صنعتی مسائل بڑھنے سے ٹیکسٹائل برآمدات دباؤ کا شکار ہیں اپٹما

بڑھتے ہوئے خسارے اورلیکویڈٹی کی کمی کی وجہ سے انڈسٹری پیداواری صلاحیت کے مطابق کام کرنے سے قاصر ہے، چئیر مین اپٹما


Business Reporter April 28, 2016
حکومت کی جانب سے برآمدکنندگان کے طویل دورانیے سے رکے ہوئے ریفنڈز کی رقم کو ریونیومیں شمار کرلیا گیا جومناسب نہیں ہے، طارق مسعود۔ فوٹو: فائل

ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے 8 نکاتی پیکیج پرجزوی طور پر عمل درآمدکے باعث بلحاظ حجم ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات شدید دباؤ کی زد میں آگئی ہیں۔ یہ بات آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن(اپٹما) کے سینٹرل چیئرمین طارق سعود نے کہی۔

انہوں نے بتایاکہ کاروباری لاگت میں نمایاں اضافے اورمقامی کرنسی کی غیرحقیقی قدر نے بھی ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات پرمنفی اثرات مرتب کرنے میں اہم کردار اداکیا ہے،خطے کے دیگر ممالک کے تقریبا مساوی ریٹ پرآر ایل این جی کی دستیابی سے ملک میں ٹیکسٹائل انڈسٹری جزوی طورپر بحال ہوناشروع ہوگئی تھی تاہم سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس، کسٹمزریبیٹ اوردیگرمدوں میں حکومت پرواجب الادا 200ارب روپے سے زائد مالیت کے ریفنڈز کی عدم ادائیگی کا سلسلہ ہنوزبرقرار رہنے سے مقامی برآمدی صنعتوں کوبے پناہ مالی مشکلات کا سامناہے جس کے نتیجے میں برآمدی انڈسٹری کو معمول کے مطابق آپریشنل کرنامشکل ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پہلے بڑھتے ہوئے خسارے اوراب لیکویڈٹی کی کمی کی وجہ سے انڈسٹری اپنی پیداواری صلاحیت کے مطابق کام کرنے سے قاصر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لیکیوڈیٹی کی کمی کے گھمبیر مسئلے کی وجہ سے انڈسٹری برآمدات کے لیے مطلوبہ مصنوعات کی مینوفیکچرنگ نہیں کرپارہی ہے، حکومت کی جانب سے برآمدکنندگان کے طویل دورانیے سے رکے ہوئے ریفنڈز کی رقم کو ریونیومیں شمار کرلیا گیا جومناسب نہیں ہے۔

طارق سعود نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ انڈسٹری کو درپیش لیکیوڈیٹی کے گھمبیر مسئلے کو حل کرنے کے لیے حکومت فوری طورتمام رکے ہوئے ریفنڈز کی ادائیگیوں کو یقینی بنائے، مزیدبراں تمام ٹیکسٹائل انڈسٹری چین پر عائد گیس انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ سیس(جی آئی جی ڈی) کو فوری طورپر ختم کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے مقامی ٹیکسز کے ڈرابیک کی فوری ادائیگی کی جائے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یارن اور فیبرک کی درآمد پر 15فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی جائے کیونکہ اس کے درآمد سے مقامی مارکیٹ بری طرح متاثرہورہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں