اڈیالہ جیل میں خواتین سمیت 336 قیدی سزائے موت کے منتظر
اڈیالہ جیل میں سزائے موت کے منتظر قیدیوں میں 329 مرد اور 7 خواتین شامل ہیں
اڈیالہ جیل میں مختلف جرائم کے الزام میں قید 336 قیدی سزائے موت کے منتظر ہیں جن میں 7 خواتین بھی شامل ہیں۔
رالپنڈی کی اڈیالہ جیل میں اسلام آباد اور راولپنڈی کی عدالتوں سے پھانسی کی سزا پانے والے 336 پھانسی کے قیدی ہیں، ان مجرموں میں 329 مرد جب کہ 7 خواتین قیدی ہیں، ان قیدیوں میں سے 255 مرد اور 6 خواتین مجرموں کی پھانسی کے خلاف اپیلیں ہائی کورٹ جب کہ 66 مرد اور ایک خاتون کی پھانسی کے خلاف اپیل سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ صدر ممنون حسین نے جیل میں قید پھانسی کے منتظر 4 قیدیوں کی رحم کی اپیلیں مسترد کر دی ہیں، جن کے ڈیتھ وارنٹ رواں ہفتے مجاز عدالتیں جاری کریں گی جب کہ اس وقت صدر مملکت کے پاس مذید 4مجرموں کی رحم کی اپیلیں زیرالتواء ہیں جن پر فیصلہ بھی اسی ماہ متوقع ہے۔
دوسری جانب اڈیالہ جیل میں سزائے موت کے قیدی ظفر اقبال عرف ظفرا کے ڈیتھ وارنٹ دوبارہ جاری کر دیئے گئے ہیں جس کے تحت اسے 26 اپریل کو تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔
واضح رہے کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد سے اب تک 500 سے زائد مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا جاچکا ہے اور گزشتہ 5 برسوں کے دوران صدر مملکت نے اپنے صوابدیدی اختیارات کے تحت کسی مجرم کی سزا میں تخفیف نہیں کی۔
رالپنڈی کی اڈیالہ جیل میں اسلام آباد اور راولپنڈی کی عدالتوں سے پھانسی کی سزا پانے والے 336 پھانسی کے قیدی ہیں، ان مجرموں میں 329 مرد جب کہ 7 خواتین قیدی ہیں، ان قیدیوں میں سے 255 مرد اور 6 خواتین مجرموں کی پھانسی کے خلاف اپیلیں ہائی کورٹ جب کہ 66 مرد اور ایک خاتون کی پھانسی کے خلاف اپیل سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ صدر ممنون حسین نے جیل میں قید پھانسی کے منتظر 4 قیدیوں کی رحم کی اپیلیں مسترد کر دی ہیں، جن کے ڈیتھ وارنٹ رواں ہفتے مجاز عدالتیں جاری کریں گی جب کہ اس وقت صدر مملکت کے پاس مذید 4مجرموں کی رحم کی اپیلیں زیرالتواء ہیں جن پر فیصلہ بھی اسی ماہ متوقع ہے۔
دوسری جانب اڈیالہ جیل میں سزائے موت کے قیدی ظفر اقبال عرف ظفرا کے ڈیتھ وارنٹ دوبارہ جاری کر دیئے گئے ہیں جس کے تحت اسے 26 اپریل کو تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔
واضح رہے کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد سے اب تک 500 سے زائد مجرموں کو تختہ دار پر لٹکایا جاچکا ہے اور گزشتہ 5 برسوں کے دوران صدر مملکت نے اپنے صوابدیدی اختیارات کے تحت کسی مجرم کی سزا میں تخفیف نہیں کی۔