کراچی بدامنی رضاربانی نے سینیٹ میں 8 نکاتی فارمولاپیش کردیا
طلال بگٹی کے گھر پر چھاپے کیخلاف ن لیگ اور نیشنل پارٹی کا سینیٹ سے واک آئوٹ
LALAMUSA:
سینیٹ میں جمعرات کو قومی سلامتی کے چیئرمین سینیٹر میاں رضا ربانی نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ، دہشتگردی اور بدامنی کے خاتمے کیلیے 8 نکاتی فارمولا پیش کردیا۔
امن وامان کی صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وفاق اور صوبائی انٹیلی جنس اداروں میں تعاون کو مضبوط بنایا جائے، صوبائی اسمبلی کے ارکان پر مشتمل کمیٹیاںبنائی جائیں ، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو ٹیلی فون ٹیپ کرنے کا نظام دیا جائے ، دہشتگردوں کو تھانوں سے رہا کرنے کے بجائے عدالتوں میں پیش کیا جائے اور گرفتار افراد کو 24 گھنٹے میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے، کراچی میں سی پی ایل سی کا کردار بڑھایا جائے اور سی سی ٹی وی کیمروں کو آپریشنل کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ اداروں میں محاذ آرائی نہیں ہونی چاہیے، کرپشن میں ملوث افراد کا بلاامتیاز احتساب کیا جائے، بلوچستان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے، وقت آ گیا ہے کہ ریاست اپنی سمت متعین کرے۔ مسلم لیگ (ن) اورنیشنل پارٹی بلوچستان نے جمہوری وطن پارٹی کے رہنمائوں کے گھروں پر چھاپوں کیخلاف ایوان سے واک آئوٹ کیا۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ 12 نومبرکو ایف سی نے طلال اکبر بگٹی کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کے اہلخانہ کیساتھ بدسلوکی کی۔ وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت خواجہ شیراز نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ اس وقت ملک کی معاشی حالت خراب ہے، امن وامان کے مسائل کے باعث غیرملکی سرمایہ کار سرمایہ نہیں لگا رہے، قائد ایوان جہانگیر بدر نے کہاکہ پارک انکلیو میں پلاٹوں کی قرعہ اندازی منصفانہ نہ ہونے پر نیب نے اس کی انکوائری کی ہے ۔
سینیٹ میں جمعرات کو قومی سلامتی کے چیئرمین سینیٹر میاں رضا ربانی نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ، دہشتگردی اور بدامنی کے خاتمے کیلیے 8 نکاتی فارمولا پیش کردیا۔
امن وامان کی صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وفاق اور صوبائی انٹیلی جنس اداروں میں تعاون کو مضبوط بنایا جائے، صوبائی اسمبلی کے ارکان پر مشتمل کمیٹیاںبنائی جائیں ، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو ٹیلی فون ٹیپ کرنے کا نظام دیا جائے ، دہشتگردوں کو تھانوں سے رہا کرنے کے بجائے عدالتوں میں پیش کیا جائے اور گرفتار افراد کو 24 گھنٹے میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے، کراچی میں سی پی ایل سی کا کردار بڑھایا جائے اور سی سی ٹی وی کیمروں کو آپریشنل کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ اداروں میں محاذ آرائی نہیں ہونی چاہیے، کرپشن میں ملوث افراد کا بلاامتیاز احتساب کیا جائے، بلوچستان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ انتہائی سنگین ہے، وقت آ گیا ہے کہ ریاست اپنی سمت متعین کرے۔ مسلم لیگ (ن) اورنیشنل پارٹی بلوچستان نے جمہوری وطن پارٹی کے رہنمائوں کے گھروں پر چھاپوں کیخلاف ایوان سے واک آئوٹ کیا۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ 12 نومبرکو ایف سی نے طلال اکبر بگٹی کے گھر پر چھاپہ مارا اور ان کے اہلخانہ کیساتھ بدسلوکی کی۔ وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت خواجہ شیراز نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ اس وقت ملک کی معاشی حالت خراب ہے، امن وامان کے مسائل کے باعث غیرملکی سرمایہ کار سرمایہ نہیں لگا رہے، قائد ایوان جہانگیر بدر نے کہاکہ پارک انکلیو میں پلاٹوں کی قرعہ اندازی منصفانہ نہ ہونے پر نیب نے اس کی انکوائری کی ہے ۔