امیگریشن افسران کا انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونیکا انکشاف

جعلی ویزے پریورپ سے بے دخل ہونیوالے شہری نے بھانڈا پھوڑدیا،16لاکھ میں ویزا لیا تھا

جعلی ویزے پریورپ سے بے دخل ہونیوالے شہری نے بھانڈا پھوڑدیا،16لاکھ میں ویزا لیا تھا فوٹو فائل

کراچی ایئرپورٹ پر تعینات ایف آئی اے امیگریشن کے افسران کے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

یورپ کے جعلی ویزے پر بے دخل ہونے والے پاکستانی شہری نے امیگریشن افسران کا بھانڈہ پھوڑ دیا، انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کے واضح ثبوتوں کے باوجود ایف آئی اے کے اعلی افسران بااثر متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی سے گریزکررہے ہیں تفصیلات کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ کے حامل فائق احمد خان نامی شخص ہالینڈ کے سفارتخانے سے حاصل کردہ شین گین ویزے کی بنیاد پرقطر ایئرلائنز کی پرواز کے ذریعے یورپ کیلیے روانہ ہوا۔


تاہم دوحہ ایئرپورٹ پرتعینات قطر امیگریشن نے فائق کے ویزے کو جعلی قرار دیتے ہوئے اسے یورپ جانے کی اجازت نہیں دی اور اسے قطرسے بے دخل کرکے واپس پاکستان بھیج دیا، کراچی پہنچنے پرامیگریشن نے فائق احمد خان کو مزید قانونی کارروائی کیلیے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل کے حوالے کردیا، دوران تفتیش فائق احمد خان نے انکشاف کیا کہ وہ ملازمت اور سیاسی پناہ کے غرض سے یورپ جانے کا خواہشمند تھا،اسلام آباد کے رہائشی ایجنٹ محمد سروروسیم نے یورپ کے ویزے کے لیے اس سے 16 لاکھ روپے طلب کیے اور اسے شین گین ویزا نمبر EV4102302 فراہم کیا اوراسے قطرایئرویز کا ریٹرن ٹکٹ بھی دیا۔

ایجنٹ کی جانب سے اسے کراچی ایئرپورٹ پرایک شخص سے ملنے کا کہا گیا جو اسے ایئرپورٹ پر ملا اور امیگریشن کائونٹر سے پہلے اس کی سفری دستاویزات اس شخص نے لے لیے اورفائق احمد خان کو امیگریشن کے عملے نے بغیر کسی پوچھ گچھ کے یورپ جانے کی اجازت دے دی،انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل نے فائق احمد خان اور انسانی اسمگلروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، تاہم فائق احمد خان کی روانگی کے وقت امیگریشن ڈیپارچرکے شفٹ انچارج اور گروپ انچارج منصور مہمند کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

ذرائع کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر امیگریشن اور ڈائریکٹرایف آئی اے سندھ زون کی جانب سے شفٹ انچارج اور منصور مہمند کے خلاف کی جانے والی قانونی کارروائی کو اسلام آباد سے آنے والے فون کے بعد روک دیا گیا ہے اور منصور مہمند کے خلاف ثبوتوں پر مبنی فائل ڈی جی ایف آئی اے کو مزید کارروائی کے لیے بھیج دی گئی ہے، ذرائع نے بتایا کہ اسٹیل مل کرپشن کیسز کے اہم ملزمان کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے انعام میں منصور مہمند کو پہلی مرتبہ امیگریشن میں تعیناتی کے دوران ہی گروپ انچارج ڈیپارچر کے اہم ترین عہدے پر تعینات بھی کیا گیا حالانکہ عمومی طور پراس عہدے پر امگریشن کا وسیع تجربہ رکھنے والے افسران تعینات کیے جاتے ہیں۔
Load Next Story