کراچی میں موٹر سائیکل چلانے پر پابندی سندھ ہائیکورٹ نے معطل کردی

سندھ بار ایسوسی ایشن کی درخواست پرہائیکورٹ کاحکم امتناع،ایڈووکیٹ جنرل،سیکریٹری داخلہ وآئی جی سندھ کی طلبی

فائرنگ اوردہشت گردی میں ملوث افرادکوگولی ماردی جائے،موبائل فون سروس بھی بندکردی جائے گی، عدالتوں سے سیکڑوں ملزمان رہاہوگئے،رحمن ملک کی بات چیت. فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مشیرعالم نے وفاقی وزیر داخلہ کی جانب سے کراچی میں موٹرسائیکل چلانے پرپابندی کیخلاف حکم امتناع جاری کرتے ہوئے پابندی کے حکم پر عملدر آمدمعطل کر دیا۔

فاضل چیف جسٹس نے یہ حکم امتناع سندھ ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کی درخواست پرجاری کیا۔چیف جسٹس مشیرعالم نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ،ہوم سیکریٹری اور آئی جی سندھ کوآج صبح11بجے کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت میں طلب کرلیاہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے جس وقت موٹرسائیکل چلانے پر پابندی کااعلان کیا،اس وقت سندھ ہائیکورٹ کے لان پرہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کاسالانہ عشائیے کی تقریب جاری تھی۔

میڈیا کے نمائندوں نے یہ اطلاع بارکے سیکریٹری شہاب سرکی ایڈووکیٹ کودی اورانھوں نے اسٹیج سے اس امرکا اعلان کیا اورچیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مشیرعالم جوکہ تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک تھے ان سے درخواست کی کہ وہ اس فیصلے کے خلاف کارروائی کریں تاہم ہائیکورٹ کسی تحریری مواد کے بغیرازخود کارروائی نہیںکرسکتی۔تقریب کے اختتام پرسندھ ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن کے صدرانورمنصورخان نے تحریری درخواست چیف جسٹس کے روبروپیش کی جس میں موقف اختیارکیاگیا کہ موٹرسائیکل عام آدمی کی سواری ہے۔

وفاقی وزیرداخلہ کے اس فیصلے سے عام شہریوں کوشدیدمشکلات کاسامنا ہوگااوریہ بنیادی حقوق کے بھی خلاف ہے۔فاضل چیف جسٹس نے اس تحریری درخواست کوآئینی درخواست میں تبدیل کرتے ہوئے وزیرداخلہ کی جانب سے پابندی کے اعلان پرعملدرآمدمعطل کردیا۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق قبل ازیں وفاقی حکومت نے یکم محرم الحرام آج(جمعے کو)کوئٹہ اورکراچی میں موٹرسائیکل چلانے پر پابندی عائدکی تھی جبکہ موبائل فون بھی بندکرنے کافیصلہ کرلیاگیاہے۔ٹی وی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ رحمٰن ملک نے اسلام آبادمیں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاتھاکہ آج(جمعہ یکم محرم الحرام)کوئٹہ اورکراچی میں موٹرسائیکل چلانے پرپابندی ہوگی۔

اس پابندی کااطلاق صبح6بجے سے شام 7 بجے تک ہوگا،دونوں شہروں میں موٹر سائیکل پردہشتگردی کی کارروائی کیے جانے کی اطلاعات ہیں ، کاغذات کے بغیربھی کوئی گاڑی سڑک پرنہیں آئے گی،محرم کے دوران کاغذات کے بغیرکوئی گاڑی یاموٹر سائیکل چلانے پر پابندی ہوگی،اسلحے کی نمائش پربھی پابندی ہوگی کسی کوکوئی استثنیٰ نہیں دیاجائے گا،کراچی کے حالات خراب کرنے میں تیسری قوت ملوث ہے،کراچی اورکوئٹہ میں موبائل فون سروس ضرورت پڑنے پربند کی جا سکتی ہے،اس کافیصلہ آج کیا جائے گا،کراچی میں اسلحہ لے کرچلنے پربھی پابندی ہوگی، آج کراچی میں ایف سی کی تمام پلاٹون ڈیوٹی پرہوںگی،فائرنگ کرنے یادہشتگردی میں ملوث افرادکو دیکھتے ہی گولی مارنے کاحکم دیدیاگیاہے،یکم دسمبر کے بعدکوئی سم دکان پرنہیں ملے گی۔کراچی کے تاجروں نے وزارت داخلہ کا فیصلہ تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہاتھا کہ اس طرح ان کاروبارتباہ ہوجائے گا۔


تاجررہنما عتیق نے5بجے دکانیں بند کرنے کاحکم بھی مستردکردیاتھاکہاتھاکہ تاجراپناکاروبارمعمول کے مطابق کھولیں اوربند کریں گے۔دریں اثناسینیٹ میںکراچی اوربلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیرداخلہ رحمٰن ملک نے کہا کہ وہ کراچی کی صورتحال پرایوان کو ان کیمرہ بریفنگ دیناچاہتے ہیں،جس میں وہ بتائیں گے کہ پاکستان کیخلاف سازش میں کون سے بیرونی ممالک،گروپس اورافراد ملوث ہیں،میری جانب سے ان کیمرہ بریفنگ پراپوزیشن اور میڈیا کی جانب سے شدید تنقیدکی گئی لیکن میں نے وزیر اعظم کوبھی بتایا ہے کہ نہ صرف سینیٹ بلکہ قومی اسمبلی کوبھی ان کیمرہ بریفنگ دینے کوتیارہوں،یہ ایک حقیقت ہے کہ پاکستان تاریخ کے نازک ترین دورسے گزر رہاہے۔

کراچی کے حالات چندماہ سے نہیں بلکہ کئی برسوں سے خراب چلے آ رہے ہیں،شہر میں امن کیلیے کئی آپریشن ہوئے،ان میں فوجی اوررینجرز آپریشن بھی شامل ہیں ،اس وقت کراچی میں فرقہ واریت کے ساتھ ساتھ گینگ وار،لینڈ مافیااور طالبان جوخیبر پختونخواسے کراچی پہنچ چکے ہیں،ظلم کر رہے ہیں۔ رحمٰن ملک کراچی کی صورتحال پر بریفنگ دے رہے تھے کہ اچانک ان کی طبیعت بگڑنے پراجلاس کی مزید کارروائی آج صبح 10 بجے تک ملتوی کردی گئی۔رحمٰن ملک نے پہلے ہی چیئرمین سینیٹ سے درخواست کی تھی کہ وہ بیمارہیں اوردوا لے رہے ہیں،اگرکل تک مہلت دی جائے تو بہترہوگاجس پر اے این پی کے سینیٹر حاجی عدیل نے کہاکہ جمعے کوان کی جماعت کااہم اجلاس ہے۔

کراچی کا مسئلہ ان کی زندگی و موت کامسئلہ ہے لہٰذا آج ہی بریفنگ دی جائے جس پررحمٰن ملک نے بریفنگ دینا شروع کی۔بعدازاں قائد ایوان جہانگیر بدر نے چیئرمین سینیٹ سے کہاکہ رحمٰن ملک کی طبیعت خراب ہے جمہوریت میں زبردستی نہیں ہوتی،مزید کارروائی جمعے تک ملتوی کی جائے جس پر چیئرمین نے اجلاس آج جمعے تک ملتوی کردیا،وزیر داخلہ کراچی کی صورتحال پربحث سمیٹیںگے۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق رحمٰن ملک نے بتایاکہ وہ ان کیمرہ بریفنگ میں دہشتگردوںکے اقبالی بیان سنائیںگے۔

این این آئی نے بی بی سی کے حوالے سے بتایاہے کہ وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے کہاکہ حکومت نے سیکڑوں دہشت گرد گرفتار کیے مگر ججوں نے اپنے اہل خانہ کولاحق خطرات کی وجہ سے3 ماہ کے اندر سب کو رہا کردیا۔وزیرداخلہ نے یہ بات وفاقی کابینہ کوکراچی کے امن و امان کے بارے میںبریفنگ کے دوران بتائی۔کابینہ کا یہ اجلاس 14نومبر کو ہواتھا۔رحمٰن ملک نے بتایا کہ انھوں نے پنجاب کے وزیراعلی شہباز شریف کو خط لکھا تھا کہ انتہائی مطلوب دہشت گردملک اسحق کو گرفتار کیا جائے مگرانھوں نے اسے ایک معمولی کیس میں گرفتار کیا اور پھر ان کی ضمانت ہوگئی۔

وفاقی کابینہ میں بلوچستان کی صورتحال پربعض وزرانے بات کی اوروزیراعظم کو مشورہ دیاکہ ملک کی اعلی قیادت کو کورکمانڈر کوئٹہ،بلوچستان کی صوبائی قیادت اورانٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہوں کو بلاکرفوری طور پر معاملہ حل کرناچاہیے،وزرا نے کہا کہ دہشتگردوں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کے بارے میں سب کو پتہ ہے جو ممالک دہشت گردوں کی مدد کرتے ہیں ان کے ساتھ سفارتی سطح سختی سے نمٹاجائے۔

Recommended Stories

Load Next Story