عمران خان کمیشن سے خوفزدہ ہوکر بھاگ رہے ہیں پرویز رشید
عمران خان صاحب جب دھرنے کا فیصلہ کریں گے تو ہم بتائیں گے کہ ان سے کیسے نمٹنا ہے، وزیر اطلاعات
وفاقی وزیراطلاعات سینیٹر پرویز رشید کا کہنا ہے کہ عمران خان پانامالیکس پر بننے والے کمیشن سے خوفزدہ ہیں اس لیے بھاگ رہے ہیں جب کہ اس کمیشن کے بعد پاکستان سے الزامات کی سیاست دفن ہوجائے گی۔
گوجرانوالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان کل تک کمیشن بنانے کا کہہ رہے تھے اب جو بن گیا تو اس سے خوفزدہ ہو کر بھاگ رہے ہیں، یہ ان ججز کا کمیشن ہوگا جنہوں نے مشرف کے سامنے سر نہیں جھکایا اور یہی عمران خان کا خوف ہے کہ اس کمیشن کے بعد الزامات کی سیاست دفن ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کمیشن کا ضابطہ کار پڑھا ہی نہیں، ضابطہ کار کی پہلی شق میں ہے کہ کمیشن کو اختیار ہے کہ وہ ٹیکس ایکسپرٹ کو بلائے اور جیسے ہم کمیشن کے ساتھ تعاون کررہے ہیں اسی طرح عمران خان بھی کریں۔
پرویز رشید نے کہا کہ کمیشن کا دائرہ کاراتنا وسیع ہے کہ تمام لوگوں کی تحقیقات ہوسکتی ہیں لیکن عمران خان اور ان کے ساتھیوں کی داڑھیوں میں تنکے ہیں اس لیے آج عمران خان نے کہہ دیا کہ وہ پاکستان کی سپریم کورٹ کو بھی نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ جب عمران خان سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ کو نہیں مانتے تو کیا کبڈی کے ذریعے فیصلے ہوں گے جب کہ عمران خان کہہ رہے ہیں کہ میں سڑکوں پر آکر دنگا فساد سے فیصلہ کراؤں گا، خان صاحب جب دھرنے کا فیصلہ کریں گے تو ہم بتائیں گے کہ کیسے نمٹنا ہے اور عمران اب سڑکوں پرنکلیں گے توکرسیاں بھی نہیں ہوں گی وہ اکیلے ہوں گے۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنی عادت کے مطابق جھوٹ بولتے ہیں، وہ لندن میں زیک گولڈ اسمتھ کی حمایت کرتے ہیں اور ان کے لیے ووٹ مانگتے ہیں لیکن پاکستان میں ووٹ کے حق کو نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی کاغذ میں وزیراعظم پرالزام نہیں ہے اور آنے والے دنوں میں ہم اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑے کھلاڑی کسی بھی کھیل میں ہوں وہ نتیجے کو تسلیم کرتے ہیں لیکن کھلاڑی بڑا نہ ہو تو اپنی ہارکی ذمے داری کبھی امپائر،کبھی کسی اورپرلگا دیتا ہے۔
گوجرانوالہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان کل تک کمیشن بنانے کا کہہ رہے تھے اب جو بن گیا تو اس سے خوفزدہ ہو کر بھاگ رہے ہیں، یہ ان ججز کا کمیشن ہوگا جنہوں نے مشرف کے سامنے سر نہیں جھکایا اور یہی عمران خان کا خوف ہے کہ اس کمیشن کے بعد الزامات کی سیاست دفن ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کمیشن کا ضابطہ کار پڑھا ہی نہیں، ضابطہ کار کی پہلی شق میں ہے کہ کمیشن کو اختیار ہے کہ وہ ٹیکس ایکسپرٹ کو بلائے اور جیسے ہم کمیشن کے ساتھ تعاون کررہے ہیں اسی طرح عمران خان بھی کریں۔
پرویز رشید نے کہا کہ کمیشن کا دائرہ کاراتنا وسیع ہے کہ تمام لوگوں کی تحقیقات ہوسکتی ہیں لیکن عمران خان اور ان کے ساتھیوں کی داڑھیوں میں تنکے ہیں اس لیے آج عمران خان نے کہہ دیا کہ وہ پاکستان کی سپریم کورٹ کو بھی نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ جب عمران خان سپریم کورٹ اور پارلیمنٹ کو نہیں مانتے تو کیا کبڈی کے ذریعے فیصلے ہوں گے جب کہ عمران خان کہہ رہے ہیں کہ میں سڑکوں پر آکر دنگا فساد سے فیصلہ کراؤں گا، خان صاحب جب دھرنے کا فیصلہ کریں گے تو ہم بتائیں گے کہ کیسے نمٹنا ہے اور عمران اب سڑکوں پرنکلیں گے توکرسیاں بھی نہیں ہوں گی وہ اکیلے ہوں گے۔
وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنی عادت کے مطابق جھوٹ بولتے ہیں، وہ لندن میں زیک گولڈ اسمتھ کی حمایت کرتے ہیں اور ان کے لیے ووٹ مانگتے ہیں لیکن پاکستان میں ووٹ کے حق کو نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی کاغذ میں وزیراعظم پرالزام نہیں ہے اور آنے والے دنوں میں ہم اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑے کھلاڑی کسی بھی کھیل میں ہوں وہ نتیجے کو تسلیم کرتے ہیں لیکن کھلاڑی بڑا نہ ہو تو اپنی ہارکی ذمے داری کبھی امپائر،کبھی کسی اورپرلگا دیتا ہے۔