کچھ سیاسی عناصر پاناما لیکس کی آڑ میں پروپیگنڈا کر رہے ہیں چوہدری نثار

کرپشن اوراحتساب سمیت مشترکہ معاملات پر حکومت اور فوج میں مکمل اتفاق رائے موجود ہے، وزیر داخلہ


ویب ڈیسک April 21, 2016
ایم کیو ایم واضح کرے کہ کون ان کے اراکین پر دباؤ ڈال کر وفاداریاں تبدیل کروا رہا ہے، چوہدری نثار۔ فوٹو: فائل

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس پر سب سے پہلے حکومت پاکستان کی جانب سے ردعمل آیا لیکن اس کے باوجود کچھ سیاسی عناصر اس مسئلے کی آڑ میں پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔

نیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چودھری نثار کا کہنا تھا کہ آئین میں فوج کا کام صرف سرحدوں کی حفاظت کرنا نہیں بلکہ اندرونی معاملات میں مددفراہم کرنا بھی فوج کا کام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ساری توجہ ملک میں سیکیورٹی کی صورت حال پر ہے، کرپشن اوراحتساب سمیت مشترکہ معاملات پر حکومت اور فوج میں مکمل اتفاق رائے موجود ہے، کراچی میں فوج نہیں پولیس اور رینجرز کارروائیاں کر رہی ہیں تاہم ڈاکوؤں کے خلاف فوج سے مدد لینے میں کوئی مذائقہ نہیں ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جون 2013 میں روزانہ کی بنیاد پر 2 سے 3 دھماکے ہوتے تھے لیکن آج ماضی کے مقابلے دہشت گردی کے واقعات میں واضح کمی آ چکی ہے، پہلے دھماکوں پرحکومتوں کی جانب سے ردعمل نہیں آتا تھا لیکن اب ایک دھماکے پر پوری قوم آوازاٹھاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں کئی اہم دفاتراور مقامات ہیں، اسلام آباد میں جلسہ کرنے سے کوئی نہیں روکے گا، ایف نائن پارک میں تحریک انصاف کا جلسہ ہو گا دھرنا نہیں، مسئلہ اس وقت ہوتا ہے جب جلسے کو دھرنے میں تبدیل کر دیا جاتا ہے۔

پاناما لیکس کے حوالے سے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پورا ملک چاہتا ہے پانامہ لیکس کی شفاف تحقیقات ہو لیکن وزیراعظم کے بچوں پرجو الزامات ہیں ان کا جواب وہ ہی دے سکتے ہیں، پاناما پیپرز سے متعلق سب سے پہلے پاکستان میں ردعمل سامنے آیا اور کمیشن بنانے کا اعلان کیا گیا، کئی سینیرججوں نے پاناما پیپرز پر کمیشن کی سربراہی سے انکار کر دیا۔ پاناما لیکس کے حوالے سے جو بھی کمیٹی یا کمیشن بنےگا وہ اپوزیشن کے ساتھ اتفاق رائے سے بنے گا اور اس حوالے سے آئندہ ایک 2 روز میں تحقیقات پر واضح پیش رفت ہو گی لیکن کچھ سیاسی عناصر پاناما لیکس کے معاملے پر پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔

ایجنسیوں کے اہلکاروں کی جانب پر دباؤ ڈال کر وفاداریاں تبدیل کرانے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم واضح کرے کہ اس کے اراکین پرکون دباؤ ڈال رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں