ڈبل سواری پر پابندی شہریوں کیلئے عذاب پولیس کی چاندی
عدالتوں نے گرفتارنوجوانوں پر جرمانے عائد کیے۔
ڈبل سواری پر پابندی شہریوں کے لیے عذاب بن گئی ہے جبکہ پولیس کی چاندی ہوگئی۔
عدالتوں کے دہرے معیار سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ،ڈبل سواری کی خلاف ورزی پر متعدد نوجوانوں کو جیل بھیج دیا گیا ،درجنوں شہریوں پر جرمانے عائد کیے گئے ،کراچی بار کی مداخلت پر شخصی ضمانت پر درجنوں شہریوں کو رہائی ملی،جنوبی کی ایک عدالت نے 310 شہریوں کے مقدمے فوری ختم کردیے، تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے ڈبل سواری کی پابندی عام شہریوں کیلیے عذاب بن گئی، پولیس نے اسے کمائی کا ذریعہ بنالیا ، تھانہ بلوچ کالونی ، ڈیفنس ، کھارادر ، صدر ،میٹھادر اورمحمود آباد سمیت دیگر تھانوں نے310 سے زائد شہریوں کو ڈبل سواری کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کرکے جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی ممتاز حسین سولنگی کے روبرو پیش کیا تھا۔
اس موقع پرفاضل جج نے پولیس پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور تمام مقدمات فوری ختم کرکے شہریوں کو رہا کردیا اور ایس ایچ اوکو متنبہ کیا تھا کہ ضابطہ فوجداری کے ایکٹ 195کے تحت مدعی کے بغیر کوئی مقدمہ درج نہیں کیا جاسکتا جس نے احکامات جاری کیے ہیں، اسے مدعی بنایا جائے بغیر مدعی کے کسی کو ڈبل سواری کی خلاف ورزی کے الزام میںگرفتار نہیں کیا جاسکتا، حکومت نے پابندی عائد کی ہے، گرفتاری کا حکم نہیں دیا لیکن جمعرات کو بھی پولیس نے مزید شہریوں کو مذکورہ عدالت میں پیش کیا جس پر فاضل عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آئندہ کسی شہری کیخلاف مقدمہ درج کیا یا اسے گرفتار کرکے عدالت لایا گیا تو متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف مقدمہ درج کیا جائیگا اور فوری مقدمات ختم کردیے دوسری جانب سیکڑوں شہریوں کو عدالتوں کے دہرے معیار کے باعث شدید مشکالات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ضلع جنوبی کے علاوہ دیگر اضلاع کی ماتحت عدالتوں نے درجنوں شہریوں کوفی کس دس اور پانچ ہزار روپے کی ضمانت پر رہا کیا بروقت ضمانت نہ ہونے پر انھیں جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا، اس موقع پر کراچی بار نے شدید احتجاج کیا اور مداخلت کی اورسیشن ججز سے شکایت کی کہ شہریوں کو پولیس نے لاک اپ کیا اور اب انھیں چند عدالتیں جیل بھیج رہی ہیں عدالتوں کے دہرے معیار کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، سیشن ججز نے ماتحت عدالتوں کو شخصی ضمانت پر رہا کرنے کی ہدایات کی تھی جس پر چاروں اضلاع کی ماتحت عدالتوں نے تھانوں میں گرفتار نثار احمد ، عبدالستار ، اعجاز ، فیصل خان ، شمس خان سمیت تقریباً 336شہریوں کو شخصی ضمانت پر رہا کیا ،اس کے باوجود وسطی کی دو عدالتوں نے ڈبل سواری کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار ایک درجن سے زائد شہریوں کو جیل بھیج دیا ہے، تین روز میں تقریباً 714سے زائد شہریوں کو ڈبل سواری کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
عدالتوں کے دہرے معیار سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ،ڈبل سواری کی خلاف ورزی پر متعدد نوجوانوں کو جیل بھیج دیا گیا ،درجنوں شہریوں پر جرمانے عائد کیے گئے ،کراچی بار کی مداخلت پر شخصی ضمانت پر درجنوں شہریوں کو رہائی ملی،جنوبی کی ایک عدالت نے 310 شہریوں کے مقدمے فوری ختم کردیے، تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ کی جانب سے ڈبل سواری کی پابندی عام شہریوں کیلیے عذاب بن گئی، پولیس نے اسے کمائی کا ذریعہ بنالیا ، تھانہ بلوچ کالونی ، ڈیفنس ، کھارادر ، صدر ،میٹھادر اورمحمود آباد سمیت دیگر تھانوں نے310 سے زائد شہریوں کو ڈبل سواری کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کرکے جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی ممتاز حسین سولنگی کے روبرو پیش کیا تھا۔
اس موقع پرفاضل جج نے پولیس پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور تمام مقدمات فوری ختم کرکے شہریوں کو رہا کردیا اور ایس ایچ اوکو متنبہ کیا تھا کہ ضابطہ فوجداری کے ایکٹ 195کے تحت مدعی کے بغیر کوئی مقدمہ درج نہیں کیا جاسکتا جس نے احکامات جاری کیے ہیں، اسے مدعی بنایا جائے بغیر مدعی کے کسی کو ڈبل سواری کی خلاف ورزی کے الزام میںگرفتار نہیں کیا جاسکتا، حکومت نے پابندی عائد کی ہے، گرفتاری کا حکم نہیں دیا لیکن جمعرات کو بھی پولیس نے مزید شہریوں کو مذکورہ عدالت میں پیش کیا جس پر فاضل عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آئندہ کسی شہری کیخلاف مقدمہ درج کیا یا اسے گرفتار کرکے عدالت لایا گیا تو متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف مقدمہ درج کیا جائیگا اور فوری مقدمات ختم کردیے دوسری جانب سیکڑوں شہریوں کو عدالتوں کے دہرے معیار کے باعث شدید مشکالات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ضلع جنوبی کے علاوہ دیگر اضلاع کی ماتحت عدالتوں نے درجنوں شہریوں کوفی کس دس اور پانچ ہزار روپے کی ضمانت پر رہا کیا بروقت ضمانت نہ ہونے پر انھیں جیل بھیجنے کا حکم دیا گیا، اس موقع پر کراچی بار نے شدید احتجاج کیا اور مداخلت کی اورسیشن ججز سے شکایت کی کہ شہریوں کو پولیس نے لاک اپ کیا اور اب انھیں چند عدالتیں جیل بھیج رہی ہیں عدالتوں کے دہرے معیار کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، سیشن ججز نے ماتحت عدالتوں کو شخصی ضمانت پر رہا کرنے کی ہدایات کی تھی جس پر چاروں اضلاع کی ماتحت عدالتوں نے تھانوں میں گرفتار نثار احمد ، عبدالستار ، اعجاز ، فیصل خان ، شمس خان سمیت تقریباً 336شہریوں کو شخصی ضمانت پر رہا کیا ،اس کے باوجود وسطی کی دو عدالتوں نے ڈبل سواری کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار ایک درجن سے زائد شہریوں کو جیل بھیج دیا ہے، تین روز میں تقریباً 714سے زائد شہریوں کو ڈبل سواری کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔