پاکستان کاطالبان رہنما ملابرادرکوبھی رہاکرنے پرغور

امریکا،افغانستان کاامن عمل کیلیے طالبان کی رہائی کاخیرمقدم،علامتی اقدام ہے،طالبان

امریکا،افغانستان کاامن عمل کیلیے طالبان کی رہائی کاخیرمقدم،علامتی اقدام ہے،طالبان. فوٹو: اے ایف پی/فائل

امریکا اور افغانستان نے پاکستان کی جانب سے متعددطالبان قیدیوں کی رہائی خیرمقدم کیا ہے۔


جمعرات کو اسلام آباد میں امریکی ناظم الامور رچرڈ ہوگلینڈ نے میڈیا سے گفتگومیں بتایاکہ پاکستان افغانستان کے مفاہمتی عمل میں اہم کردارادا کرسکتا ہے جوگروہ دہشت گردی کے خاتمے کا اعلان کرے افغان سیاسی عمل کا حصہ بن سکتا ہے ہم نے شروع سے ہی کہا تھا کہ افغان حکومت مفاہمتی عمل کوآگے بڑھائے جو گروپ قانون کی پاسداری کرے ان کو رہاکیاجانا چاہیے افغان طالبان کو افغانستان میں قیام امن کی ضمانت دینا ہوگی۔ ادھرافغان صدارتی ترجمان ایمل فیضی نے غیرملکی خبرایجنسی کو بتایاکہ ہم اس اقدام کوافغان امن عمل کیلیے مثبت قرار دیتے ہوئے اسکا خیرمقدم کرتے ہیں تاہم انھوں نے مزید تبصرہ کرنے سے انکارکیا۔

دوسری جانب شمالی مغربی پاکستان میںموجودطالبان اہلکارنے اس سمجھوتے کو محض علامتی خیر سگالی اقدام قرار دیا اورکہاکہ اس کامقصد دنیاکویہ دکھاناہے کہ اس ملاقات میںکچھ ہواہے۔ ادھر جمعرات کو دونوں ملکوں سے حکام نے بتایاکہ اگرمعمولی نوعیت کے طالبان قیدیوں کے رہائی سے امن عمل آگے بڑھانے میں مدد ملتی ہے تو اس صورت میں پاکستان اہم طالبان کمانڈرملا عبدالغنی برادر کی رہائی پر غور کرسکتا ہے۔ ادھر پاکستانی وزارت خارجہ ایک سینئرعہدیدار نے ملا برادر کی رہائی سے متعلق پوچھنے پر بتایاکہ اگر درمیانے درجے کے طالبان رہنمائوں کی رہائی کے نتائج نکلتے ہیں تو ایسا ہوسکتاہے۔

Recommended Stories

Load Next Story