پیٹر مورس پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کی دوڑ سے دستبردار

بہت سوچ بچار کے بعد اس نتیجے پر پہنچا کہ پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کیلئے یہ موزوں وقت نہیں، سابق انگلش کوچ

فی الحال ناٹنگھم شائر اور اپنے بچوں کے ساتھ خوش ہوں، پیٹر مورس۔ فوٹو: فائل

سابق انگلش کوچ اور ناٹنگھم شائر کے کنسلٹنٹ پیٹر مورس پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کی دوڑ سے دستبردار ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے وقار یونس کے متبادل کے طور پر 5 غیر ملکی کوچز میں سے ایک امیدوار سابق انگلش کوچ پیٹر مورس بھی شامل تھے لیکن انھوں نے گرین شرٹس کی کوچنگ کی دوڑ میں شامل ہونے سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا ہے۔

اپنے ایک انٹرویو میں پیٹر مورس کا کہنا تھا کہ جب مجھ سے پاکستانی ٹیم کی کوچنگ کے لئے رابطہ کیا گیا تو بہت خوش تھا کہ مجھے ایک بہت ہی دلچسپ ٹیم کے لئے انتہائی اہم رول کرنے کا موقع مل رہا ہے لیکن بہت سوچ بچار کے بعد اس نتیجے پر پہنچا کہ اس اہم ذمہ داری کے لئے یہ موزوں وقت نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا ناٹنگھم شائر کے ساتھ معاہدہ ہے اور میں اپنے بچوں کے ساتھ بھی خوش ہوں۔


واضح رہے کہ 2 ماہ قبل ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی شرمناک کارکردگی کے بعد ہیڈ کوچ وقار یونس نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد قومی ٹیم کی کوچنگ کے لئے درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔ درخواستیں جمع کرانے والوں میں پیٹر مورس بھی شامل تھے۔

انگلش کرکٹ بورڈ سے 2015 کے ورلڈ کپ میں انگلینڈ کی ٹیم کے پہلے راؤنڈر سے ہی باہر ہونے کے بعد پیٹر مورس کو ان کے عہدے سے فارغ کر دیا تھا۔ پیٹر مورس کے علاوہ جن غیر ملکی کرکٹرز نے پاکستان کی کوچنگ کے لئے درخواستیں جمع کرائیں ان میں سابق جنوبی افریقی کوچ مکی آرتھر، سابق آسٹریلین کھلاڑی ڈین جونز، سابق آسٹریلین آل راؤنڈر ٹوم موڈی اور سابق بنگلا دیشی کوچ جیمی سیڈنز شامل ہیں۔

 
Load Next Story