہیں کی گئی، سماعت کے موقع پر مختلف محکموںکی جانب سے رقم کی ادائیگی کی ذمے داری ایک دوسرے پر ڈالنے کے رویے پر عدالت نے شدید برہمی کا اظہار کیا،عدالت نے قراردیا ہے کہ سیکریٹری خزانہ اور سیکریٹری ریونیورقم کی کنٹریکٹرز کو رقم کی ادائیگی کے لیے طریقہ کار طے کرلیں،دریں اثنا جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے ریتی بجری مافیا کے خلاف دائر درخواست پر تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز اور اعلیٰ حکام کوہدایت کی ہے کہ ریتی بجری کی غیر قانونی منتقلی کی روک تھام یقینی بنائیں بصورت دیگر ملوث پولیس افسران کیخلاف فوجداری کارروائی کی جائے گی۔