موسمیاتی تبدیلیوں کے عالمی معاہدے پر دستخط

موسمیاتی تبدیلیوں کا اثر ہے جس کی وجہ سے کئی ملکوں میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے


Editorial April 24, 2016
پاکستان کو بھی ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنی چاہئیں۔ فوٹو؛ پی پی آئی

اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز، نیویارک، میں دنیا کے 170 ملکوں سے زائد جمع ہونے والے عالمی رہنماؤں نے موسمیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کے لیے پیرس میں طے پانے والے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ پاکستان کی طرف سے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے دستخط کیے جب کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری اپنی تین سالہ خوبصورت گڑیا جیسی پوتی کو گود میں اٹھائے اجلاس میں شریک ہوئے جن کا پرجوش خیرمقدم کیا گیا جب کہ فلسطین کے صدر محمود عباس کی آمد پر ان کا کھڑے ہو کر استقبال کیا گیا۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے شرکاء پر زور دیا کہ اس معاہدے پر جلد از جلد عملدرآمد کیا جانا چاہیے تا کہ دنیا کو موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرناک اثرات سے بچایا جا سکے۔ اگرچہ اس معاہدے پر دستخط کرنے والوں میں پاکستان اور اس جیسے دیگر غریب ممالک بھی شامل ہیں لیکن ان ممالک میں اس قسم کی مہلک صنعتی سرگرمیاں نہیں ہوتیں جو موسمی تبدیلیوں میں خطرناک طور پر اثرانداز ہوتی ہیں۔

ترقی یافتہ مغربی ممالک میں صنعتوں سے جو گرین ہارس گیسز خارج ہوتی ہیں ان کی وجہ سے دنیا کے درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافہ ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں قطبین کی برف کے ساتھ ساتھ سمندروں کے آئس برگ بھی بڑی تیزی سے پگھل رہے ہیں جس سے نہ صرف سمندروں کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ قطبین پر جنگلی حیات کی بقاء کے لیے بھی خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔

سمندروں کی سطح میں اضافے سے کئی جزیزوں اور ساحلی پٹیوں کا زیر آب آ جانے کا خطرہ بھی صاف نظر آ رہا ہے لہٰذا اگر فوری طور پر مکمل سنجیدگی کے ساتھ اس مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش نہ کی گئی تو کوئی بعید نہیں کہ حیات انسانی کے لیے بھی اتنا بڑا خطرہ پیدا ہو جائے جس کا تدارک ہی ممکن نہ رہے۔ سیکریٹری خارجہ بان کی مون نے کہا کہ ہمیں ان صنعتوں پر خصوصی توجہ دینی ہو گی جو فضا میں زیادہ مقدار میں کاربن ڈائی آکسائیڈ چھوڑتی ہیں کیونکہ عالمگیری حدت میں اسی بناء پر اضافہ ہوتا ہے۔

موسمیاتی تبدیلیوں کا اثر ہے جس کی وجہ سے کئی ملکوں میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے جس کی ایک حالیہ مثال گزشتہ سال کراچی میں گرمی کے باعث ہونے والی انگنت ہلاکتیں ہیں جب کہ اس مرتبہ بھی کراچی کے درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ کی خبریں آ رہی ہیں جس سے پورے ملک میں خاصی تشویش پھیل رہی ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے معاہدے پر سب سے پہلے دستخط فرانس کے صدر فرانسوا ہولینڈے نے ثبت کیے۔ معاہدے میں گرین ہارس گیسوں کی مقدار میں زیادہ سے زیادہ کمی پر زور دیا گیا ہے۔

پاکستان کو بھی ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنی چاہئیں۔ پاکستان میں ماحول کو کئی پہلوؤں سے خطرات کا سامنا ہے۔ اولاً یہاں درختوں کی بے دریغ کٹائی ہو رہی ہے جس کی وجہ سے پرندوں اور چوپایوں کی نسلیں ختم ہو رہی ہیں، آکسیجن میں کمی آ رہی ہے، کلیشیئر پگھلنے سے سیلابوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ادھر زیرزمین میٹھے پانی کے ذخائر بھی کم ہو رہے ہیں۔ یہ ایسے معاملات ہیں جن پر فوری توجہ دی جانی چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں