ریلوے اراضی اسکینڈلنیب کامزید افرادکوسمن جاری کرنیکافیصلہ
ان افرادمیںریلوے کے سینئر افسران کوبیانات ریکارڈ کرانے کیلیے طلب کیاجائیگا
SIALKOT:
نیب نے ریلوے اراضی اسکینڈل میں مزیدلوگوں کو بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے سمن جاری کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
نیب ذرائع کے مطابق ان افرادمیںریلوے کے سینئر افسران کوبیانات ریکارڈ کرانے کیلیے طلب کیاجائیگا۔ نیب ذرائع کے مطابق ریلوے اراضی اسکینڈل کیس میںنیب کی ٹیم تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے اورابھی تک ریفرنس دائر کرنے کے حوالے سے تمام شواہد جمع نہیں ہو سکے، نیب ٹیم نے مزید افراد کے بیانات ریکارڈ کرنے کی سفارش کی ہے جس پر نیب حکام نے فیصلہ کیاہے کہ ریلوے کے جن سینئر افسران کو بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے نامزد کیا جائے ان کوجلد سمن جاری کیے جائیںاورمکمل تحقیقات کے بعدنیب عدالت میںریلوے اراضی میںمبینہ کرپشن کا ریفرنس دائرکرے۔
نیب ذرائع نے بتایا کہ نیب ہیڈ کوارٹرمیں پاک فوج کے جن تین افسران کے بیانات ریکارڈ کیے گئے تھے اس کی تحقیقات ابھی مکمل نہیںہوئی ہیں، ابھی تحقیقات جاری ہیں، جبکہ مزید افراد کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔ تحقیقات مکمل ہونے پرجن افراد کو ذمے دارسمجھا جائے گا ان کے خلاف ریفرنس دائر کیاجائے گا۔ ذرائع کے مطابق کیس سے متعلق جاری تحقیقات کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی۔
نیب نے ریلوے اراضی اسکینڈل میں مزیدلوگوں کو بیانات ریکارڈ کرانے کے لیے سمن جاری کرنے کا فیصلہ کیاہے۔
نیب ذرائع کے مطابق ان افرادمیںریلوے کے سینئر افسران کوبیانات ریکارڈ کرانے کیلیے طلب کیاجائیگا۔ نیب ذرائع کے مطابق ریلوے اراضی اسکینڈل کیس میںنیب کی ٹیم تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے اورابھی تک ریفرنس دائر کرنے کے حوالے سے تمام شواہد جمع نہیں ہو سکے، نیب ٹیم نے مزید افراد کے بیانات ریکارڈ کرنے کی سفارش کی ہے جس پر نیب حکام نے فیصلہ کیاہے کہ ریلوے کے جن سینئر افسران کو بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے نامزد کیا جائے ان کوجلد سمن جاری کیے جائیںاورمکمل تحقیقات کے بعدنیب عدالت میںریلوے اراضی میںمبینہ کرپشن کا ریفرنس دائرکرے۔
نیب ذرائع نے بتایا کہ نیب ہیڈ کوارٹرمیں پاک فوج کے جن تین افسران کے بیانات ریکارڈ کیے گئے تھے اس کی تحقیقات ابھی مکمل نہیںہوئی ہیں، ابھی تحقیقات جاری ہیں، جبکہ مزید افراد کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے۔ تحقیقات مکمل ہونے پرجن افراد کو ذمے دارسمجھا جائے گا ان کے خلاف ریفرنس دائر کیاجائے گا۔ ذرائع کے مطابق کیس سے متعلق جاری تحقیقات کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی جائے گی۔