شاعرمشرق ڈاکٹرعلامہ محمد اقبالؒ کا 78 واں یوم وفات

اقبال اکیڈمی اورآرٹس کونسل کے اشتراک سے ادبی وثقافتی کانفرنس منعقد کی جائے گی۔


ویب ڈیسک April 21, 2016
علامہ اقبال کے زبورعجم، ارمغان حجاز، شکوہ، جواب شکوہ، اور بال جبریل جیسے شاہکار مجموعہ کلام نے ادب کو ایک نیا دوام بخشا:فوٹو فائل

عظیم فلسفی شاعر، مفکرپاکستان، حکیم الامت ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ کا 78 واں یوم وفات آج ملک بھرمیں انتہائی عقیدت و احترام اورقومی جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔

شاعرمشرق ڈاکٹرعلامہ اقبال 9 نومبر 1877 کوسیالکوٹ میں شیخ نورمحمد کے گھرپیدا ہوئے، انھوں نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ میں ہی حاصل کی اورمشن ہائی اسکول سے میٹرک اورمرے کالج سیالکوٹ سے ایف اے کاامتحان پاس کیا۔ 25 دسمبر1905 کو علامہ اقبال اعلیٰ تعلیم کے لیے انگلستان چلے گئے اورکیمبرج یونیورسٹی ٹرنٹی کالج میں داخلہ لے لیا، ابھی یہاں آئے ہوئے ایک مہینے سے کچھ اوپر ہوا تھا کہ بیرسٹری کے لیے لنکنزاِن میں داخلہ لے لیا اور پروفیسر براؤن جیسے فاضل اساتذہ سے رہنمائی حاصل کی۔ بعد میں آپ جرمنی چلے گئے جہاں میونخ یونیورسٹی سے آپ نے فلسفہ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ علامہ اقبال نے فلسفیانہ اور مفکرانہ سوچ اور دور اندیشی جیسی خصوصیات نے اقبال کی شاعری کو عارفانہ مقام بخشا، ادرویشانہ انداز اور دنشورانہ فکر نے اقبال کی شاعری کو اس طرح نکھا را جس کی نظیر نہیں ملتی۔ زبورعجم، ارمغان حجاز، شکوہ، جواب شکوہ، اور بال جبریل جیسے شاہکار مجموعہ کلام نے ادب کو ایک نیا دوام بخشا۔

حکیم الامت ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ کا 78 واں یوم وفات پرپاکستان مسلم لیگ، نظریہ پاکستان فاؤنڈیشن، مرکزی مجلس اقبال، تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ اور دیگر اداروں کے زیراہتمام خصوصی تقریبات، تقریری مقابلوں، سیمینارز، مذاکروں، مباحثوں، مشاعروں اور دیگرپروگراموں کا انعقادکیاجائے گاجبکہ خصوصی ڈاکومینٹریزبھی پیش کی جائیں گی۔

شاعرمشرق کے مزارپرگارڈزکی تبدیلی کی تقریب بھی منعقد ہوگی جبکہ گورنرپنجاب رفیق رجوانہ، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، چیف سیکریٹری پنجاب اورپاک فوج کے اعلیٰ افسران مزاراقبال پرحاضری دیں گے، پھولوں کی چادریں چڑھائی جائیں گی اور فاتحہ خوانی کی جائے گی۔ اقبال اکیڈمی اورآرٹس کونسل کے اشتراک سے ادبی وثقافتی کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ مذکورہ دن کی مناسبت سے تمام ٹی وی چینلزخصوصی پروگرام نشر کریں گے جبکہ اخبارات نے خصوصی ایڈیشنزشائع کئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں