براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری پر ٹیکس کریڈٹ میں توسیع کا امکان

ٹائلوںودیگراشیاکے درآمدی خام مال پرکسٹمزڈیوٹیزکی3کیٹگریزکو 2تک محدود اور زیادہ سے زیادہ ریٹ 20 سے 5 فیصد کرنے پرغور

ٹائلوںودیگراشیاکے درآمدی خام مال پرکسٹمزڈیوٹیزکی3کیٹگریزکو 2تک محدود اور زیادہ سے زیادہ ریٹ 20 سے 5 فیصد کرنے پرغور فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے 30 جون 2016 کو ختم ہونے والی ٹیکس کریڈٹ کی سہولت میں توسیع کیے جانے کا امکان ہے جبکہ سرامکس ٹائلوں کے خام مال کی درآمد پر کسٹمز ڈیوٹی کی شرح کم کرکے 5 فیصد مقرر کرنے کی تجویز کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔


ایف بی آر ذرائع نے بتایاکہ امریکن بزنس کونسل پاکستان کی بجٹ تجاویز کا جائزہ لیا جارہا ہے، ٹیکس شرح پر نظرثانی اور ایس آر اوز واپس لینے سے متعلق آئندہ ہفتے ہونے والے اجلاسوں میں انہیں حتمی شکل دینے کافیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ٹائلوں ودیگر اشیا کے خام مال پر بتدریج 10، 15 اور 20 فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد ہے جس سے اشیا کی پیداواری لاگت میں اضافہ اور مقامی انڈسٹری متاثر ہورہی ہے کیونکہ پیداواری لاگت زیادہ ہونے سے مقامی ٹائلوں و دیگر اشیا کا درآمدی مصنوعات سے مسابقت کرنا مشکل ہورہا ہے جبکہ بہت سی اشیا کی ڈمپنگ سے بھی مقامی انڈسٹری پر منفی اثر پڑتا ہے۔

دستاویز کے مطابق ایف بی آر کو سفارش کی گئی ہے کہ ٹائل ودیگر صنعتوں کے خام مال پرعائد کسٹمز ڈیوٹی کی 2 کٹیگریز بنائی جائیں، جس خام مال پر کسٹمز ڈیوٹی کی شرح 10فیصد ہے اسے صفر کیا جائے جبکہ 10اور 20 فیصد کسٹمز ڈیوٹی والے خام مال کے لیے ریٹ گھٹا کر5 فیصد کر دیا جائے۔ ایف بی آر کو یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے انکم ٹیکس آرڈیننس کی شیکشن 65 ڈی اور ای کے تحت ٹیکس کریڈٹ کی سہولت میں غیرمعینہ مدت کے لیے توسیع کی جائے ، یہ سہولت 30 جون 2016 کو ختم ہورہی ہے۔ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ مذکورہ تجاویز کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور آئندہ ہفتے اجلاسوں میں انہیں حتمی شکل دینے پر غور ہوگا۔
Load Next Story