عمران خان پشاورکے چوہے مارنہیں سکتے شیروں سے کیسے مقابلہ کریں گے سعدرفیق
ہم لوہے کے چنے ہیں جوچبائے گا وہ دانت تڑوائے گا، وفاقئ وزیرریلوے
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ہم لوہے کے چنے ہیں جوچبائے گاوہ دانت تڑوائے گا جب کہ عمران خان پشاورکے چوہے مارنہیں سکتے شیروں سے کیسے مقابلہ کریں گے۔
وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مہذب ممالک میں مسائل کےحل کے لیے پارلیمنٹ موجود ہے لیکن عمران خان کوتوپارلیمنٹ کے قواعد و ضوابط کا بھی علم نہیں، بدقسمتی سےسیاست میں ہٹ دھرمی اورجھوٹ پریقین رکھنے والا شخص سیاست میں آگیا ہے ،جس کا ذہنی توازن بھی خراب ہوگیا جب کہ ان کی بیہودہ گفتگو کا جواب دینے کے لیے ہمارے پاس وقت نہیں، ہم لوہے کے چنے ہیں جوچبائے گاوہ دانت تڑوائے گا، عمران خان پشاورکے چوہے مارنہیں سکتے شیروں سے کیسے مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان صرف نفرت کے بیج بوتے ہیں اوران کی سیاست کے باعث ملک کو نقصان ہوا، وہ کیا کاروبارکرتے ہیں اور کتنا ٹیکس دیتے ہیں عوام کوکیوں نہیں بتاتے، عمران خان روڈ شوکرکے ناچنا شروع کردیتے ہیں، پہلے توکوئی اورناچتے تھے اب ناچ ناچ کے احتجاج تحریک انصاف کرتی ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کومستحکم کرنےکے لئےعمران خان کا کیا کردارہے، پاکستان کے لئے مسلم لیگ(ن) نے خون دیا، ہم نے مارشل لا کے سامنےسرنہیں جھکایا ، پیپلزپارٹی کے نومولود چیئرمین کوغلط مشورے مل رہے ہیں اور ہم بلاول کے کہنے پرکیوں استعفے دیں، پیپلز پارٹی تو پہلے ہی فارغ ہے پی ٹی آئی بھی فارغ ہوجائے گی۔
لاہور میں وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پرویز رشید کا کہنا تھا کہ شریف خاندان 1936 سے کاروبار میں ہے اور جو لوگ بار بار سیڈ منی(ابتدائی سرمایہ) کے بارے میں سوال پوچھتے ہیں ان سے پوچھتا ہوں کہ وہ اس وقت کہاں تھے جب ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے دور میں شریف خاندان کے اثاثوں پر قبضہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا محترمہ بے نظیر بھٹو کے پہلے اور دوسر ے دور حکومت میں بھی احتساب ہوا اور پرویز مشرف نے بھی شریف خاندان کا احتساب کیا، جو لوگ آج فرانزک آڈٹ کی بات کر رہے ہیں انھیں پتہ ہونا چاہیے کہ اس ملک میں ہمارا 4 مربتہ فرانزک آڈٹ ہو چکا ہے اب جن لوگوں کا ڈی این اے ہونا ہے انھیں اپنی فکر کرنی چاہیئے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پرانے جھوٹ قبروں سے نکال کر زندہ کئے جا رہے ہیں، وزیراعظم کے بچے اپنی خوشی سے ملک سے باہر نہیں گئے تھے بلکہ انھیں مجبور کیا گیا تھا جس کے بعد نواز شریف کے ایک بیٹے نے جدہ اور دوسر ے نے لندن میں اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا، پرویز مشرف کے دور میں دونوں بچوں کے پاسپورٹ چھین لئے گئے تھے اور ان کے جبر نے بچوں کو ملک واپس آنے سے روکا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ آج شریف خاندان کے احتساب کی بات کر رہے ہیں وہ اس وقت کہا تھے جب پرویز مشرف نے پورے شریف خاندان کو ملک بدر کر دیا تھا، اس وقت تو عمران خان پرویز مشرف کے سامنے ہاتھ باندھے کھڑے تھے، اس وقت انہیں احتساب کا سوال پوچھنے کی ہمت کیوں نہ ہوئی۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خطاب پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے زعیم قادری کا کہنا تھا کہ ایک كروڑ 20لاكھ افراد كے شہر ميں 20 ہزارافراد كا جلسہ پتلی تماشا تھا، عمران خان جلسہ گاہ نہ بھرنے پر اپنے ليڈروں پر برہم تھے، لاہور كے شہريوں نے ايک بار پھرعمران خان كو مسترد كرديا اوراگر انہوں نے رائیونڈ کا رخ کیا تو پولیس یا انتظامیہ نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) کے متوالے ان کی ٹانگیں توڑدیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مزدوروں كے بارے ميں بلند وبانگ دعوے كرنے سے پہلے عمران خان 2 سال پہلے دھرنے ميں كرسياں اور ٹينٹ لگانے والوں كی مزدوری ادا كردیں، پنجاب ميں 40 لاكھ ٹن گندم 1300 كے نرخ پر خريدی جا رہی ہے اس لئے كسان عمران خان كے بہكاوے ميں نہيں آئيں گے۔
ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ عمران خان كے اعصاب پر چوہے سوار ہيں خيبرپختونخوا كے چوہے مار وزيراعلی چوہے مارنے كی مزدوری ہڑپ كر گئے ہيں، خیبرپختونخوا كے اسكول آج عمران خان كے دعوؤں كا منہ چڑا رہے ہيں، ترقی كے دشمنوں نے اپنا 70 فيصد ترقياتی بجٹ ناليوں ميں بہا ديا، تحریک انصاف نے كرپشن كرنے والے وزراء كو دوبارہ چوم چاٹ كر كابينہ ميں شامل كيا جب کہ چوہے مار وزيراعلیٰ كرپشن كے 5 الزامات ميں براہ راست ملوث ہيں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے دائيں بائيں كھڑی اے ٹی ايم مشینوں سے پوچھيں كہ 7 ارب كا قرضہ كہاں گيا، جہانگير ترين نے ٹيكس ادا كئے بغير پيسہ كيسے بيرون ملک بھجوايا، عمران خان نے اليكشن کمیشن فارم ميں بنی گالا كے گھر كو بيوی كا تحفہ قرارديا اور 2013ء ميں لكھتے ہيں كہ يہ فليٹ بيچ كربنايا گيا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ترقی كے عمل كو روكنے كی ناكام كوشش كررہے ہيں اس لئے وہ قوم كا جعلی نمائندہ بننے كی كوشش نہ كريں۔
وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مہذب ممالک میں مسائل کےحل کے لیے پارلیمنٹ موجود ہے لیکن عمران خان کوتوپارلیمنٹ کے قواعد و ضوابط کا بھی علم نہیں، بدقسمتی سےسیاست میں ہٹ دھرمی اورجھوٹ پریقین رکھنے والا شخص سیاست میں آگیا ہے ،جس کا ذہنی توازن بھی خراب ہوگیا جب کہ ان کی بیہودہ گفتگو کا جواب دینے کے لیے ہمارے پاس وقت نہیں، ہم لوہے کے چنے ہیں جوچبائے گاوہ دانت تڑوائے گا، عمران خان پشاورکے چوہے مارنہیں سکتے شیروں سے کیسے مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان صرف نفرت کے بیج بوتے ہیں اوران کی سیاست کے باعث ملک کو نقصان ہوا، وہ کیا کاروبارکرتے ہیں اور کتنا ٹیکس دیتے ہیں عوام کوکیوں نہیں بتاتے، عمران خان روڈ شوکرکے ناچنا شروع کردیتے ہیں، پہلے توکوئی اورناچتے تھے اب ناچ ناچ کے احتجاج تحریک انصاف کرتی ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کومستحکم کرنےکے لئےعمران خان کا کیا کردارہے، پاکستان کے لئے مسلم لیگ(ن) نے خون دیا، ہم نے مارشل لا کے سامنےسرنہیں جھکایا ، پیپلزپارٹی کے نومولود چیئرمین کوغلط مشورے مل رہے ہیں اور ہم بلاول کے کہنے پرکیوں استعفے دیں، پیپلز پارٹی تو پہلے ہی فارغ ہے پی ٹی آئی بھی فارغ ہوجائے گی۔
لاہور میں وفاقی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پرویز رشید کا کہنا تھا کہ شریف خاندان 1936 سے کاروبار میں ہے اور جو لوگ بار بار سیڈ منی(ابتدائی سرمایہ) کے بارے میں سوال پوچھتے ہیں ان سے پوچھتا ہوں کہ وہ اس وقت کہاں تھے جب ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے دور میں شریف خاندان کے اثاثوں پر قبضہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا محترمہ بے نظیر بھٹو کے پہلے اور دوسر ے دور حکومت میں بھی احتساب ہوا اور پرویز مشرف نے بھی شریف خاندان کا احتساب کیا، جو لوگ آج فرانزک آڈٹ کی بات کر رہے ہیں انھیں پتہ ہونا چاہیے کہ اس ملک میں ہمارا 4 مربتہ فرانزک آڈٹ ہو چکا ہے اب جن لوگوں کا ڈی این اے ہونا ہے انھیں اپنی فکر کرنی چاہیئے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پرانے جھوٹ قبروں سے نکال کر زندہ کئے جا رہے ہیں، وزیراعظم کے بچے اپنی خوشی سے ملک سے باہر نہیں گئے تھے بلکہ انھیں مجبور کیا گیا تھا جس کے بعد نواز شریف کے ایک بیٹے نے جدہ اور دوسر ے نے لندن میں اپنی عملی زندگی کا آغاز کیا، پرویز مشرف کے دور میں دونوں بچوں کے پاسپورٹ چھین لئے گئے تھے اور ان کے جبر نے بچوں کو ملک واپس آنے سے روکا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ آج شریف خاندان کے احتساب کی بات کر رہے ہیں وہ اس وقت کہا تھے جب پرویز مشرف نے پورے شریف خاندان کو ملک بدر کر دیا تھا، اس وقت تو عمران خان پرویز مشرف کے سامنے ہاتھ باندھے کھڑے تھے، اس وقت انہیں احتساب کا سوال پوچھنے کی ہمت کیوں نہ ہوئی۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خطاب پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے زعیم قادری کا کہنا تھا کہ ایک كروڑ 20لاكھ افراد كے شہر ميں 20 ہزارافراد كا جلسہ پتلی تماشا تھا، عمران خان جلسہ گاہ نہ بھرنے پر اپنے ليڈروں پر برہم تھے، لاہور كے شہريوں نے ايک بار پھرعمران خان كو مسترد كرديا اوراگر انہوں نے رائیونڈ کا رخ کیا تو پولیس یا انتظامیہ نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) کے متوالے ان کی ٹانگیں توڑدیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مزدوروں كے بارے ميں بلند وبانگ دعوے كرنے سے پہلے عمران خان 2 سال پہلے دھرنے ميں كرسياں اور ٹينٹ لگانے والوں كی مزدوری ادا كردیں، پنجاب ميں 40 لاكھ ٹن گندم 1300 كے نرخ پر خريدی جا رہی ہے اس لئے كسان عمران خان كے بہكاوے ميں نہيں آئيں گے۔
ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ عمران خان كے اعصاب پر چوہے سوار ہيں خيبرپختونخوا كے چوہے مار وزيراعلی چوہے مارنے كی مزدوری ہڑپ كر گئے ہيں، خیبرپختونخوا كے اسكول آج عمران خان كے دعوؤں كا منہ چڑا رہے ہيں، ترقی كے دشمنوں نے اپنا 70 فيصد ترقياتی بجٹ ناليوں ميں بہا ديا، تحریک انصاف نے كرپشن كرنے والے وزراء كو دوبارہ چوم چاٹ كر كابينہ ميں شامل كيا جب کہ چوہے مار وزيراعلیٰ كرپشن كے 5 الزامات ميں براہ راست ملوث ہيں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے دائيں بائيں كھڑی اے ٹی ايم مشینوں سے پوچھيں كہ 7 ارب كا قرضہ كہاں گيا، جہانگير ترين نے ٹيكس ادا كئے بغير پيسہ كيسے بيرون ملک بھجوايا، عمران خان نے اليكشن کمیشن فارم ميں بنی گالا كے گھر كو بيوی كا تحفہ قرارديا اور 2013ء ميں لكھتے ہيں كہ يہ فليٹ بيچ كربنايا گيا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ترقی كے عمل كو روكنے كی ناكام كوشش كررہے ہيں اس لئے وہ قوم كا جعلی نمائندہ بننے كی كوشش نہ كريں۔