پاکستانی سرمایہ کاربھارت میں مواقع دیکھ رہے ہیں ہائی کمشنر

عوامی رابطوں کو بڑھانے کیلیے بھارت کیساتھ نئی ویزا پالیسی کواپنا رہے ہیں، سلمان بشیر


Ehtisham Mufti November 16, 2012
عوامی رابطوں کو بڑھانے کیلیے بھارت کیساتھ نئی ویزا پالیسی کواپنا رہے ہیں، سلمان بشیر ، فوٹو : فائل

ISLAMABAD: بھارت میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر سلمان بشیر نے کہا ہے کہ پاکستان کے کاروباری اورسرمایہ کار بھارت میںمواقع دیکھ رہے ہیں۔

عوامی رابطوں کو بڑھانے کے لیے بھارت کے ساتھ نئی ویزا پالیسی کو اپنا رہے ہیں۔یہ بات انھوں نے جمعرات کو 32 ویں انڈیا انٹرنیشنل ٹریڈ فیئر میں پاکستان پویلین کے افتتاح کے بعد پاکستان سے آئے ہوئے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہی۔اس موقع پر وفاق ایواہائے تجارت وصنعت کے صدر حاجی فضل قادر شیرانی نے بتایا کہ پاکستان پویلین میں رواں سال پاکستان کی188 نمائش کنندگان نے اسٹالز لگائے گئے ہیںجو ایک ریکارڈ ہے۔

سلمان بشیر نے کہا کہ سیاسی تنازعات کے حل کے لیے پاکستان کا واضح موقف ہے کہ انھیں صرف مذاکرات کے ذریعے حل کیے جائیں، پاکستان میں بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے مثبت تاثرموجودہے،یہی وجہ ہے کہ انڈیا انٹرنیشنل ٹریڈفیئر میں پاکستان کی نمائندگی میں اضافہ ہوا ہے جوخوش آئند امر ہے،انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے دو دور ہوچکے ہیں جبکہ تیسرا دور جلد متوقع ہے،پاکستان بھارت کے ساتھ مستقل بنیاد پر مستحکم اور پرامن تعلقات کاخواہشمند ہے تاکہ خطے کے مذکورہ دونوں اہم ممالک پرامن انداز میں ترقی کے منازل طے کرسکیں۔

سلمان بشیر نے بتایا کہ بھارتی وزیر اعظم کو پاکستان کے دورے کی باقاعدہ دعوت دیدی گئی ہے جس کے بعد اب ان پر منحصر ہے کہ وہ کب پاکستان کا دورہ کریں گے، من موہن سنگھ کا پاکستان آمد پر پرتپاک استقبال کیا جائے گا، دونوں ملکوں کے درمیان ویزوں کے اجرا کا عمل آسان بنایا جارہا ہے۔دوسری طرف تجارت کے میدان میں پاکستان اور بھارت نے متعدد اقدامات کیے ہیں پرگتی میدان میں ہونے والی اس نمائش میں متعدد پاکستانی اسٹالزلگائے گئے ہیں۔

پاکستان اس نمائش میں سب سے بڑا غیر ملکی پولین ہے۔خواتین کی جانب سے بھی دلچسپی مزید بڑھتی جارہی ہے۔ کرکٹ کے حوالے سے سوال پرسلمان بشیر کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے کہ جلد از جلد دونوں ملکوں کے درمیان کرکٹ کے میدان سج جائیں۔ اس حوالے سے پاکستان کا دل کھلا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں