سعودی عرب2020تک تیل پرانحصارختم کردے گا

آرامکو کے حصص فروخت، دنیا کا سب سے بڑا 2 ٹریلین ڈالر ویلتھ فنڈ قائم کرنے کا اعلان

ہم نے تیل پر انحصار کی عادت پیدا کرلی تھی جو خطرناک ہے جس کی وجہ سے ماضی میں کئی شعبوں کی ترقی میں رکاوٹ پیداہوئی فوٹو: فائل

سعودی عرب نے تیل پر انحصار ختم اور معیشت کو متنوع بنانے کے لیے طویل مدتی اقتصادی منصوبے کی منظوری دے دی جس کے تحت بڑی بین الاقوامی کمپنیوں میں شامل آئل فرم آرامکو کے حصص فروخت اور دنیا کا سب سے بڑا ویلتھ فنڈ قائم کیا جائے گا۔


سعودی نائب ولی عہد اور اقتصادی ترقیاتی کونسل کے سربراہ شہزادہ محمد بن سلمان نے منصوبے کی منظوری کے بعد العربیہ نیوز چینل کو انٹرویو میں بتایا کہ ''سعودی وژن2030'' نامی منصوبے کا مقصد 2020 تک ملک کے تیل پر انحصار کا خاتمہ ہے، ہم نے تیل پر انحصار کی عادت پیدا کرلی تھی جو خطرناک ہے جس کی وجہ سے ماضی میں کئی شعبوں کی ترقی میں رکاوٹ پیداہوئی، ہم آرامکو کے 5 فیصد سے کم حصص فروخت کریں گے، آرامکو کا سائز بہت بڑا ہے جو 2 سے ڈھائی ٹریلین ڈالر کے درمیان ہے، آرامکو کی آئی پی او سعودی عرب کے اندر کی جائے گی جس سے سعودی کیپٹل مارکیٹ کا حجم بھی بڑھے گا۔

انھوں نے کہاکہ اگر آرامکو کے 1 فیصد حصص بھی فروخت کیے جائیں تو یہ دنیا کی سب سے بڑی آئی پی او ہوگی، آرامکو حصص کی فروخت سے سرکاری ویلتھ فنڈ قائم کیا جائے گا۔ سعودی شہزادے نے بتایا کہ ہم نے 2 ٹریلین ڈالر کے ساورین ویلتھ فنڈ کے قیام کا منصوبہ بنایا ہے جس کے بعض اثاثے آرامکو کے حصص کی فروخت سے بنیںگے، فنڈ میں 600ارب ڈالر کے جاری مالیاتی اثاثوں کے علاوہ 1ٹریلین ڈالر کی سرکاری جائیداد اور صنعتی علاقے شامل ہوں گے، اس منصوبے کے ذریعے ہم 2020تک تیل پر انحصار کیے بغیر زندگی گزارنے کے قابل ہو جائیں گے۔ انھوں نے کہاکہ پلان میں بڑی ساختی اصلاحات، نجکاری پروگرام اور کارکردگی بڑھانے کے لیے اقدامات بھی شامل ہیں۔
Load Next Story