ٹیکس نظام

بلوچستان کے قبائلی سردار اور خیبر پختونخوا کے فاٹا سے تعلق رکھنے والے بااثر افراد بھی ٹیکس ادا نہیں کرتے۔


Editorial November 16, 2012
اس ملک کی اشرافیہ خصوصاً حکمران اشرافیہ ٹیکس ادائیگی میں بہت کنجوس ثابت ہو چکی ہے. فوٹو: فائل

قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کو ایف بی آرکے حکام نے بتایا ہے کہ نادراکیساتھ ملکر ٹیکس نادہندگان کا ڈیٹا جمع کیا ہے،31 لاکھ لوگ ٹیکس جمع نہیں کرارہے 'ان کے لیے قانون لارہے ہیں، اگر پھر بھی وہ ٹیکس جمع نہیںکراتے توپارلیمنٹ سے اجازت مانگی ہے کہ ان کا قوی شناختی کارڈمنسوخ کرکے ان کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے جائیں۔یہ بل جلد قومی اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کردیا جائے گا۔

پاکستان میں ٹیکس چوری اور ٹیکس جمع نہ کرانے کا رجحان خاصا عام ہے' خصوصاً انکم ٹیکس کا معاملہ زیادہ گھمبیر ہے۔ اگر ملک بھر سے 31 لاکھ لوگ ٹیکس ادا نہیں کر رہے تو اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں ہے۔ خبر میں یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ 31لاکھ افراد کونسا ٹیکس ادا نہیں کر رہے ہیں' بہر حال یہ حقیقت ہے کہ پاکستان میں ٹیکس ادائیگی کا رجحان بہت کم ہے' اسی طرح یہ بھی ماننا پڑے گا کہ ٹیکس کا نظام بھی منصفانہ نہیں ہے۔ اس ملک کی اشرافیہ خصوصاً حکمران اشرافیہ ٹیکس ادائیگی میں بہت کنجوس ثابت ہو چکی ہے۔ لینڈ کروزر' مرسڈیز اور بی ایم ڈبلیو گاڑیوں میں سفر کرنے والے انکم ٹیکس کی مد میں کچھ ادا نہیں کرتے۔

بلوچستان کے قبائلی سردار اور خیبر پختونخوا کے فاٹا سے تعلق رکھنے والے بااثر افراد بھی ٹیکس ادا نہیں کرتے' سندھ اور جنوبی پنجاب کے وڈیرے' چوہدری اور گدی نشین بھی انکم ٹیکس ادا نہیں کرتے اور اگر کوئی کرتا ہے بھی ہے تو اپنی استعداد سے انتہائی کم' صنعتکار اور کاروباری حضرات بھی سیلز ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں پوری ایمانداری سے ٹیکس نہیں دیتے' اسی طرح ٹیکس اکٹھا کرنے والے اداروں کے افسر اور ملازمین بھی ٹیکس بچانے کی راہ بتاتے رہتے ہیں' یوں دیکھا جائے تو ٹیکس کا معاملہ محض ٹیکس نہ دینے والوں تک محدود نہیں بلکہ ٹیکس اکٹھا کرنے والے بھی اسی میں آتے ہیں' پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ اشرافیہ اپنے حصے کا ٹیکس ایمانداری سے ادا کرے' اگر اشرافیہ اپنے اوپر لگنے والے ٹیکس کو عوام پر ڈالتے رہے تو ملکی معیشت کا سنبھالنا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں