ٹیکس نیٹ بڑھانے کےلیے کاروباردوست پالیسیاں بنانے پرزور
نئے ٹیکس دہندگان کی حوصلہ افزائی کے لیے ٹیکسوں کے پیچیدہ نظام کو آسان اور عام فہم بنانابہت ضروری ہے
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ محمد ارشد نے کہا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو روایتی اقدامات سے ہٹ کر دوستانہ اور کاروبار دوست پالیسیاں تشکیل دینا ہوں گی تاکہ موجودہ ٹیکس دہندگان پر سے بوجھ کم ہو اور نئے لوگ ٹیکس نیٹ میں آئیں، کاروباری املاک پر بلاجواز چھاپے اور ٹیکسوں کے پیچیدہ نظام جیسے معاملات، ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے میں سرد مہری کا باعث بن رہے ہیں۔
لاہور چیمبر میں تاجروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ محمد ارشد نے کہا کہ اگر فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایک سہولتی مرکز کا کردار ادا کرے اور پالیسیاں تاجر برادری کے نمائندوں کی مشاورت سے تشکیل دے تو کم وقت میں ٹیکس نیٹ کو زیادہ وسعت دی اور موجودہ ٹیکس دہندگان پر سے بوجھ کم کیا جاسکتا ہے۔
لاہور چیمبر کے صدر نے تجویز پیش کی کہ اسمگلنگ کو روکنے کے لیے سرحدوں پر ہی بہترین مانیٹرنگ سسٹم قائم کیا جائے تاکہ اسمگل شدہ اشیا ملک میں آکر مقامی انڈسٹری کو تباہ نہ کرسکیں، اسمگل شدہ اشیا کی چیکنگ کے نام پر تاجروں کو ہراساں کرنے سے کاروباری ماحول خراب ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلا روک ٹوک اسمگل شدہ اشیا کا ملک میں آجانا خود محکمے کے نظام میں خامیوں کی نشاندہی کرتا ہے، اس میں تاجروں کا ہرگز کوئی قصور نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئے ٹیکس دہندگان کی حوصلہ افزائی کے لیے ٹیکسوں کے پیچیدہ نظام کو آسان اور عام فہم بنانابہت ضروری ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے مزید کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ریفنڈکلیمز میں تاخیر اور محکمے کے آن لائن سسٹمز میں خرابیوں جیسے معاملات کی درستگی کے لیے بھی فوری اقدامات اٹھائے جس سے تاجروں کا محکمے پر اعتماد بڑھے گا۔
لاہور چیمبر میں تاجروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ محمد ارشد نے کہا کہ اگر فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایک سہولتی مرکز کا کردار ادا کرے اور پالیسیاں تاجر برادری کے نمائندوں کی مشاورت سے تشکیل دے تو کم وقت میں ٹیکس نیٹ کو زیادہ وسعت دی اور موجودہ ٹیکس دہندگان پر سے بوجھ کم کیا جاسکتا ہے۔
لاہور چیمبر کے صدر نے تجویز پیش کی کہ اسمگلنگ کو روکنے کے لیے سرحدوں پر ہی بہترین مانیٹرنگ سسٹم قائم کیا جائے تاکہ اسمگل شدہ اشیا ملک میں آکر مقامی انڈسٹری کو تباہ نہ کرسکیں، اسمگل شدہ اشیا کی چیکنگ کے نام پر تاجروں کو ہراساں کرنے سے کاروباری ماحول خراب ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلا روک ٹوک اسمگل شدہ اشیا کا ملک میں آجانا خود محکمے کے نظام میں خامیوں کی نشاندہی کرتا ہے، اس میں تاجروں کا ہرگز کوئی قصور نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ نئے ٹیکس دہندگان کی حوصلہ افزائی کے لیے ٹیکسوں کے پیچیدہ نظام کو آسان اور عام فہم بنانابہت ضروری ہے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے مزید کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ریفنڈکلیمز میں تاخیر اور محکمے کے آن لائن سسٹمز میں خرابیوں جیسے معاملات کی درستگی کے لیے بھی فوری اقدامات اٹھائے جس سے تاجروں کا محکمے پر اعتماد بڑھے گا۔