کاغذی کمپنیوں کےڈر سے ریکوڈک کے حوالے سے ریکارڈ پیش نہیں کیا جارہا سپریم کورٹ

قواعد کی خلاف ورزی کرکے 13 ہزار کلومیٹر کا علاقہ دیا گیا, امان اللہ کنررانی

قواعد کی خلاف ورزی کرکے 13 ہزار کلومیٹر کا علاقہ دیا گیا، امان اللہ کنررانی۔ فوٹو فائل

SRINAGAR:
سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ کاغذی کمپنیوں کا بھید کھلنے کےڈر سے شاید ریکوڈک کے حوالے سے ریکارڈ پیش نہیں کیا جارہا، لگتاہے ریاست کیس لڑناہی نہیں چاہتی۔


چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ ریکارڈ مل جائے تو بہتر انداز میں عدالتی کارروائی ہو سکتی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کاغذی کمپنیوں کا بھید کھلنے کےڈر سے شاید ریکوڈک کے حوالے سے ریکارڈ پیش نہیں کیا جارہا، لگتاہے ریاست کیس لڑناہی نہیں چاہتی، جواب میں درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ثالثی کے معاملے پر عدالت کے عبوری حکم کے منتظر ہیں۔

اس موقع پر امان اللہ کنررانی کا کہنا تھا کہ قواعد کی خلاف ورزی کرکے 13 ہزار کلومیٹر کا علاقہ دیا گیا، چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے فریقین کو تمام معلومات اور دستاویزات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

Recommended Stories

Load Next Story