انٹرنیشنل معیار کی فلم ’’شور شرابا‘‘ کا حصہ بننے پر بہت پُرجوش ہوں رابی پیرزادہ
پروفیشنل لوگوں کے ساتھ کام کرنے پر خود کو خوش قسمت تصور کرتی ہوں، رابی پیرزادہ
معروف گلوکارہ رابی پیرزادہ نے فلمی دنیا میں قدم رکھتے ہوئے بھارتی ہدایتکار حسنین حیدرآباد والہ کی ڈائریکشن میں بطورہیروئن اپنی نئی اننگز کا آغاز کردیا۔ فلم ''شورشرابا ''کی ڈائریکشن کے لیے حسنین حیدرآباد والہ خاص طورپرپاکستان آئے ہیں جن کوفلم کے پروڈیوسرسُہیل خان نے اپنے اس پروجیکٹ کے لیے سائن کیا تھا۔
واضح رہے کہ سہیل خان پاکستان کے وہ پہلے فلمساز ہیں جنہوں نے بالی وڈ کے معروف فلم میکرمہیش بھٹ کے ساتھ مل کرفلم ''نظر''، ''دی کلر''، ''جشن '' ، ''دی ٹرین'' ، '' گینگسٹر '' اور ''جنت'' جیسی کامیاب فلمیں نہ صرف پروڈیوس کیں بلکہ ان فلموں کی پاکستان میں نمائش کے لیے بھی پہلی بار کوشش انھوں نے ہی کی تھی، جس کی وجہ سے آج پاکستانی سینما گھروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
انٹرنیشنل معیارکی اس فلم کا حصہ بننے پررابی پیرزادہ نے ''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ سلوراسکرین پرکام کرنے کا تواپنا ہی مزہ ہے اوراس کے لیے میں بہت پرجوش ہوں۔انھوں نے کہا جہاں تک بھارتی ڈائریکٹرکے ساتھ کام کرنے کی بات ہے تومیں یہ بات بڑی ذمے داری سے کہنا چاہتی ہوں کہ بالی وڈ اگرآج دنیا میں اپنی کوئی پہچان رکھتا ہے تواس کی بڑی وجہ ان کی انتہائی پروفیشنل سوچ ہے۔
شیڈول کے ساتھ کام کرنا اوروقت کا خیال رکھنا ان کی اولین ترجیح ہے۔ اس لحاظ سے میں خود کوبہت خوش قسمت سمجھتی ہوںکہ ایک طرف حسنین حیدرآباد والہ ہیں تودوسری جانب فلمساز سہیل خان، دونوں ہی بہت پروفیشنل ہیں اور کسی بھی بات کے لیے سمجھوتہ نہیں کرتے۔ انھوں نے کہا کہ بطور فلم میکر سہیل خان نے اپنی تمام ذمے داری احسن طریقہ سے پوری کی ہے اور کر رہے ہیں جب کہ دوسری جانب حسنین حیدرآباد والہ جب تک سین میں پرفیکشن دکھائی نہ دے، ری ٹیک کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں رابی پیرزادہ نے کہا کہ ''شورشرابا'' کی عکسبندی کا آغاز خاصا دیر سے ہوا ہے لیکن اس کے پیچھے کچھ ایسے مسائل تھے جن کے حل کے بنا اگرفلم شوٹ کرلی جاتی تواس کووہ رسپانس نہ ملتا جس کی ہم توقع کررہے ہیں۔ فلمساز سہیل خان نے پکچرائزیشن کے لیے درست وقت چنا ہے اورمجھے امید ہے کہ ہم اپنی فلم کی شوٹنگ مقررہ وقت پرمکمل کرلیں گے۔
واضح رہے کہ سہیل خان پاکستان کے وہ پہلے فلمساز ہیں جنہوں نے بالی وڈ کے معروف فلم میکرمہیش بھٹ کے ساتھ مل کرفلم ''نظر''، ''دی کلر''، ''جشن '' ، ''دی ٹرین'' ، '' گینگسٹر '' اور ''جنت'' جیسی کامیاب فلمیں نہ صرف پروڈیوس کیں بلکہ ان فلموں کی پاکستان میں نمائش کے لیے بھی پہلی بار کوشش انھوں نے ہی کی تھی، جس کی وجہ سے آج پاکستانی سینما گھروں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
انٹرنیشنل معیارکی اس فلم کا حصہ بننے پررابی پیرزادہ نے ''ایکسپریس''سے گفتگوکرتے ہوئے بتایا کہ سلوراسکرین پرکام کرنے کا تواپنا ہی مزہ ہے اوراس کے لیے میں بہت پرجوش ہوں۔انھوں نے کہا جہاں تک بھارتی ڈائریکٹرکے ساتھ کام کرنے کی بات ہے تومیں یہ بات بڑی ذمے داری سے کہنا چاہتی ہوں کہ بالی وڈ اگرآج دنیا میں اپنی کوئی پہچان رکھتا ہے تواس کی بڑی وجہ ان کی انتہائی پروفیشنل سوچ ہے۔
شیڈول کے ساتھ کام کرنا اوروقت کا خیال رکھنا ان کی اولین ترجیح ہے۔ اس لحاظ سے میں خود کوبہت خوش قسمت سمجھتی ہوںکہ ایک طرف حسنین حیدرآباد والہ ہیں تودوسری جانب فلمساز سہیل خان، دونوں ہی بہت پروفیشنل ہیں اور کسی بھی بات کے لیے سمجھوتہ نہیں کرتے۔ انھوں نے کہا کہ بطور فلم میکر سہیل خان نے اپنی تمام ذمے داری احسن طریقہ سے پوری کی ہے اور کر رہے ہیں جب کہ دوسری جانب حسنین حیدرآباد والہ جب تک سین میں پرفیکشن دکھائی نہ دے، ری ٹیک کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں رابی پیرزادہ نے کہا کہ ''شورشرابا'' کی عکسبندی کا آغاز خاصا دیر سے ہوا ہے لیکن اس کے پیچھے کچھ ایسے مسائل تھے جن کے حل کے بنا اگرفلم شوٹ کرلی جاتی تواس کووہ رسپانس نہ ملتا جس کی ہم توقع کررہے ہیں۔ فلمساز سہیل خان نے پکچرائزیشن کے لیے درست وقت چنا ہے اورمجھے امید ہے کہ ہم اپنی فلم کی شوٹنگ مقررہ وقت پرمکمل کرلیں گے۔