بالی وُڈ نمبر ون دیپیکا پاڈوکون۔۔۔ اور کون

بولی وڈ میں کام یابی کے جھنڈے گاڑنے کے بعد ہالی وڈ کا سفر

بولی وڈ میں کام یابی کے جھنڈے گاڑنے کے بعد ہالی وڈ کا سفر ۔ فوٹو : فائل

بہت کم وقت میں بولی وڈ میں کام یاب اور مقبول ترین اداکارہ کا اعزاز پانے والی سانولی سلونی سی دیپیکا پاڈوکون اپنے کیریر کی انتہائی بلندیوں پر ہیں۔ اسی لیے ان کا شمار موجودہ ہیروئنز میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکاراؤں میں بھی کیا جاتا ہے۔ کچھ لوگ قسمت کے دھنی ہوتے ہیں۔ وہ جس چیز کو ہاتھ لگائیں وہ سونا بن جاتی ہے۔

یہ مثل دیپیکا پر پوری اترتی ہے۔ اپنے پروفیشن کے معاملے میں وہ بے حد حساس کردار کے حوالے سے ہمیشہ محتاط رہتی ہیں۔ اسی لیے انہوں نے کئی اچھی فلموں کی آفر بھی مسترد کردی۔ دیپیکا بیڈمنٹن کی بھی زبردست کھلاڑی رہ چکی ہیں اور وہ نیشنل لیول پر بھی کھیل چکی ہیں، لیکن پھر فلمی کیریر کی وجہ سے اس شوق کو ادھورا چھوڑ دیا۔ بیڈمنٹن کا شوق انہیں اپنے والد پرکاش پاڈوکون سے ملا۔ پروڈیوسر اور ڈائریکٹر فرح خان کی دریافت دیپیکا پاڈوکون نے سب سے پیل فلم اوم شانتی اوم فرح خان کے ساتھ کی اور یہ فلم ان کے فلمی کیریر میں سنگ میل ثابت ہوئی۔

بہت کم ہیروئنز ایسی ہیں جو اپنی پہلی ہی فلم سے لازاول شہرت اور کام یابی حاصل کرتی ہیں۔ ان کی سحر طاری کر دینے والی شخصیت، دل کش مسکراہٹ، گالوں پر پڑنے والے ڈمپل اور جان دار اداکاری نے فلم اوم شانتی اوم میں شاہ ر خ خان کو بھی کئی مناظر میں پیچھے چھوڑ دیا۔ یہ فلم دیکھ کوئی بھی یہ نہیں کہہ سکتا تھا کہ یہ ا ن کی پہلی فلم ہے۔

انہوں ایک منجھی ہوئی اداکارہ کی طرح کام کیا تھا۔ پھر تو ان کے پاس فلم سازوں کی رنگ برنگی فلموں کی پیشکشوں کے ڈھیر لگ گئے، لیکن وہ اپنا اگلا قدم نہایت سوچ سمجھ کر اٹھانا چاہتی تھیں، تاکہ پہلی فلم سے ملنے والی شہرت کو مزید بڑھایا جا سکے نہ کہ اس میں کوئی کوئی کمی آئے۔ اس دوران انہیں رنبیر کپور کے ساتھ بچنا اے حسینو! کی آفر ہوئی، جس میں ان کے ساتھ دیگر ہیروئنز بپاشا باسو اور منیشا لامبا بھی تھیں۔ یہ فلم دیپیکا کی نہایت احتیاط کے باوجود اوسط درجے ہی کا بز نس کرسکی۔ اسی دوران ان کے اور رنبیر کے درمیان معاشقے کی خبریں گردش کرنے لگیں۔ ابتدا میں تو دونوں ہی اس بات کی تردید کرتے رہے، لیکن بالآخر انہوں نے اپنے تعلقات کا اعتراف کرلیا۔ یہ تعلقات کافی عرصے تک چلتے رہے۔

یہ بھی سنا گیا کہ رنبیر کی والدہ نیتو سنگھ اس رشتے پر راضی نہیں۔ ان کا اعتراض دیپیکا کی رنگت پر تھا۔ رنبیر کی زندگی میں کترینہ کیف کی آمد کے بعد سلسلہ خود بہ خود ختم ہوگیا اور دیپیکا نے خود کو کام میں گُم کرلیا۔ اس دوران ان کی ریلیز ہونے والی تمام فلمیں بلاک بسٹر ہوئیں، جیسے لَوو آج کل، کاک ٹیل، ریس ٹو، چنائے ایکسپریس، ہیپی نیوایئر، پیکو، گلیوں کی رام لیلا، باجی راؤ مستانی اور تماشا شامل ہیں۔

دیپیکا نے بولی وڈ میں توقع سے زیادہ کام یابیاں سمیٹیں۔ بے شمار فلم فیئر ایوارڈ سمیت لاتعداد اعزازات اپنے نام کیے۔ بہترین مصنوعات کے لیے ماڈلنگ بھی کی اور کئی کاسمیٹکس کمپنیوں کے ساتھ برانڈ ایمبیسڈر کے طور پر کام کیا۔ اب دیپیکا کی اگلی منزل ہالی وڈ تھی، جو دنیا کے ہر ایکٹر کے لیے خواب کی حیثیت رکھتی ہے۔ چنائے ایکسپریس کی کام یابی کے فوراً بعد انہیں ہالی وڈ کی شہرت یافتہ فلم فاسٹ اینڈ فیورس 7کی آفر ملی تھی، لیکن ان دنو ں وہ باجی راؤ مستانی کی شوٹنگز میں مصروف تھیں۔ اس لیے وہ اس موقع سے فائدہ نہیں اٹھاسکیں۔

بعدازاں اس فلم کے بعد دیپیکا نے اگلی ملنے والی آفر کو قبول کیا اور فاسٹ ایند فیورس سیریز کے ہیرو وین ڈیزل کے ساتھ انہیں فلم xxx the return of xander میں کام کرنے کا موقع ملا۔ اس فلم کے ڈائریکٹر caruso ہیں۔ یہ فلم 2002 میں بننے والی فلم xxxکا سیکوئل ہے۔ فلم کی دیگر کاسٹ میں سیموئل جیکسن اور ٹونی جا شامل ہیں۔ ٹرپل ایکس دی ریٹرن آف ایکسزنڈر میں دیپیکا سیرینا نام کی ایک انڈین لڑکی کا رول کر رہی ہیں۔ یہ ایک بے باک کردار ہے، جسے دیپیکا نے بڑی عمدگی سے نبھایا ہے۔ حالاںکہ ان کے اس رول کے حوالے سے بھارتی میڈیا نے بے حد تنقید بھی کی، لیکن دیپیکا کا کہنا ہے کہ کسی بھی آرٹسٹ پر حدبندیاں کسی بھی طرح جائز نہیں۔ میں اپنا اچھا برا خوب جانتی ہوں اور بہ حیثیت اداکار مجھے اپنے کردار کے حوالے سے ہی پر فارم کرنا ہے۔

فلم کے اہم اداکار سیموئل جیکسن نے دیپیکا کو یونیورسل بیوٹی کا خطاب دیا تھا اور مختلف سوشل میڈیا سائٹس پر ان کے ساتھ اپنی تصاویر بھی پوسٹ کی ہیں۔ دیپیکا آج کل اس فلم کی شوٹنگ کے لیے کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں قیام پذیر ہیں۔ اس فلم میں کام کرنے کے حوالے سے دیپیکا کہنا تھا کہ اس پروجیکٹ کے لیے وہ بہت خوش اور پُرجوش ہیں، لیکن اس کے ساتھ ہی وہ گھبراہٹ کا شکار بھی ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ ایک بالکل نئے سیٹ اپ، نئے لوگوں اور نئے انداز میں کام کرنا یقیناً پُرکشش تو ہوتا ہی ہے، لیکن وطن سے کوسوں میل دور دیارغیر میں اپنے آپ کو ثابت کرنا میرے لیے ایک چیلینج کی حیثیت رکھتا ہے، لیکن بہ طور اداکارہ میں سمجھتی ہوں کہ مجھے منفرد اور اچھوتا کام کرنا چاہیے تاکہ بین الاقوامی سطح پر بھی میں پہچانی جاؤں۔ اسی لیے میں نے اس فلم کے علاوہ فی الحال کوئی اور فلم سائن نہیں کی۔ میں چاہتی ہوں کہ میں اپنی پوری توجہ اور جاںفشانی سے اپنا غیرملکی پروجیکٹ مکمل کروں۔


اپنے چند سال کے کیریئر میں دیپیکا کو کئی تنازعات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ اس حوالے سے وہ کافی اپ سیٹ بھی رہیں، لیکن اس کے باوجود ان کی شہرت پر رتی بھر بھی فرق نہ پڑا۔

کچھ میڈیا فوٹوگرافرز کی جانب سے ان کی ایسی تصاویر جگہ جگہ شائع کی گئیں جن میں وہ نامناسب لباس میں نظر آرہی تھیں۔ دیپیکا ان تصاویر کی وجہ سے بہت اپ سیٹ رہیں اور کچھ دنوں بعد انہوں نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے تمام شو بز جرنلسٹس کو خوب برابھلا کہا تھا۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ اب وہ کبھی پرنٹ میڈیا کو انٹرویو نہیں دیں گی۔

دیپیکا نے کچھ فلموں میں آئٹم سونگز بھی کیے، جن میں سے ایک شاہ رخ خان کی فلم بلو باربر، دوسرا ہیپی نیوایئر اور تیسرا آئٹم سونگ دم مارو دم فلم دم مارو دم کے لیے کیا تھا۔ یہ گانا ماضی کی فلم ہرے رام ہرے کرشنا کا تھا، جسے زینت امان پر پکچرائز کیا گیا تھا۔ دیپیکا پر فلمائے گئے اس گانے کے نہ صرف بول عامیانہ اور فحش تھے، بل کہ اس میں انہیں بولڈ پرفارمینس اور مختصر لباس کی وجہ سے کافی تنقید سننا پڑی تھی۔ یہاں تک کہ خود زینت امان نے بھی دیپیکا کی اس پرفارمینس پر شدید اعتراض کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ دیپیکا نے اس گانے کو ولگر بنادیا اور اس کی ساکھ کو خراب کردیا ہے۔

فلم گلیوں کی رام لیلا کے حوالے سے انہیں پولیس کا سامنا کرنا پڑا، جب ایک شخص کی جانب سے ان کے خلاف مقدمہ درج کرا یا گیا کہ یہ نام مقدس ہستیوں کے ہیں، انہیں فلمی انداز میں نہیں دکھانا چاہیے ۔ اس مقدمے کے بعد دیپیکا، رنویر اور سنجے لیلا کو تھانے میں چند گھنٹے گزارنا پڑے۔

رنبیر کپور سے تعلق ختم ہونے کے حوالے سے ان کے بارے میں بہت کچھ کہا گیا۔ اس عرصے میں کافی ودھ کرن کے ایک شو میں دیپیکا نے کہا تھا کہ جھوٹ بولنا اور دھوکا دینا شاید رنبیر کی عادت ہے۔ بس میں ہی نہیں سمجھ پائی تھی۔ جب مجھ پر اس کی یہ عادتیں آشکار ہوئیں تو میں نے اس سے قطع تعلق کرلیا، لیکن بعد میں وہ بہت رویا گڑ گڑایا تو میں نے دوبارہ پیچ اپ کیا، لیکن اب اس تعلق میں کوئی گنجائش نہیں بچی۔

رنویر سنگھ کے ساتھ دیپیکا کے تعلقات رنبیر سے پہلے بھی تھے اور اب بھی ہیں۔ وہ ٹورنٹو سے اپنی ایک خاص دوست کی شادی میں شرکت کے لیے جب سر ی لنکا پہنچی تو رنویر بھی سب کام چھوڑ کر دیپیکا کے پیچھے سری لنکا پہنچ گئے تھے۔ اس بارے میں دیپیکا کا کہنا ہے کہ رنویر پوری دنیا میں میرا سب سے اچھا دوست ہے، جب کہ رنویر شادی کی حد تک دیپیکا سے سنجیدہ ہے۔

دیپیکا پر ایک بار ڈپریشن کا شدید حملہ بھی ہو چکا ہے اور وہ کافی عرصہ تک اس فیز میں رہی ہیں۔ کچھ لوگ اس کی وجہ رنبیر سے تعلق کے ٹوٹنا بتاتے ہیں، لیکن کافی عرصے کی خاموشی کے بعد دیپیکا نے اس راز سے بالآخر پردہ اٹھادیا۔ ان کا کہنا کہ میری زندگی میں سب ٹھیک چل رہا تھا، لیکن کچھ دنوں سے کام کی زیادتی کے باعث تھکاوٹ بہت زیادہ محسوس ہو رہی تھی، جو مسلسل بڑھتے بڑھتے ڈپریشن میں تبدیل ہوگئی۔ میں نے کام کا دباؤ کم کیا، دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا شروع کیا، مگر کچھ فائدہ نہ ہوا۔ مجھے سانس لینے میں دشواری ہونے لگتی تھی اور توجہ کے ارتکاز میں رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑرہا تھا۔ دیپیکا کے والدین انہیں ممبئی سے بنگلور لے گئے اور ماہرنفسیات anna cnanyسے رجوع کیا، جنہوں نے دیپیکا کے ساتھ کئی سیشن کیے اور ان کے ذہنی سکون کی ادویات تجویز کیں۔ بعدازاں یہ ماہرنفسیات کچھ عرصہ ممبئی میں دیپیکا کے ساتھ بھی رہیں۔

اب وہ خود کو بہت بہتر محسوس کرتی ہیں۔ دیپیکا نے ڈپریشن سے آگاہی کے لیے ایک مہم کا آغاز بھی کیا ہے، جس میں اس کی علامات اور علاج کے بارے میں عام لوگوں کو معلومات دی جائیں گی۔ دیپیکا کا کہنا ہے کہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ رنبیر سے علیحدگی کی وجہ سے میں ذہنی دباؤ کا شکار ہوئی تو یہ ایک غلط تاثر ہے۔

ہالی وڈ کا پروجیکٹ مکمل کرنے کے بعد دیپیکا کی آنے والی فلموں میں بادشاہ، ٹھگ، دی فالٹ ان آور اسٹار، لو فا ر ایور ،pirateاور رانا شامل ہیں۔
Load Next Story