عزیر بلوچ نے دوران تفتیش 197 افراد کے قتل کا اعتراف کرلیا
عزیر بلوچ کی نشاندہی پر بڑی مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا ہے، پولیس کا عدالت میں بیان
لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے دوران تفتیش 197 افراد کے قتل کا اعتراف کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عزیر بلوچ کو کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج کے روبرو پیش کیا گیا۔ لیاری گینگ وار کے عزیر بلوچ کے خلاف نبی بخش تھانے میں انسداد دہشت گردی اور دھماکا خیز مواد رکھنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔ جس کا مقدمہ رینجرز کے متعلقہ افسر کی مدعیت میں درج کرلی گئی ہے، کیس کی مزید تفتیش کے لیے عزیر بلوچ کو پولیس کی تحویل میں دیا جائے، عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے عزیر بلوچ کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالے کردیا۔
عزیر بلوچ پر قتل، اقدام قتل، بھتا خوری اور دیگر جرائم کے 55 مقدمات درج ہیں۔ عزیر بلوچ اس وقت 90 روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں ہے اور اس نے تفتیش کے دوران اپنے مخالفین سمیت کئی تاجروں ، سیاسی کارکنوں اور لسانی بنیادوں پر 197 افراد کے بالواسطہ قتل کا اعتراف کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عزیر بلوچ کو کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج کے روبرو پیش کیا گیا۔ لیاری گینگ وار کے عزیر بلوچ کے خلاف نبی بخش تھانے میں انسداد دہشت گردی اور دھماکا خیز مواد رکھنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔ جس کا مقدمہ رینجرز کے متعلقہ افسر کی مدعیت میں درج کرلی گئی ہے، کیس کی مزید تفتیش کے لیے عزیر بلوچ کو پولیس کی تحویل میں دیا جائے، عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے عزیر بلوچ کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالے کردیا۔
عزیر بلوچ پر قتل، اقدام قتل، بھتا خوری اور دیگر جرائم کے 55 مقدمات درج ہیں۔ عزیر بلوچ اس وقت 90 روز کے لئے رینجرز کی تحویل میں ہے اور اس نے تفتیش کے دوران اپنے مخالفین سمیت کئی تاجروں ، سیاسی کارکنوں اور لسانی بنیادوں پر 197 افراد کے بالواسطہ قتل کا اعتراف کیا ہے۔