جنسی اسیکنڈل امریکی فضائیہ میں خواتین ٹرینرز کے اضافے کا فیصلہ

لیک لینڈ بیس میں خواتین سپاہیوں کے ساتھ جنسی استحصال کی رپورٹوں کے بعداقدام


INP November 16, 2012
تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش اور سوالوں کاجواب دینے کیلیے تیار ہوں،جان ایلن. فوٹو: فائل

امریکی فضائیہ میں مرد ٹرینرز کی جانب سے خواتین اہلکاروں کے جنسی استحصال کے بعد ابتدائی نوعیت کی تربیت دینے والے عملے میں خواتین ٹرینرزکی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیاگیاہے۔

دویونٹس کی نگرانی کیلیے خاتون سمیت چارانسٹرکٹرز ہوں گے،امریکی فضائیہ میں 22 فیصد عملہ خواتین پر مشتمل ہے، ان میں سے بیشترخصوصی تکنیکی شعبوں میں ذمے داریاں نبھا رہی ہیں،لیک لینڈ بیس کے 11ٹرینرز پرغیر مناسب رویے اور جنسی زیادتیوں جیسے الزامات لگائے گئے ۔ جمعرات کوامریکی ایئر فورس کے مطابق اب ایک تہائی ٹرینرز خواتین ہوں گی۔ یہ تبدیلی ریاست ٹیکساس کی لیک لینڈ بیس میں خواتین سپاہیوں کے ساتھ جنسی استحصال کی رپورٹوں کے بعد کی گئی۔ایئر فورس میں سیفٹی پروگرام کی ڈائریکٹرمیجرجنرل مارگریٹ ووڈوررڈ نے ابتدائی نوعیت کے پروگرام میں خامیوں کو 'اختیار کے ناجائز استعمال کے لیے موقع' فراہم کرنے کا ذمے دار ٹھہرایا۔

ان کی یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی جب امریکی فوج کو جنرل ڈیوڈ پیٹریاس کے سیکس اسکینڈل کا سامنا ہے۔ دریں اثناسی آئی اے کے ڈائریکٹر ڈیوڈ پیٹریاس کے جنسی اسکینڈل کی زد میں آنے والے نیٹو کمانڈرجنرل جان ایلن نے خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے اور اس کے ساتھ مکمل تعاون کیلیے تیار ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق جنرل جان ایلن نے اپنے وکیل کے ذریعے جاری بیان میں کہا ہے کہ وہ جل کیلی کو بھیجی گئی ای میلزکے حوالے سے تمام سوالوں کا جواب دینے کے لیے بھی تیارہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں