چنیوٹ میں لڑکا اسکول ہیڈ ماسٹرکو لڑکی بن کر بے وقوف بناتا رہا
مزمل لڑکی کی آواز میں ہیڈ ماسٹر سے بات کرتا اور فون پر بیلنس بھی منگواتا رہا۔
کہتے ہیں کہ جب کسی کے سر سے عشق کا بھوت اترتا ہے اور اس پر حقیقت عیاں ہوتی ہے تو عاشق کو اپنے کئے پر نہ صرف افسوس ہوتا ہے بلکہ اسے معاشرے میں شرمندگی کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے اور ایسا ہی ہوا بھوانہ کے علاقے میں جہاں ایک لڑکا لڑکی بن کر سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر کو تقریباً سال تک بے وقوف بنا کر لوٹتا رہا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چنیوٹ کے علاقے بھوانہ کی چک نمبر 205 میں واقع گورنمنٹ ہائی اسکول کے ہیڈ ماسٹر غلام سرور کو مزمل نامی لڑکا تقریباً ایک سال تک لڑکی بن کر بے وقوف بناتا رہا اور اپنی محبوبہ کے عشق میں اس قدر اندھا ہو گیا کہ اسے موبائل فون پر ایزی لوڈ بھی حاصل بھیجتا رہا۔
ہیڈ ماسٹر غلام سرور نے اپنی محبوبہ کو اس بات پر راضی کر لیا کہ وہ اپنی ایک جھلک دکھانے کے لئے آ جائے اور بغیر ملاقات کے چلا جائے۔ لڑکا لڑکی بن کر زنانہ کپڑوں میں ہیڈ ماسٹر کے دفتر پہنچا تو دیگر اساتذہ نے اس کے قد و قامت پر شک کا اظہار کیا اور اس طرح غلام سرور کی ''لو اسٹوری'' اپنے منطقی انجام کو پہنچ گئی۔
سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے لڑکے کے خلاف مقدمہ درج کرایا جس پر پولیس نے مزمل کوحراست میں لے کر تھانے میں بند کردیا۔ دوسری جانب مزمل کا کہنا ہے کہ ہیڈ ماسٹر اس سے ٹیلی فون پر بے ہودہ اور غیر اخلاقی باتیں کیا کرتا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم مزمل کا تعلق بھی ہیڈ ماسٹر کے گاؤں چک نمبر 207 سے ہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چنیوٹ کے علاقے بھوانہ کی چک نمبر 205 میں واقع گورنمنٹ ہائی اسکول کے ہیڈ ماسٹر غلام سرور کو مزمل نامی لڑکا تقریباً ایک سال تک لڑکی بن کر بے وقوف بناتا رہا اور اپنی محبوبہ کے عشق میں اس قدر اندھا ہو گیا کہ اسے موبائل فون پر ایزی لوڈ بھی حاصل بھیجتا رہا۔
ہیڈ ماسٹر غلام سرور نے اپنی محبوبہ کو اس بات پر راضی کر لیا کہ وہ اپنی ایک جھلک دکھانے کے لئے آ جائے اور بغیر ملاقات کے چلا جائے۔ لڑکا لڑکی بن کر زنانہ کپڑوں میں ہیڈ ماسٹر کے دفتر پہنچا تو دیگر اساتذہ نے اس کے قد و قامت پر شک کا اظہار کیا اور اس طرح غلام سرور کی ''لو اسٹوری'' اپنے منطقی انجام کو پہنچ گئی۔
سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے لڑکے کے خلاف مقدمہ درج کرایا جس پر پولیس نے مزمل کوحراست میں لے کر تھانے میں بند کردیا۔ دوسری جانب مزمل کا کہنا ہے کہ ہیڈ ماسٹر اس سے ٹیلی فون پر بے ہودہ اور غیر اخلاقی باتیں کیا کرتا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم مزمل کا تعلق بھی ہیڈ ماسٹر کے گاؤں چک نمبر 207 سے ہی ہے۔