این آر او عملدرآمد کیس وزیر اعظم کیخلاف توہین عدالت کا نوٹس خارج اداروں میں تصادم کا پروپیگنڈا دم توڑ گیا?

پاکستانی سفیرنے9 نومبرکوخط سوئس حکام کو پہنچادیا،توہین عدالت کا نوٹس واپس لیا جائے، وزیر قانون۔


News Agencies/Numainda Express November 15, 2012
انصاف کی فتح ہوئی،تمام ادارے جمہوریت کی مضبوطی کیلیے ہم آہنگی سے کام کرتے رہیںگے، وزیر اعظم،فاروق ایچ نائیک کی ملاقات، کیس کی تفصیلات سے آگاہ کیا فوٹو فائل

سپریم کورٹ نے سوئس حکومت کو خط لکھنے کے حکم پر عمل درآمدکے بعد وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس خارج کرکے مقدمے میں مزید کارروائی ختم کر دی۔

جبکہ وزیر اعظم راجا پرویر اشرف نے سپریم کورٹ کے حکم کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ ملک کے تمام ادارے نظام کے تسلسل کو یقینی بنانے اور جمہوریت کی مضبوطی کیلیے باہمی ہم آہنگی سے کام کرتے رہیں گے، بدھ کو این آر او عمل درآمد کیس کے سلسلے میں وزیر اعظم توہین عدالت کیس کی سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں5 رکنی بینچ نے کی۔ وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے بنچ کو بتایا کہ این آر او فیصلے کے پیرا گراف نمبر178پر عمل درآمد ہو چکا، جنیوا میں پاکستان کے سفیر نے9 نومبر کو خط سوئس اٹارنی کو پہنچا دیا اور وصولی کی رسید حاصل کر لی گئی، وزیر قانون نے اس ضمن میں تمام مطلوبہ دستاویزات عدالت میں پیش کیں اور استدعا کی کہ عدالت کے حکم پرعمل درآمد کے بعد وزیر اعظم کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس واپس لیا جائے اورکارروائی ختم کر دی جائے۔

عدالت نے دستاویزات کا مطا لعہ کرنے کے بعد اس پر اعتماد کا اظہارکیا اور اپنے آرڈر میں کہاکہ بظاہر این آر او فیصلے کے پیرا گراف178پر عمل درآمد ہوگیا ہے لہٰذا وزیر اعظم کیخلاف توہین عدالت کا نوٹس خارج کیا جاتا ہے جس پر وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ وہ عدالت کے شکر گزار ہیں، دریں اثنا وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے وزیر اعظم راجا پرویز اشرف سے ملاقات کی اور انھیں سپریم کورٹ میں این آر او عملدرآمد کیس کی کارروائی کی تفصیلات سے آگاہ کیا، وزیر قانون نے وزیر اعظم کو بتایا کہ عدالت نے ان کیخلاف توہین عدالت کے الزامات ختم کر دیے ہیں۔

اس موقع پر وزیر اعظم نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ انصاف کی فتح ہے، وزیر اعظم نے وزیر قانون اور ان کی ٹیم کی خدمات کو بھی سراہا کہ ان کی کاوشوں سے طویل عرصے سے زیر سماعت کیس کامیابی سے اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے، انھوں نے کہا کہ کیس ختم ہونے سے اداروں کے درمیان تصادم کا پروپیگنڈا کرنیوالوں کے منہ بند ہو گئے ہیں، وزیر اعظم نے مزید کہا کہ عدالتی فیصلے سے نہ صرف ملک میں غیر یقینی صورتحال کے خاتمے میں مدد ملے گی بلکہ ملک میں شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن کرا کر اختیارات کی پرامن تبدیلی کی فضا ہموار ہوگی، انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے ہمیشہ عدالت کے تمام فیصلوں پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کیا ہے، وزیر اعظم راجا پرویزنے سپریم کورٹ کے حکم کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ملک کے تمام ادارے نظام کے تسلسل کو یقینی بنانے اور جمہوریت کی مضبوطی کیلیے باہمی ہم آہنگی سے کام کرتے رہیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں