پاناما لیکس اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم کے خاندان سے احتساب کے آغاز پر متفق

صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پاناما لیکس کے معاملے کی تحقیقات اور جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے، مشترکہ اعلامیہ


ویب ڈیسک May 02, 2016
صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پاناما لیکس کے معاملے کی تحقیقات اور جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے، مشترکہ اعلامیہ، فوٹو؛ ایکسپریس/ مدثر راجا

MUMBAI: اپوزیشن جماعتوں کے درمیان پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم کے خاندان سے احتساب کے آغاز پر اتفاق ہوگیا تاہم وزیراعظم کے استعفے کا معاملہ لٹک گیا جس کے بعد ٹی او آرز مرتب کرنے کے لیے تشکیل دی گئی کور کمیٹی کا اجلاس آج صبح 11 بجے ہوگا۔



پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کی رہائش گاہ پر ہونے والے اجلاس میں پیپلزپارٹی، تحریک انصاف، ایم کیوایم، مسلم لیگ (ق) ، اے این پی، جماعت اسلامی اوردیگر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں پیپلزپارٹی کی جانب سے خورشید شاہ، شیری رحمان، قمر زمان کائرہ، سینیٹر سعید غنی، نوید قمر اور سلیم مانڈی والا شامل تھے جب کہ تحریک انصاف کی جانب سے اجلاس میں شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین، اسد عمر، شیریں مزاری، عارف علوی، حامد خان اور عاطف خان نے اجلاس میں شرکت کی۔ مسلم لیگ (ق) کے چوہدری شجاعت حسین اور مشاہد حسین سید،طارق بشیر چیمہ، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، صاحبزادہ طارق اللہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید، اے این پی سے غلام بلور، افتخار حسین، ایم کیوایم کے خالد مقبول صدیقی، کنور نوید جمیل اور میاں عتیق جب کہ آفتاب خان شیر پاؤ بھی اجلاس میں شریک تھے۔



ذرائع کے مطابق 3 گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں پیپلزپارٹی کی جانب سے ٹی او آرز پر مسودے کو اجلاس میں پیش کیا گیا جسے چوہدری اعتزاز احسن نے تیار کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ پیپلزپارٹی کے مسودے میں وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ، سب سے پہلے ان کے خاندان کا احتساب اور وزیراعظم کے کاروبار کے آغاز سے اب تک کے اثاثوں کی چھان بین شامل ہیں جنہیں کمیشن کے ٹی او آرز میں شامل کرلیا گیا ہے تاہم ابھی ٹی او آرز کو حتمی شکل نہیں دی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں تمام جماعتوں کی جانب سے اپنے اپنے ٹی او آرز پیش کیے گئے جن پر بحث کی گئی جس کے بعد تمام اپوزیشن جماعتوں نے پاناما لیکس کمیشن پر حکومتی ٹی او آرز مسترد کردیئے تاہم اپوزیشن جماعتوں کے درمیان وزیراعظم کے استعفے کے معاملے پر اتفاق نہ ہوسکا۔



ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم کے استعفے پر متحد ہیں لیکن ایم کیوایم کی جانب سے اس فیصلے پر رضا مندی ظاہر نہیں کی گئی جس کے بعد تمام جماعتوں نے ایک ایک رہنما پر مشتمل کور کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو ایم کیوایم سمیت تمام جماعتوں کے متفقہ فیصلے پر ٹی او آرز تیار کرے گی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ اپوزیشن کی پہلی کوشش متفقہ ٹی او آرز پر تمام جماعتوں کی آمادگی ہے اور اس کے بعد کمیشن کو بھی قانونی شکل دینا ہے۔ ذرائع کے مطابق تمام جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ وزیراعظم اپنے اثاثے پارلیمنٹ میں آکر ڈکلیئر کریں اور احتساب ان کے خاندان سے شروع کیا جائے جب کہ کمیشن کی رپورٹ بھی عام کی جائے تاہم اپوزیشن کے اجلاس میں وزیراعظم کے استعفے کے معاملے پر مکمل طور پر اتفاق نہ ہوسکا جس کے بعد ٹی او آرز مرتب کرنے کے لیے تشکیل دی گئی کور کمیٹی کا اجلاس آج صبح 11 بجے طلب کیا گیا ہے۔



دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاناما لیکس میں جن جن کے نام آئے ان سب کا احتساب ہونا چاہیے اور احتساب کا آغاز وزیراعظم کے خاندان سے کیا جائے۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہےکہ تحقیقاتی کمیشن میں حکومتی ٹی او آرز کی موجودہ شکل قبول نہیں، جوڈیشل کمیشن نئے قانون کے تحت تشکیل دیا جائے، صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پاناما لیکس کے معاملے کی تحقیقات اور جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے، جب کہ اپوزیشن کی مشاورت سے ضروری قانون سازی بھی کی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں