سندھ کاوفاق سے خدمات پرایف ای ڈی ختم کرنے کاپھرمطالبہ

وفاق اور صوبوں کے درمیاں ڈبل ٹیکسیشن کے معاملے پر گزشتہ کئی سال سے تنازع چلا آرہا ہے، ذرائع

وفاق اور صوبوں کے درمیاں ڈبل ٹیکسیشن کے معاملے پر گزشتہ کئی سال سے تنازع چلا آرہا ہے، ذرائع فوٹو: فائل

سندھ ریونیو بورڈ (ایس آر بی) نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں بینکنگ سیکٹر سمیت دیگر سروسز پر عائد کردہ دہرے ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

یہ مطالبہ سندھ ریونیو بورڈ کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھجوائی جانے والی بجٹ تجاویز میں کیا گیا۔ سندھ ریونیو بورڈنے کہاکہ اٹھارہویں ترمیم کے تحت سروسز پر ٹیکس عائد اور وصول کرنا صوبوں کا اختیار ہے اور صوبے سروسز پر ٹیکس وصولی کررہے ہیں مگر ایف بی آر نے بینکنگ ودیگر سروسز پر فیڈرل ایکسائز موڈ میں ٹیکس عائد کررکھا ہے جس سے ڈبل ٹیکسیشن ہورہی ہے لہٰذا ایف بی آر سے درخواست ہے کہ آئندہ بجٹ میں فیڈرل ایکسائز ایکٹ کے تحت عائد ایکسائز ڈیوٹی ختم کی جائے۔


ذرائع کے مطابق وفاق اور صوبوں کے درمیاں ڈبل ٹیکسیشن کے معاملے پر گزشتہ کئی سال سے تنازع چلا آرہا ہے اور اس حوالے سے وفاق اور صوبوں کے درمیان مفاہمتی یاداشتیں (ایم او یوز) بھی طے پا چکے ہیں مگر اس کے باوجود ابھی تک یہ مسئلہ حل نہیں ہو سکا، اب آئندہ بجٹ کے موقع پر پھر سے سندھ ریونیو بورڈ نے ایف بی آر کو تجویز دی ہے کہ سروسز پر ٹیکسیشن صوبوں کا حق ہے۔

لہٰذا صوبوں کو ان کا حق دیا جائے اور ایف بی آر ان سروسز پر ایف ای ڈی موڈ میں عائد کردہ ٹیکس ختم کرے۔ ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے وفاق اور صوبوں کے درمیان جلد میٹنگ متوقع ہے جس میں اس ایشو پر تبادلہ خیال ہوگا اور باہمی مشاورت و اتفاق رائے سے یہ معاملہ طے کیا جائیگا۔
Load Next Story