پاناما لیکس جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز پر اب کوئی بات نہیں ہوسکتی وزیراعظم
اپوزیشن کا ٹی او آرز پر رویہ میں نہ مانوں والی بات ہے اوراب تک کوئی معقول تجویز بھی سامنے نہیں آئی، نوازشریف
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے انکوائری کمیشن پر کوئی بات نہیں ہوسکتی کیوں کہ سب کچھ ٹی او آرز میں شامل ہے۔
مانسہرہ میں جلسے سے خطاب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا ہے جس کے بعد جوڈیشل کمیشن پر اب کوئی بات نہیں ہوسکتی جب کہ سب کچھ ٹرمز آف ریفرنس میں شامل ہے، اپوزیشن کا ٹی او آرز پر رویہ میں نہ مانوں والی بات ہے اور اب تک کوئی معقول تجویز بھی نہیں آئی۔
وزیراعظم نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں اور یہ لوگ تو اچھی زبان بھی استعمال نہیں کرسکتے،ہمارے خلاف باتیں کرنے والوں کی صفوں میں انتشار ہے اور ان کے ہاں بھی اسکینڈلز اور قرضوں کی باتیں ہورہی ہیں، ذاتیات پر حملے کرنے والوں سے کیا بات کی جاسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنے، غلیظ زبان اورغلط الزامات، یہ سیاست کا کون سا طریقہ ہے اورشائستہ گفتگو نہ کرنے والے ملک کو ترقی کیسے دیں گے۔
مانسہرہ میں جلسے سے خطاب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے چیف جسٹس کو خط لکھ دیا ہے جس کے بعد جوڈیشل کمیشن پر اب کوئی بات نہیں ہوسکتی جب کہ سب کچھ ٹرمز آف ریفرنس میں شامل ہے، اپوزیشن کا ٹی او آرز پر رویہ میں نہ مانوں والی بات ہے اور اب تک کوئی معقول تجویز بھی نہیں آئی۔
وزیراعظم نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں اور یہ لوگ تو اچھی زبان بھی استعمال نہیں کرسکتے،ہمارے خلاف باتیں کرنے والوں کی صفوں میں انتشار ہے اور ان کے ہاں بھی اسکینڈلز اور قرضوں کی باتیں ہورہی ہیں، ذاتیات پر حملے کرنے والوں سے کیا بات کی جاسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنے، غلیظ زبان اورغلط الزامات، یہ سیاست کا کون سا طریقہ ہے اورشائستہ گفتگو نہ کرنے والے ملک کو ترقی کیسے دیں گے۔