این ایف سی ایوارڈ صوبائی حصے میں اضافے نہ کرنے کا فیصلہ

مردم شماری کے التوا کی وجہ سے صوبوں کی اصل آبادی سامنے نہ آسکی

این ایف سی ایوارڈکے تحت پنجاب کو 51.74 فیصد، سندھ کو24.55 فیصد، خیبر پختونخوا14.62جبکہ بلوچستان کو 9.09 فیصد حصہ ملے گا۔ فوٹو: فائل

RAWALPINDI:
مردم شماری کے التواکی وجہ سے صوبوں کی اصل آبادی سامنے نہ آسکی جس کی وجہ سے حکومت نے صوبوں میں آبادی میں اضافہ کے پیش نظراین ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔


نئے مالی سال کے بجٹ میں صوبوں کو ساتویں این ایف سی ایوارڈکے تحت محاصل کی تقسیم کی جائیگی۔ دستاویزات کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں عروج پر ہیں، اس سلسلے میں حکومت نے صوبوں میںآبادی میں اضافہ کے پس منظر میں این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصہ میں اضافہ کی تجویز کو مسترد کر دیا کیونکہ مردم شماری کے التوا کی وجہ سے صوبوںکی اصل آبادی سامنے نہیں آسکی۔

اس سلسلے میں تمام صوبوں سے متفقہ رائے بھی لی جاتی ہے اس لیے حکومت نے فیصلہ کیا کہ ساتویںاین ایف سی ایوارڈ کے تحت قابل تقسیم پول میں صوبائی حصہ 42.5 فیصدسے بڑھ کر 57.5 فیصد ہوگیا تھا جبکہ وفاقی حکومت کا42.5 فیصدکے فارمولے کے تحت ہوگا۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں بھی اسی فارمولے کوملحوظ خاطر رکھا جائیگا۔ این ایف سی ایوارڈکے تحت پنجاب کو 51.74 فیصد، سندھ کو24.55 فیصد،خیبر پختونخوا 14.62جبکہ بلوچستان کو 9.09 فیصد حصہ ملے گا، کے پی کے کودہشت گردی کے خلاف جنگ پراخراجات کیلیے خالص تقسیمی پول ٹیکسزکا ایک فیصد استحقاق کے طورپرملے گا، اسی طرح سندھ کومحصول چونگی اورضلع ٹیکس کے خاتمے کی مد میں بطور نقصان کی تلافی صوبائی حصہ کا 0.66 فیصدکے مساوی گرانٹ کا استحقاق ہے۔
Load Next Story