پاناما لیکس مزید 400 پاکستانیوں کے آف شور اکاؤنٹس کا پردہ فاش کرنے کیلئے تیار

9 مئی کو جاری ہونیوالی دستاویزات میں کراچی و لاہورکی سیاسی اورکاروباری شخصیات کےنام منطرعام پرآئیں گے، آئی سی آئی جے


ویب ڈیسک April 27, 2016
آئندہ ماہ جاری ہونے والی لیکس میں 200 ممالک سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے نام شامل ہوں گے، آئی سی آئی جے. فوٹو؛ فائل

KARACHI: دنیا بھر سے تعلق رکھنے والی سیاسی و کاروباری شخصیات کے خفیہ آف شور اکاؤنٹس اور کمپنیوں کی تفصیلات جاری کرنے والی پاناما لیکس ایک بار پھر طوفان برپا کرنے کے لیے تیار ہے جس میں مزید سیکڑوں پاکستانی سیاسی و کاروباری شخصیات کے نام بھی شامل ہیں۔

انٹر نیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس ( آئی سی آئی جے) نے پاناما سے تعلق رکھنے والی لاء فرم موساک فونسیکا سے حاصل کردہ ڈیٹا سے مزید 2 لاکھ دستاویزات 9 مئی کو جاری کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں دنیا کے 200 ممالک سے تعلق رکھنے والی ان کمپنیوں، فلاحی اداروں، فاؤنڈیشنز اور شخصات سے متعلق معلومات شامل ہوں گی جنہوں نے ہانگ کانگ سے لے کر امریکی جزیرے نو ویڈا تک 21 مختلف ممالک میں اپنے خفیہ اکاؤنٹس بنا رکھے ہیں۔

آئی سی آئی جے کی رپورٹ کے مطابق آئندہ ماہ افشا ہونے والی دستاویزات اس قدر بڑی ہوں گی کہ آج سے پہلے اتنے بڑے پیمانے پر اس قسم کی خفیہ دستاویزات کبھی شائع نہیں کی گئی ہوں گی تاہم کسی بھی شخص کا ذاتی ڈیٹا اور بینک کی معلومات فراہم نہیں کی جائیں گی۔ رپورٹ کے مطابق خفیہ آف شور خفیہ اکاؤنٹس اور کمپنیاں بنانے والوں میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی 400 سیاسی و کاروباری شخصیات کے نام بھی شامل ہیں جن کا تعلق کراچی اور لاہور سے ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی آئی سی آئی جے 10 لاکھ سے زائد دستاویزات جاری کر چکی ہے جس میں وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے صاحبزادوں حسین اور حسن نواز اور بیٹی مریم نواز کے آف شور اکاؤنٹس کا بھی تذکرہ تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں