کراچی میں 99 فیصد موٹرسائیکلیں غیر رجسٹرڈ ہیں ایڈووکیٹ جنرل

شام 5 بجے دکانیں بند کرنے کا کوئی نوٹیفکیشن نہیں ملا، وسیم احمد


ویب ڈیسک November 16, 2012
ہمیں یکم محرم کو موٹر سائیکل کے ذریعے دہشتگردی کی اطلاعات ملی تھیں، وسیم احمد۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ کےحکم پرموٹرسائیکل چلانے پر پابندی کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کراچی میں 99 فیصد موٹرسائیکلیں غیر رجسٹرڈ ہیں۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں سندھ ہائیکورٹ میں موٹر سائیکل چلانے کے کیس کی سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل، آئی جی سندھ اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری وسیم احمد عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پرایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کوبتایا کہ کراچی میں 99 فیصد موٹرسائیکلیں غیر رجسٹرڈ ہیں، انہوں نے کہا کہ امن وامان یقینی بنانےکے لئےموٹرسائیکل پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ تخریب کار دہشت گردی کے لئے دوسری گاڑیاں بھی استعمال کرسکتے ہیں، ایڈیشنل چیف سیکرٹری وسیم احمد نے عدالت کو بتایا کہ شہر میں 15 لاکھ موٹرسائیکل ہیں، یہ درست ہے کہ موٹر سائیکل چلانے پر پابندی سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے لیکن موٹرسائیکلوں پر ہی دہشت گردی کی اطلاعات ملی تھیں۔

سندھ ہائیکورٹ کے باہر ایڈیشنل چیف سیکریٹری وسیم احمد نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شام 5 بجے دکانیں بند کرنے کا کوئی نوٹیفکیشن نہیں ملا، انہوں نے کہا کہ کراچی میں 15 لاکھ موٹر سائیکیلں ہیں ہمیں یکم محرم کو موٹر سائیکل کے ذریعے دہشتگردی کی اطلاعات ملی تھی، انہی وجوہات کی بنا پر موٹر سائیکل پر پابندی لگائی گئی تھی، تاہم سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے ڈبل سواری پر پابندی تاحال برقرار ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں