کرپشن پر 7 سال قید ہوگی احتساب کمیشن کا سربراہ ریٹائرڈ افسر ہوگا قائمہ کمیٹی میں نیا مسودہ منظور
دوران تحقیقات کرپشن کی رقم واپس کرنے پرسزانہیںہوگی، نئے بل کے تحت ناقابل ضمانت جرائم اب قابل ضمانت ہوں گے
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون وانصاف نے قومی احتساب کمیشن کے نظر ثانی شدہ مسودہ کاجائزہ مکمل کرکے گریڈ 22کے ریٹائرڈ افسر کو چیئرمین کیلیے اہل قراردینے اورکرپشن میں سزا7 سال کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
بل آئندہ ہفتے منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا جا ئے گا۔کمیٹی کا اجلاس بیگم نسیم اخترچوہدری کی صدارت میں ہواجس میں احتساب کمیشن کی متنازع شقوں پر غور کیا گیا۔احتساب کمیشن کاچیئرمین بننے کی اہلیت میں گریڈ 22 کا ریٹائرڈ افسر بھی شامل کرنے کی شق پر اتفاق کیاگیاجبکہ گریڈ21کاریٹائرڈ افسرکمیشن کاڈپٹی چیئرمین بننے کااہل ہوگا۔ اس سے پہلے چیئرمین بننے کیلیے سپریم کورٹ کاجج یا جج بننے کااہل شخص ہی چیئرمین بننے کااہل تھا۔احتساب بل میں کرپشن کی سزا14سال سے کم کرکے7سال کردی گئی اورسزابامشقت ہوگی۔ نئے بل کے تحت ناقابل ضمانت جرائم اب قابل ضمانت ہوں گے۔
دوران تحقیقات کرپشن کی رقم واپس کرنے پرسزانہیں ہوگی۔اجلاس کے بعدوزیر قانون نے میڈیاکوبتایابل کی نصف شقوں پراتفاق رائے ہوچکاہے۔آئندہ اجلاس میں باقی شقوں پربحث ہو گی۔انہوں نے کہابل قومی اسمبلی کے جاری اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کیاجائیگا۔مسلم لیگ(ن) کے زاہدحامد نے میڈیا کو بتایا کہ انھوں اپنی جماعت کے اعتراضات چیئرپرسن کے پاس جمع کرا دیئے،ان کا کہنا تھا احتساب کے نام پر بدعنوانی کا نیاقانون لایاجارہاہے۔
بل آئندہ ہفتے منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا جا ئے گا۔کمیٹی کا اجلاس بیگم نسیم اخترچوہدری کی صدارت میں ہواجس میں احتساب کمیشن کی متنازع شقوں پر غور کیا گیا۔احتساب کمیشن کاچیئرمین بننے کی اہلیت میں گریڈ 22 کا ریٹائرڈ افسر بھی شامل کرنے کی شق پر اتفاق کیاگیاجبکہ گریڈ21کاریٹائرڈ افسرکمیشن کاڈپٹی چیئرمین بننے کااہل ہوگا۔ اس سے پہلے چیئرمین بننے کیلیے سپریم کورٹ کاجج یا جج بننے کااہل شخص ہی چیئرمین بننے کااہل تھا۔احتساب بل میں کرپشن کی سزا14سال سے کم کرکے7سال کردی گئی اورسزابامشقت ہوگی۔ نئے بل کے تحت ناقابل ضمانت جرائم اب قابل ضمانت ہوں گے۔
دوران تحقیقات کرپشن کی رقم واپس کرنے پرسزانہیں ہوگی۔اجلاس کے بعدوزیر قانون نے میڈیاکوبتایابل کی نصف شقوں پراتفاق رائے ہوچکاہے۔آئندہ اجلاس میں باقی شقوں پربحث ہو گی۔انہوں نے کہابل قومی اسمبلی کے جاری اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کیاجائیگا۔مسلم لیگ(ن) کے زاہدحامد نے میڈیا کو بتایا کہ انھوں اپنی جماعت کے اعتراضات چیئرپرسن کے پاس جمع کرا دیئے،ان کا کہنا تھا احتساب کے نام پر بدعنوانی کا نیاقانون لایاجارہاہے۔