کرپشن کے الزام میں پاک فوج کے 8 افسران برطرف
برطرف کیے گئے افسران میں لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ اور میجر جنرل اعجاز شاہد بھی شامل ہیں۔
آرمی چیف نے کرپشن میں ملوث پاک فوج کے 8 افسران کو برطرف کردیا جن میں ایک لیفٹیننٹ جنرل اور ایک میجر جنرل بھی شامل ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے پاک فوج کے 8 اعلیٰ افسران کو کرپشن کے الزامات پر برطرف کردیا ہے جن میں ایک لیفٹیننٹ جنرل اور ایک میجرجنرل بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق کرپشن کے الزام میں برطرف افسران کی تصدیق ہوگئی ہے جن کی برطرفیاں پاک فوج کی داخلی تحقیقات کی روشنی میں عمل میں لائی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق برطرف افسران میں اعلیٰ ترین افسر لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خٹک اور میجرجنرل اعجاز شاہد بھی شامل ہیں جب کہ دیگر افسران میں 4 بریگیڈیئرز، ایک کرنل اور ایک میجر شامل ہیں۔ ذرائع نے کرپشن کے الزام میں برطرف 8 افسران کی تصدیق کی ہے جن میں لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خٹک اور میجر جنرل اعجاز شاہد سمیت بریگیڈیئر سیف اللہ، بریگیڈیئر اسد شہزادہ، بریگیڈیئر عامر، بریگیڈیئر رشید، کرنل حیدر اور میجر نجیب شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ برطرف کیے گئے تمام افسران ایف سی بلوچستان میں تعینات رہ چکے ہیں جب کہ لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خٹک آئی جی ایف سی بلوچستان کے عہدے پر فائز رہے ہیں جو اس وقت آئی جی آرمزکی پوزیشن پرتعینات تھے اوران کی ریٹائرمنٹ دسمبر 2017 میں ہونی تھی۔
ذرائع کے مطابق برطرف کیے گئے دوسرے اعلیٰ ترین افسر میجرجنرل اعجاز شاہد آئی جی ایف سی بلوچستان تعینات رہے اوراسی مدت میں ان پرکرپشن کےالزامات سامنے آئے جب کہ بریگیڈیئر اسد شہزادہ گورنر بلوچستان کے اسٹاف افسر تعینات رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ برطرف فوجی افسران سے پلاٹس، زرعی زمین اور دیگر تمام مراعات واپس لے لی گئیں ہیں تاہم انہیں پنشن اور میڈیکل کی سہولت حاصل رہے گی۔
دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے برطرف کیے گئے افسران اور ان پر عائد کرپشن کے الزامات کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے ملک میں ہر سطح پر احتساب لازمی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی سالمیت خود مختاری اور استحکام کے لیے بلا امتیاز احتساب ہونا چاہئے،کرپشن کے خاتمے تک دیرپا امن کا قیام ممکن نہیں ہے،قوم کے تعاون سے دہشتگردی اور کرپشن کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x461qlo_pak-army_news
ایکسپریس نیوز کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے پاک فوج کے 8 اعلیٰ افسران کو کرپشن کے الزامات پر برطرف کردیا ہے جن میں ایک لیفٹیننٹ جنرل اور ایک میجرجنرل بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق کرپشن کے الزام میں برطرف افسران کی تصدیق ہوگئی ہے جن کی برطرفیاں پاک فوج کی داخلی تحقیقات کی روشنی میں عمل میں لائی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق برطرف افسران میں اعلیٰ ترین افسر لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خٹک اور میجرجنرل اعجاز شاہد بھی شامل ہیں جب کہ دیگر افسران میں 4 بریگیڈیئرز، ایک کرنل اور ایک میجر شامل ہیں۔ ذرائع نے کرپشن کے الزام میں برطرف 8 افسران کی تصدیق کی ہے جن میں لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خٹک اور میجر جنرل اعجاز شاہد سمیت بریگیڈیئر سیف اللہ، بریگیڈیئر اسد شہزادہ، بریگیڈیئر عامر، بریگیڈیئر رشید، کرنل حیدر اور میجر نجیب شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ برطرف کیے گئے تمام افسران ایف سی بلوچستان میں تعینات رہ چکے ہیں جب کہ لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خٹک آئی جی ایف سی بلوچستان کے عہدے پر فائز رہے ہیں جو اس وقت آئی جی آرمزکی پوزیشن پرتعینات تھے اوران کی ریٹائرمنٹ دسمبر 2017 میں ہونی تھی۔
ذرائع کے مطابق برطرف کیے گئے دوسرے اعلیٰ ترین افسر میجرجنرل اعجاز شاہد آئی جی ایف سی بلوچستان تعینات رہے اوراسی مدت میں ان پرکرپشن کےالزامات سامنے آئے جب کہ بریگیڈیئر اسد شہزادہ گورنر بلوچستان کے اسٹاف افسر تعینات رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ برطرف فوجی افسران سے پلاٹس، زرعی زمین اور دیگر تمام مراعات واپس لے لی گئیں ہیں تاہم انہیں پنشن اور میڈیکل کی سہولت حاصل رہے گی۔
دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے برطرف کیے گئے افسران اور ان پر عائد کرپشن کے الزامات کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے ملک میں ہر سطح پر احتساب لازمی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کی سالمیت خود مختاری اور استحکام کے لیے بلا امتیاز احتساب ہونا چاہئے،کرپشن کے خاتمے تک دیرپا امن کا قیام ممکن نہیں ہے،قوم کے تعاون سے دہشتگردی اور کرپشن کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔
https://www.dailymotion.com/video/x461qlo_pak-army_news