گزشتہ ہفتے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی سے انڈیکس979پوائنٹس بلند
کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 2کھرب 13ارب 16 کروڑ 82لاکھ 48 ہزار 871روپے کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا
لاہور:
گزشتہ ہفتے کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس 10 بالائی حد کے اضافے سے 34700 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا جبکہ مارکیٹ کے سرمائے میں 2کھرب سے زائد روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔
جس کے نتیجے میں سرمائے کا حجم 69 کھرب روپے سے بڑھ کر 72 کھرب روپے کے سطح پرجا پہنچا۔ گزشتہ ہفتے سرمایہ کاروں کی جانب سے ٹیلی کام، آئل اینڈ گیس، توانائی، بینکنگ، فرٹیلائزر سیکٹر میں بھاری سرمایہ کاری کے باعث مارکیٹ میں ایک نیا ریکارڈ بن گیا۔ گزشتہ کاروباری ہفتے کے پہلے روز مارکیٹ مندی کی زد میں رہی اور انڈیکس54.98پوائنٹس گھٹ گیا تاہم 4کاروباری دنوں میں انڈیکس میں1034.73پوائنٹس کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔ گزشتہ ہفتے کے دوران منافع بخش حصص کی خریداری کے باعث کاروباری تیزی کی وجہ سے ایک موقع پر انڈیکس 34800 پوائنٹس کی بلند سطح پر دیکھا گیا تھا تاہم کاروباری اتارچڑھاؤ کے باعث ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 33400 پوائنٹس کی کم سطح پربھی آگیا تھا۔
ہفتہ واررپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے انڈیکس 34600، 34500، 34400، 34300، 34200، 34100، 34000، 33900، 33800 اور 34700 پوائنٹس کی دس بالائی حدیں عبورکرنے میں کامیاب ہوگیا۔ گزشتہ ہفتے کے ایس ای 100 میں 979.75 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈکیاگیا جس سے کے ایس ای 100 انڈیکس 33739.54 پوائنٹس سے بڑھ کر 34719.29 پوائنٹس کی بلند سطح پرجاپہنچا۔ اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس 667.57 پوائنٹس کے اضافے سے 20205.61 پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 23242.95 پوائنٹس سے بڑھ کر 23953.98 پوائنٹس پر بند ہوا۔ کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 2کھرب 13ارب 16 کروڑ 82لاکھ 48 ہزار 871روپے کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا ۔
جس کے نتیجے میں سرمائے کامجموعی حجم 69کھرب 92 ارب 79کروڑ 22 لاکھ 96ہزار 482 روپے سے بڑھ کر 72کھرب 5ارب 96کروڑ 5لاکھ 45ہزار 353 روپے ہوگیا۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران زیادہ سے زیادہ 27کروڑ 35ہزار حصص کے سودے ہوئے اورٹریڈنگ ویلیو 14ارب روپے ریکارڈکی گئی جبکہ کم سے کم کاروباری لین دین 17کروڑ 12لاکھ 87ہزار حصص رہا اور ٹریڈنگ ویلیو 6 ارب روپے تک محدود رہی۔ گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 1833 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 919 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،821 میں کمی اور 93 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوںمیں استحکام رہا۔
گزشتہ ہفتے کے دوران کے ایس ای 100 انڈیکس 10 بالائی حد کے اضافے سے 34700 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا جبکہ مارکیٹ کے سرمائے میں 2کھرب سے زائد روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔
جس کے نتیجے میں سرمائے کا حجم 69 کھرب روپے سے بڑھ کر 72 کھرب روپے کے سطح پرجا پہنچا۔ گزشتہ ہفتے سرمایہ کاروں کی جانب سے ٹیلی کام، آئل اینڈ گیس، توانائی، بینکنگ، فرٹیلائزر سیکٹر میں بھاری سرمایہ کاری کے باعث مارکیٹ میں ایک نیا ریکارڈ بن گیا۔ گزشتہ کاروباری ہفتے کے پہلے روز مارکیٹ مندی کی زد میں رہی اور انڈیکس54.98پوائنٹس گھٹ گیا تاہم 4کاروباری دنوں میں انڈیکس میں1034.73پوائنٹس کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔ گزشتہ ہفتے کے دوران منافع بخش حصص کی خریداری کے باعث کاروباری تیزی کی وجہ سے ایک موقع پر انڈیکس 34800 پوائنٹس کی بلند سطح پر دیکھا گیا تھا تاہم کاروباری اتارچڑھاؤ کے باعث ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 33400 پوائنٹس کی کم سطح پربھی آگیا تھا۔
ہفتہ واررپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے انڈیکس 34600، 34500، 34400، 34300، 34200، 34100، 34000، 33900، 33800 اور 34700 پوائنٹس کی دس بالائی حدیں عبورکرنے میں کامیاب ہوگیا۔ گزشتہ ہفتے کے ایس ای 100 میں 979.75 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈکیاگیا جس سے کے ایس ای 100 انڈیکس 33739.54 پوائنٹس سے بڑھ کر 34719.29 پوائنٹس کی بلند سطح پرجاپہنچا۔ اسی طرح کے ایس ای 30 انڈیکس 667.57 پوائنٹس کے اضافے سے 20205.61 پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 23242.95 پوائنٹس سے بڑھ کر 23953.98 پوائنٹس پر بند ہوا۔ کاروباری تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں 2کھرب 13ارب 16 کروڑ 82لاکھ 48 ہزار 871روپے کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا ۔
جس کے نتیجے میں سرمائے کامجموعی حجم 69کھرب 92 ارب 79کروڑ 22 لاکھ 96ہزار 482 روپے سے بڑھ کر 72کھرب 5ارب 96کروڑ 5لاکھ 45ہزار 353 روپے ہوگیا۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کے دوران زیادہ سے زیادہ 27کروڑ 35ہزار حصص کے سودے ہوئے اورٹریڈنگ ویلیو 14ارب روپے ریکارڈکی گئی جبکہ کم سے کم کاروباری لین دین 17کروڑ 12لاکھ 87ہزار حصص رہا اور ٹریڈنگ ویلیو 6 ارب روپے تک محدود رہی۔ گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 1833 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 919 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،821 میں کمی اور 93 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوںمیں استحکام رہا۔