صدر اوباما کا دورہ سعودی عرب

امریکی صدر بارک اوباما نے ریاض میں سعودی شاہ سلمان سے ملاقات کی ہے۔

امریکی صدر بارک اوباما نے ریاض میں سعودی شاہ سلمان سے ملاقات کی ہے۔ فوٹو؛ فائل

امریکی صدر بارک اوباما نے ریاض میں سعودی شاہ سلمان سے ملاقات کی ہے جس میں سعودی عرب کی سلامتی کو ایران اور اسلامک اسٹیٹ (داعش) سے لاحق خطرات پر بات چیت کی گئی، عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد اوباما کا سعودی عرب کا یہ چوتھا اور غالباً آخری دورہ ہے۔ سعودی فرمانروا شاہ سلمان اور اوباما کے درمیان سعودی عرب کی سلامتی کو لاحق خطرات پر تبادلہ خیال کیا گیا نیز دوطرفہ تعاون کے فروغ، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور علاقائی بحرانوں کے حل سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی گئی ۔ صدر اوباما نے خلیجی ممالک کو یہ یقین دہانی کرانے کی کوشش کی ہے کہ امریکا ان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ امریکی صدر نے خلیج تعاون کونسل کے سربراہ اجلاس میں بھی شرکت کی۔


یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کے سرکاری ٹیلیویژن نے امریکی صدر کی سعودی عرب میں آمد کے مناظر ٹیلی کاسٹ نہیں کیے جب کہ خلیجی سربراہوں کے پہنچنے اور ان کے استقبال کے مناظر تفصیل سے دکھائے گئے۔

سعودی خبررساں ایجنسی نے سعودی فرمانروا اور امریکی صدر کی دو گھنٹے طویل بات چیت کی کوئی تفصیل نہیں بتائی، صرف اتنا کہا کہ دہشت گردی کا مِل کر مقابلہ کرنے پر بات چیت ہوئی ہے۔ بہرحال امریکا اور سعودی عرب کے درمیان بہت سے معاملات پر اختلافات موجود ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ امریکا سعودی عرب اور خلیجی ممالک کو اسلحہ فروخت کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے' خلیجی ملکوں میں امریکا کے فوجی اڈے بھی موجود ہیں' صدر اوباما کا دورہ سعودی عرب دونوں ملکوں کے درمیان اختلافی امور کو طے کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔
Load Next Story